کشمیر میں مظاہرین پر سیکوریٹی فورسس کی فائرنگ - 5 افراد ہلاک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-08-17

کشمیر میں مظاہرین پر سیکوریٹی فورسس کی فائرنگ - 5 افراد ہلاک

سری نگر
پی ٹی آئی
کشمیر کے ضلع بڈگام اور اننت ناگ میں سنگباری کررہے مظاہرین کے خلاف سیکوریٹی فورسس کی کارروائی میں پانچ افراد ہلاک اور دیگر کئی زخمی ہوگئے، جہاں کرفیو، تحدیدات اور علیحدگی پسندوں کی ہڑتال کے سبب مسلل39 ویں روز عام زندگی مفلوج رہی۔ان تازہ اموات کے ساتھ وادی میں جاری بے چینی میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد63ہوگئی ہے ۔ ایک پولیس عہدیدار نے بتایا کہ ضلع بڈگام کے اری پٹھان علاقہ میں سنگباری کررہے ،مظاہری پر سی آر پی ایف کی فائرنگ میں تین افراد ہلاک ہوگئے ، جب کہ دیگر پانچ زخمی ہوئے۔ مہلوکین کی جاوید احمد، منظور احمد اور محمد اشرف کی حیثیت سے شناخت کی گئی ہے ۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب مظاہرین کے ایک گروپ نے آج صبح سی آر پی ایف کی گاڑی پر سنگباری کی ۔ ایک اور واقعہ میں ضلع اننت ناگ کی جنگلات منڈی میں سنگباری کررہے نوجوانوں کے ایک گروپ کو منتشر کرنے سیکوریٹی فورسس کی فائرنگ میں پانچ افراد زخمی ہوگئے ۔ عہدیدار نے بتایا کہ ایک شخص عامر یوسف زخموں سے جانبر نہ ہوسکا ۔ اسی دوران سارے ضلع سری نگر اور اننت ناگ ٹاؤن میں کرفیو برقرار ہے ، جب کہ وادی کے دیگر علاقوں میں تحدیدات نافذ ہیں ، جہاں مسلسل 39 ویں روز عام زندگی مفلوج رہی۔ عہدیداروں نے بتایا کہ عام شہریوں کی ہلاکتوں کے خلاف وادی کے اہم بازار وں میں تاجرین کی جانب سے دھرنا منظم کرنے علیحدگی پسندوں کے منصوبوں کو ناکام بنانے کرفیو اور تحدیدات عائد کی گئی ہیں ۔ پولیس عہدیدار نے کہا کہ احتیاطی اقدام کے طور پر کرفیو اور تحدیدات برقرار ہیں ۔ علیحدگی پسندوں کی ہڑتال کے سبب اسکول، کالج، اور خانگی دفاتر بند رہے ۔ جب کہ بسیں بھی نہیں چلائی گئیں ۔ سرکاری دفاتر میں حاضری کم رہی ۔ ساری بلو چستان کا مسئلہ اٹھانے پر مرکز کو نشانہ تنقید بنایا جب کشمیر میں تشدد جاری ہے ۔ عمر عبداللہ نے ٹوئٹر پر لکھا کشمیر میں چوبیس گھنٹون کے دوران چھ مظاہرین ہلاک ہوچکے ہیں ، لیکن ہمیں بلو چستان کا مسئلہ حل کرنا چاہئے ، کیوں کہ ہم جموں و کشمیر میں فی الحال اتنا اچھا کام کررہے ہیں ، 12اگست کو وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر صدارت کل جماعتی اجلاس میں شرکت کے بعد مرکز نے فیصلہ کیا تھا کہ وہ پاکستان کے صوبہ بلو چستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا مسئلہ اٹھائے گا۔ وزیر اعظم نے کل یوم آزادی کے موقع پر اپنی تقریر میں بھی بلو چستان کا حوالہ دیا تھا۔

نئی دہلی
یو این آئی
وزیر اعظم نریندر مودی وہ پہلے شخص نہیں ہیں جنہوں نے بلو چستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہو، کانگریس نے منگل کے دن کہا ، جب کہ یوپی اے حکومت نے اکثر و بیشتر بڑھتے ہوئے تشدد، اور پاکستانی ملٹری ایکشن کے خلاف بات کی ہے۔ کانگریس اور یوپی اے حکومت نے بلو چستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور پاکستان مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی کے فروغ پر ماضی میں کئی موقعوں پر بات کی ہے، پارٹی کے چیف ترجمان رندیپ سرجے والا نے کہا اور بتایا کہ کہ یوپی اے نے س سے پہلے اس مسئلہ پر27دسمبر2005میں بات کی تھی، علاوہ ازیں اس وقت کے وزیر اعظم منموہن سنگھ نے پارلیمنٹری سوالات کے جواب میں 2مارچ2006کو بلو چستان میں بڑے ملٹری ایکشن کے خلاف مذمت کرتے ہوئے پاکستانی حکومت کی جانب سے عوام کے خلاف ہیلی کاپٹر اور فائٹر جیٹ طیارون پر گہری تشویش کا اظہار کیا تھا۔ قبل ازیں ، پ اکستانی افواج کی کارروائی میں پچاس بلوچی افراد کی ہلاکت پر وزارت برائے خارجی امور کے ترجمان نے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے پر امن طریقہ اختیار کرتے ہوئے بلو چستان کی عوام سے بات کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی ، سورج والا نے بتایا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں