ہندوستانی طلبا کو ویزا دینے سے نیوزی لینڈ کا انکار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-07-08

ہندوستانی طلبا کو ویزا دینے سے نیوزی لینڈ کا انکار

ویلنگٹن
آئی اے این ایس
ہزاروں ہندوستانی طلبا جو ملک میں تعلیم حاصل کرنے کے خواہاں ہیں انہیں نیوزی لینڈ نے ویزا دینے سے انکار کردیا ہے۔ نیوزی لینڈ کے امیگریشن عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ہندوستانی طلباء جنہوں نے ملک کے تعلیمی اداروں میں داخلوں کے لئے درخواستیں دی ہیں وہ وہاں پڑھنے کا ارادہ نہیںرکھتے ۔ ریڈیو نیوزی لینڈ نے یہ اطلاع دی ۔ سرکاری اعداد و شمار کے بموجب51تعلیمی ادارے بشمول ملک کے پالی ٹیکنکس کی نصف تعداد نے تیس فیصد سے زائد ہندوستانی طلباء کو ویزا دینے سے انکار کیا ہے ۔ کئی تعلیمی اداروں نے وصول شدہ درخواستوں کے منجملہ نصف درخواستوں کو مسترد کردیا ہے ۔ اس طرح انکار کی شرح85فیصد ہے۔ یہ تعداد دسمبر2015کی شروعات سے ختم مئی2016تک چھ ماہ کا احاطہ کرتی ہے اور صرف ان تعلیمی اداروں سے متعلق ہے جو ہندوستانی طلباء کی کم از کم دس ویزا درخواستیں رکھتے ہیں ۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ امیگریشن نیوزی لینڈ نے اس عرصہ میں38641ویزا درخواستوں کو مسترد کردیا اور3176کو منظوری دی ۔ عہدیداروں کا ماننا ہے کہ درخواست گزار حقیقت میں اسٹڈی کے لئے نہیں آرہے تھے یا اپنی مدد کے لئے ان کے پاس کافی رقم نہیں تھی ۔ ریڈیو نیوزی لینڈ نے آکلینڈ انٹر نیشنل ایجوکیشن گروپ کے ترجمان پال چامرس کے حوالہ سے بتایا کہ انہوں نے کہا کہ مسترد کردہ زیادہ تر درخواستیں دھوکہ دہی کے کیس نہیں تھے لیکن سادہ طور پر امیگریشن تصریحات کیمطابق نہیں تھے ۔ چامرس نے کہا کہ بعض اوقات امیگرین حقیقی طلباء کو مسترد کردیتا ہے ۔ ہندوستان کی درخواستوں پر امیگریشن سخت ہے لیکن پچاس فیصد سے زیادہ ویزا سے انکار کی شرح قابل استفسار ہے ۔ یہ بات آئی ٹی ای کے ترجمان رچرڈ آل نے بتائی۔ آکلینڈ کے نیوٹن کالج آف بزنس اینڈ ٹکنالوجی کے چیف ایکزیکٹیو اشیش ترویدی نے میڈیا کو بتایاکہ تمام ادارے جہاں ہندوستانی طلباء نے داخلہ کی درخواست دی ہے انہوں نے بڑی تعداد میں ہندستانی طلباء کی درخواستیں مسترد کردی ہین۔ نیوٹن کالج آف بزنس اینڈ ٹکنالوجی مسترد کردینے کی شرح 60فیصد سے زیادہ رکھتا ہے جب کہ امپرائل کلاج آف نیوزی لینڈ 86فیصد کے ساتھ مسترد کردہ درخواستوں کی سب سے زیادہ شرح رکھتا ہے۔

New Zealand rejected student visas for 3864 Indians in first half of 2016

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں