کشمیر میں حریت اور جماعت اسلامی کے دفتروں پر دھاوے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-08-21

کشمیر میں حریت اور جماعت اسلامی کے دفتروں پر دھاوے

سری نگر
یو این آئی
وادی کشمیر میں میر واعظ مولوی عمر فاروق کی زیر قیادت حریت کانفرنس اور جماعت اسلامی نے سیکوریٹی فورسس کے مسلسل دھاووں اور نوجوانوں کی گرفتاری پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی کارروائیاں عوامی تحریک کو روک نہیں پائیں گی ۔ اسی دوران جماعت اسلامی نے الزام عائد کیا کہ 80سالہ سماجی کارکن عبدالقیوم بھٹ کو جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں ترائی کے مقام پر سیکوریٹی فورسس نے زدوکوب کیا ہے اور وہ پلیٹ لگنے سے زخمی ہوئے ہیں۔ حریت ترجمان نے الزام عائد کیا ہے کہ ریاستی پولیس نے گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران گرمائی دارالحکومت سری نگر کے راج باغ میں واقع حریت صدر دفتر پر آج دوسری مرتبہ دھاوا کیا۔ حریت ترجمان نے حریت دفتر میں آج ایک بار پھر پولیس دھاوے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیکوریٹٰ فورسس اور پولیس نے رواں ہفتے میں دوسری مرتبہ صدر دفتر میں بڑے پیمانے پر دھاوے مارکر ٹیلیفون، کمپیوٹر اور انٹر نیٹ کے تار وغیرہ کے ساتھ چھیڑ خوانی کرکے دفتر کے پورے مواصلاتی نظام بیکار کرنے کی کوشش کی اور وہاں موجود دفتر کے عملہ چپراسی وغیرہ کو ڈرایا دھمکایا۔ ترجمان نے پولیس کارروائی پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پوری ستم رسیدہ قوم اور حریت سربراہ سمیت جملہ قیادت کو خانہ و تھانہ نظر بند اور سخت کرفیو کی زد میں رکھ کر عوامی زندگی کو اجیرن بنادینے اور کشمیر کے گلی کوچوں کو بے گناہوں کے خون ناحق سے رنگین کردینے اور بنیادی انسانی حقوق کی دھجیاں اڑانے کا مقصد قیادت اور عوام کے آزادی کے تئیں بلند حوصلوں کو توڑنا اور انہیں پست ہمت کرنا ہے جو ہرگز ممکن نہیں ہے ۔ حریت کانفرنس کے صدر نشین میر واعظ نے پورے کشمیر میں حکومتی سطح پر لگاتار 43دن سے مسلسل کرفیو کے نفاذ، عوام پر سختیاں برتنے اور اب ایک ضلع سے دوسرے ضلع تک ترکاری، دودھ وغیرہ کی سپلائی پر روک لگانے کی کارروائی کو بد ترین انتقام اور عوام دشمن طرز عمل قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی عوام دشمن کارروائیوں کا مقصد حریت پسند عوام کو ان کے حق و صداقت کے موقف سے ہٹا کر انہیں گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنا ہے ۔ میر واعظ نے کہا کہ حکمرانوں کو یاد رکھنا چاہئے کہ یہاں کے سخت جان عوام بالخصوص نوجوانوں نے غیر معمولی اور انتہائی نامساعد حالات میں بھی جینے کا ہنر سیکھ لیا ہے اور وہ حکمرانوں کے رحم و کرم پر زندگی گزارنے کے بجائے اپنے بل پر امدا باہمی کے عظیم جذبے کے تحت جس طر ح سے 2008اور2010 کے تکلیف دہ اور خونیں حالات اور پھر2014 کے تباہ کن سیلاب کا مقابلہ کیا ہے وہ جدید تاریخ کا ایک روشن با ب ہے۔ حریت صدر نشین نے اس پورے عرصے میں مختلف دینی و ملی اور فلاحی رضا کارتنظیموں خاص طور پر نوجوانوں کے جذبہ ایثار و قربانی کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ اسپتالوں ، شفا خانوں اور مقامی اور علاقائی سطح پر جس جذبہ کے تحت بیماروں، حاجت مندوں اور ضرورتمندوں کی مدد کی جارہی ہے وہ انتہائی حوصلہ افزا ہے ۔ اس ضمن میں میر واعظ نے دارالخیر میر واعظ منزل کی سر گرمیوں کے حوالے سے کہا کہ اس کا عارضی دفتر لگا تار مصروف عمل ہے۔ اسی دوران جماعت اسلامی کے ترجمان نے بتایا کہ سیکوریٹی فورسیس وادی بھر میں غیر مسلح افراد کو تشد د کا نشانہ بنارہے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ بڑی تعداد میں نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے جس کی وجہ سے ان کے افراد خاندان اور والدین تشویش کا شکار ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ترائی کے کملا موجع میں سیکوریٹی فورسس کے دھاوے میں جماعت کے 80سالہ مقامی لیڈر زخمی ہوگئے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ سیکوریٹی فورسیس نے جماعت کے لیڈر کے فرزند مفتی مجاہد شبیر فلاحی کو گرفتار کرلیا ہے ۔ دریں اثناء وادی کشمیر میں کرفیو اور ہڑتال کے باعث ہفتہ کو مسلسل تینتالیس ویں دن بھی معمولات زندگی مفلوج رہے ۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ گرمائی دارالحکومت سری نگر اور جنوبی کشمیر کے اننت ناگ و پانپور قصبہ جات میں کرفیو کا نفاذ بدستور جاری رکھا گیا ہے ۔ سری نگر میں گزشتہ تین دنوں سے جاری دن اور رات کے کرفیو کے باعث شہریوں کو اشیائے ضروریہ بالخصوص دودھ اور روٹی، سبزیوں کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ وادی میں برہان والی کی ہلاکت کے بعد بھڑک اٹھنے والی، آزادی حامی احتجاجی لہر کے دوران تا حال66عام شہری ہلاک جب کہ پانچ ہزار دیگر زخمی ہوگئے۔ احتجاجی لہر کے دوران دو پولیس اہلکار ہلاک جب کہ تین ہزار سی آر پی ایف و پولیس اہلکار زخمی ہوگئے ہیں ۔ وادی میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں