مہاراشٹرا سے آبی معاہدہ - کانگریس کے الزامات ثابت ہونے پر مستعفیٰ ہونے تیار - کے سی آر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-08-25

مہاراشٹرا سے آبی معاہدہ - کانگریس کے الزامات ثابت ہونے پر مستعفیٰ ہونے تیار - کے سی آر

حیدرآباد
منصف نیوز بیورو
چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ نے آج اس بات کا چیالنج کیا کہ مہاراشٹرا سے آبی پراجکٹس کے جو معاہدے کئے گئے ہیں اس پر صدر تلنگانہ کانگریس کمیٹی اتم کمار ریڈی نے جو اعتراضات کئے ہیں اگر وہ ثابت کردیں تو وہ [کے سی آر] نہ صرف مستعفیٰ ہوجائیں گے بلکہ سیاست سے بھی سبکدوش ہوجائیں گے۔ کے چندر شیکھر راؤ نے کل ممبئی میں مہاراشٹرا کے چیف منسٹر دیویندر فڈ نویس نے تین آبپاشی پراجکٹس پر دستخط کئے تھے ۔ کے سی آر آج حیدرآباد واپس ہونے پر بیگم پیٹ ایئر پورٹ پر ان کا شاندار استقبال کیا گیا ۔ اتم کمار ریڈی نے تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ کے سی آر نے جن پراجکٹس پر دستخط کئے ہیں اس کے90 فیصد حصہ پر کانگریس نے پہلے ہی دستخط کرکے رو بہ عمل لایا ہے ۔ خاص طور پر تمی دیہاتی کی اونچائی کو152 میٹر تک بڑھانے کا سہرا کانگریس کے سر جاتا ہے۔ چندر شیکھر راؤ نے ٹی آر ایس کے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اتم کمار ریڈی اگر یہ ثابت کردیں تو وہ بیگم پیٹ سے راست راج بھون جاکر اپنا استعفیٰ گورنر کو پیش کردیں گے اور سیاست سے سبکدوش ہوجائیں گے ۔ بصور دیگر جھوٹ بولنے والے کانگریسی قائدین کو جیل بھیج دیاجائے گا ۔ کانگریس کے دور میں صرف تشہیر کی گئی ۔ چندر شیکھر راؤ نے کانگریسی قائدین کے اس دعویٰ کو بھی بے بنیاد قرار دیا کہ ان کے دور میں 98لاکھ ایکڑ زمین کو سیراب کی اگیا ۔ کے سی آر نے سوال کیا کہ کہاں گیا وہ پانی؟ کیا چڑیا نے اسے پی لیا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ چندروز میں وہ ایک ٹی وی چینل کے ذریعہ کانگریس قائدین کی بد عنوانیوں کا انکشاف کریں گے ۔ یہ قائدین نے تلنگانہ کو ایک صحرا میں تبدیل کردیا۔ کے سی آڑ نے کہا کہ وہ بہت جلد تمام اضلاع کی بس یاترا کریں گے اور عوام کو تفصیلات سے واقف کروائیں گے ۔ گوداوری کے پانی کے لئے و زیر اعظم سے پھر ملاقات کی جائے گی ۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ آئندہ دو برسوں میں ایک کروڑ ایکر اراضیات کو سیراب کیاجائے گا۔ حکومت مہاراشٹرا کے ساتھ آبی معاہدوں پر دستخط کے تاریخی اقدام کے بعد چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ اور ان کے کابینی رفقاء آج حیدرآباد واپس پہنچے ، جہاں ٹی آر ایس قائدین و کارکنوں نے والہانہ استقبال کیا۔ چیف منسٹر کھلی بس میں اپنے کابینی رفقاء کے ہمراہ سوار تھے ۔ انہیں بیگم پیٹ ایئر پورٹ سے کیمپ آفس تک زبردست ریالی کی شکل میں لایا گیا ۔ جگہ جگہ آتش بازی کی گئی ۔ چیف منسٹر زندہ باد کے نعروں سے سارا ماحول گونج اٹھا ۔ قبل ازیں بیگم پیٹ ایئر پورٹ آمد کے بعد ٹی آر ایس کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کے چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ گزشتہ یوم ہم نے ریاست کے مفادات کے خاطر ایک قدم آگے بڑھاتے ہوئے گوداوری پر بیاریجس کی تعمیر کو یقینی بنانے پڑوسی ریاست مہاراشٹرا کے ساتھ تاریخی آبی معاہدہ پر دستخط کیا ۔ اس معاہدہ کے بعد ریاست میں زرعی انقلاب برپا ہوگا ۔ کسانوں میں خوشحالی آئے گی ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ کافی محنت و مشقت کے بعد پڑوسی ریاست کے ساتھ آبی معاہدہ پر دستخط ممکن ہوسکے ۔ کے چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ مہاراشٹرا کے ساتھ ہوئے اس آبی معاہدے سے ریاست کا ر شہری خوش ہے، تاہم کانگریس پارٹی کو خوشی نہیں ہے ۔ اب بھی عوام کو جھوٹ پر جھوٹ بولتے جارہے ہیں۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے صدر تلنگانہ کانگریس پریس کمیٹی این اتم کمار ریڈی کو چیالنج کرتے ہوئے کہ اکہ وہ مہاراشٹرا کے ساتھ ہوئے آبی معاہدہ کو غلط ثابت کریں ۔ عوام کو بتائیں کہ اس معاہدہ کی وجہ سے ریاست کے مفادات کس طرح متاثر ہوں گے اور اگر وہ ان کی غلطی ثابت کرنے میں کامیاب رہتے ہیں تو چیف منسٹر اپ نے عہدے سے مستعفیٰ اور عملی سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرلیں گے ۔ چیف منسٹر نے کانگریس پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ریاست تلنگانہ کی پسماندگی کے لئے کانگریس ذمہ دار ہے ۔ 1956میں حیدرآباد کو آندھرا پردیش میں ضم کردیا گیا ۔ اس کے بعد علاقہ کے ساتھ نا انصافی کا طویل سلسلہ چل پڑا ۔ ناگرجنا ساگر پراجکٹ کو نقصان پہنچایا گیا ۔ اس وقت تلنگانہ کے کانگریس قائدین مجرمانہ خاموشی اختیار کرلی ۔ اپنی ساری توانائی عہدے حاصل کرنے پر صرف کی۔ چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ تمڈی پ راجکٹ کے تعمیراتی کام کانگریس دور حکومت میں شروع ہوئے تھے، تاہم چھ برسوں میں ایک دیوار کی تعمیر بھی پوری نہیں کی گئی ۔ اب جب کہ ٹی آر ایس حکومت ریاست کو خشک سالی سے نجات دلانے کے لئے سنجیدہ اقدامات کررہی ہے ، حکومت کا ساتھ دینے کے بجائے سازشیں رچی جارہی ہیں ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ کانگریس دور حکومت میں تلنگانہ کو تباہ کردیا گیا ۔ ٹی آر ایس کے وجود میں آنے کے بعد بھی حکومت انصاف کرنے پر مجبور ہوئی۔

Ready to Resign, If Proven Wrong, KCR Challenges Congress, pact on Godavari projects alongwith Maharashtra

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں