گاؤ رکھشک غیر سماجی عناصر - وزیراعظم مودی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-08-07

گاؤ رکھشک غیر سماجی عناصر - وزیراعظم مودی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
گاؤ رکھشکوں کی جانب سے دلتون پر تشدد کے واقعہ پر اپنے پہلے تبصرہ میں وزیر اعظم نریندر مودی نے آج ان کی سخت سرزنش کی اور کہا کہ ان میں سے کئی ایک غیر سماجی عناصر ہیں، جو گائے کے تحفظ کے نام پر اپنی دکانیں چلا رہے ہیں ۔My Gov.کے دو سال مکمل ہونے کے موقع پر یہاں ٹاؤن ہال طرز کے ایک پروگرام مین سوال کا جواب دیتے ہوئے مودی نے کہا گاؤ رکھشا کے نام پر دکانیں کھول کر بیٹھ گئے ہیں، مجھے غصہ آتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گائے کے تحفظ کا یہ مطلب نہیں ہے کہ دوسروں کو ہراساں کیاجائے۔ وزیر اعظم کا یہ تبصرہ ایک ایسے وقت سامنے آیا جب کہ اتر پردیش، گجرات اور مدھیہ پردیش میں گائے کے تحفظ کے نام پر دلتوں اور مسلمانوں کو زدوکوب کرنے کے واقعات کے بعد ملک بھر میں تنقیدوں میں اضافہ ہوگیا ہے ۔ مودی نے کہا کہ میں نے تمام ریاستی حکومتوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ ایسے لوگوں کی ایک فہرست تیار کرے، کیونکہ ایسی سر گر میوں میں ملو ث ہونے والے 80فیصد افراد غیر سماجی عناصر ہیں اور گائے کے تحفظ کے نام پر وہ جو سر گرمیاں انجام دے رہے ہیں ، اسے کوئی بھی سماج منظوری نہیں دے سکتا ۔ انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے ذبح کرنے سے زیادہ گائیں پلاسٹک کھاکر فوت ہورہی ہیں، کہا کہ گائے کا تحفظ کرنے والوں کو اس پر توجہ دینی چاہئے اور گایوں کو پلاسٹک کھانے سے روکنا چاہئے، یہ بڑی خدمت ہوگی۔ گائے کے لئے اپنے کاموں اور خدمات کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے گائے کے لئے ایک ہیلت کیمپ کا انعقاد عمل میں لایا تھا۔ جس میں ڈاکٹر نے ایک گائے کے پیٹ سے تقریبا دو بکٹ پلاسٹک نکالا تھا۔ وزیر اعظم نے گزشتہ دو برسوں کے دوران اپنی حکومت کے ترقیاتی کاموں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آپ اسکیمات تو شروع کرسکتے ہیں اور ستائش بھی حاصل کریں گے لیکن اگرہم ایک اچھی حکمرانی قائم نہیں کریں گے تو عام انسان کی زندگی میں بہتری نہیں لاسکتے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جمہوریت کا مطلب صرف یہ نہیں ہے کہ ہر پانچ سال کے بعد رائے دہی منعقد کی جائے اور حکومت منتخب کی جائے ، بلکہ عوام کی شراکت داری کو یقینی بنانے کا جمہوریت ہے اور اس بات کو ہندوستان جیسے بڑے ملک میں ٹکنالوجی کا استعمال کر کے ہی یقینی بنایاجاسکتا ہے ۔ مودی نے کہا کہ ہر بات کے لئے وزیر اعظم کو ذمہ دار ٹھہرانا اب نہیں چلے گا، اگر پنچایت ، نگر پنچایت یا ضلع کونسل یا پھر ریاست میں کوئی کام اچھا نہیں ہوتا ہے تو لوگ وزیر اعظم کو ہی ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔ ایسا کرنے سے دوسرے ادارے غیر ذمہ دار ہوجائیں گے ۔ سیاسی طور پر یہ بات بہتر ہوسکتی ہے ۔ لیکن نظام کے لئے یہ ٹھیک نہیں ہے ۔ ذمہ دار شخص سے راست طور ر سوال پوچھنا چاہئے، اس شخص سے نہیں جو اس ادارہ سے بالا تر یا کم تر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چند ریاستوں نے اس طرف توجہ دی ہے اور اس کے نتائج بھی سامنے آرہے ہیں ، لیکن ٹکنالوجی کی مدد سے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اچھی حکمرانی کے لئے ٹکنالوجی کا استعمال ضروری ہے تاکہ حکومت کی اسکیمات کا فائدہ ہر ایک تک پہنچ سکے اور عام آدمی کو بھی معلومات حاصل ہوں ۔

Narendra Modi blasts cow vigilantes, calls them 'anti-social'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں