وزیر اعلیٰ گجرات آنندی بین پٹیل عہدہ سے مستعفی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-08-02

وزیر اعلیٰ گجرات آنندی بین پٹیل عہدہ سے مستعفی

احمد آباد
پی ٹی آئی
گجرات کی وزیر اعلیٰ آنند بین پٹیل نے پیر کو گورنر اوم پرکاش کوہلی کو اپنا مکتوب استعفیٰ پیش کردیا۔ قبل ازیں آنندی بین پٹیل وزیر اعلیٰ کے طور پر مستعفیٰ ہونے کی پیشکش اور پارٹی ہائی کمان سے کہا کہ نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کا عمل شروع کیاجائے ۔ پارٹی ہائی کمان کو ایک خط میں انہوں نے کہا کہ میں21نومبر کو 75سال کی ہوجاؤں گی ۔ اس لئے عہدہ چھوڑنا چاہتی ہے۔ انہوں نے اپنا یہ مکتوب فیس بک پر پوسٹ کیا۔ انہوں نے اپنا مکتوب استعفیٰ پارٹی کے قومی صدر امیت شاہ اور ریاستی بی جے پی سربراہ وجئے روپانی کے حوالہ کردیا ہے۔ امیت شاہ نے کہا کہ میں یہ مکتوب پارلیمانی بورڈ کو پیش کروں گا ، جو حتمی فیصلہ کریگا۔ گزشتہ کچھ وقت سے یہ روایت چلی آرہی ہے کہ75سال کوپہنچ جانے والے قائدین اپنے عہدہ سے رضا کارانہ طور پر ریٹائرڈ ہوجاتے ہیں ۔ آنندی بین نے اپنے فیس بک پوسٹ میں کہا کہ میں نومبر میں 75سال کی عمر کو پہنچ جاؤں گی۔ ریاست کی پہلی خاتون چیف منسٹر آنندی بین نے نریندر مودی کی جانشین کے طور پر22مئی2014کو عہدہ سنبھالا تھا۔ آنندی بین نے کہا دو ماہ قبل ہی میں نے خط کے ذریعہ پارٹی سے درخواست کی تھی کہ مجھے اس عہدہ سے فارغ کردیاجائے اور آج بھی عہدہ سے سبکدوش کرنے کی درخواست کی ہے ۔ پٹیل نے کہا کہ میں نے دو ماہ قبل ہی نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لئے کہہ دیا ہے کیونکہ نئے چیف منسٹر کو کام کرنے کے لئے وقت درکار ہوگا ۔ ریاست کو2017انتخابا ت کا سامنا ہے اور جنوری میں وائبرینٹ گجرات سمیٹ منعقد ہونے والا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ قاعدہ ایک اچھی بات ہے اور یہ نوجوان رہنماؤں کو ایک موقع دے گا ۔ یہ قاعدہ پارٹی میں غیر تحریر شدہ ہے اسے حالیہ دنوں میں وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے نافذ کیا گیا ہے کہ جو شخص75سال کی عمر کو پہنچے وہ عہدہ چھوڑ دے ۔ آنندی بین کو دسمبر2015ء میں بلدی انتخابات میں دیہی علاقوں میں بری طرح ناکامی ہوئی اور حریف کانگریس کو کامیابی پر پارٹی میں ناراضگیوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس طرح شہری علاقوں میں پٹیل برادری کو ٹہ احتجاج نے بی جے پی کی ناکامی کا اہم سبب بنا۔ حال ہی میں اونا میں ہوئے واقعہ کے بعد دلت بغاوت نے بھی پارٹی کی امیج کو نقصان پہنایا۔ پٹیل جنہوں نے گجرات کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ کے طور پر نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد عہدہ سنبھالا تھا فیس بک پوسٹ میں عمر کے مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے پارٹی پر زور دیا تھا کہ ان کو عہدے سے سبکدوش کردیاجائے ۔ ایک پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ میں نے گزشتہ تیس سال سے پارٹی کے ساتھ فعال ہوں اور پارٹی میں مختلف ذمہ داریاں نبھانے کا موقع ملا ہے جو پارٹی نے دئیے تھے۔ میں خوش قسمت ہوں کہ پارٹی کی جانب سے مجھے اہم اوربڑے عہدے اور ذمہ داریاں دی گئیں۔ وزیر اعلیٰ بننے سے قبل پارٹی کی خواتین ونگ کی ذمہ داری سنبھالی تھی جو میرے لئے استحقاق کا باعث بنی۔ پارٹی نے میری ترقی میں تعاون کیا۔ میں نے بہتر نتائج کے لئے کوششیں کی ہیں۔ ان کی حکومت پر خود ساختہ گائے تحفظ گروپوں کی جانب سے چار دلت نوجوانوں کو کوڑے مارنے ارو زدوکوب کے باعث پیدا غم و غصہ سے نمٹنے کے لئے تنقیدیں کی جارہی تھیں۔
ذرائع کے مطابق بی جے پی کے ریاستی صدر وجئے روپانی، آنندی بین کے استعیٰ کے کافی دنوں سے منتظر تھے ۔ کانگریس نے پیر کو بی جے پی قیادت پر الزام عائد کیا۔ بی جے پی کی ریاستی قیادت کو وزیر اعلیٰ گجرات آنندی بین پٹیل کے استعفیٰ کا کافی دنوں سے انتظار تھا ۔ دلتوں کے درمیان بڑھتی ہوئی بے چینی اور ان سے متعلق مسائل سے نمٹنے میں ناکامی ، پٹیل برادری کے باوجود میں اسے بچانے کی کوشش سے بی جے پی قیادت ناراض تھی ۔ آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری و انچارج گجرات کروداس کامت کہا کہ انہیں کسی بھی ریاست کا گورنر بنانا یا مرکزی کابینہ میں شامل کیاجاتا ہے تو یہ دلتوں اور پٹیل برادری کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے متعارف ہوگا۔ کامت نے کہا کہ ریاست میں بڑے پیمانے پر رشوت ستانی ، پٹیل برادری کے احتجاج سے نمٹنے میں ناکامی اور دلتوں کے درمیان بڑھتی ہوئی بے چینی کے باوجود بی جے پی قیادت ، کئی ماہ سے آنندی بین کو تحفظ فراہم کرتی آرہی ہے ۔
نئی دہلی
پی ٹی آئی
چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے اپنی گجرات کے منصب آنندی بین پٹیل استعفیٰ پر کہا کہ گجرات میں عام آدمی پارٹی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے پیش نظر انہوں نے یہ قدم اٹھایا ہے ۔ ٹویٹس کی ایک سیریز میں کجریوال نے دعویٰ کیا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اے اے پی سے گھبرا گئی ہے ۔ انہوں نے کہ اکہ آنندی بین پٹیل کا استعفیٰ گجرات میں اے اے پی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کا نتیجہ ہے ۔ اور بی جے پی خوفزدہ ہے۔ آنندی بین کے استعفیٰ کو بد عنوانی کی خلاف جنگ میں عام آدمی پارٹی کی فتح قرار دیا ۔ دریں اثناء کانگریس قائد احمد پٹیل نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ آنندی بین کا استعفیٰ آنے والے گجرات اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی شکست کا ایک اشارہ ہے ۔ اس استعفیٰ کے بعد گجرات میں زعفرانی پارٹی کو چیف منسٹر عہدہ کے لئے ایک نئے چہرے کی ضرورت ہے ۔

Gujarat CM Anandiben Patel resigns

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں