نیشنل ہیرالڈ مقدمہ - دستاویزات کی طلبی کے لئے سماعتی عدالت کا فیصلہ منسوخ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-07-13

نیشنل ہیرالڈ مقدمہ - دستاویزات کی طلبی کے لئے سماعتی عدالت کا فیصلہ منسوخ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
دہلی ہائی کورٹ نے نیشنل ہیرالڈ مقدمہ میں وزارت فینانس، وزارت کارپوریٹ امور اور دیگر مرکزی ایجنسیز سے2010-11ء کے دوران کانگریس پارٹی کی جانب سے داخل کردہ تختہ جات گوشوار ہ و دستاویزات کی طلبی کے لئے سماعتی عدالت کے احکامات کا کالعدم کردیا۔ جسٹس پی ایس تیجا نے سماعتی عدالت کے11جنوری اور 11مارچ کے احکامات کا کالعدم کرتے ہوئے کہا کہ ان فیصلوں کا لاپرواہی سے بغیر سوجھ بوجھ کے جاری کئے گئے ۔ اس سے کچھ واضح نہیں ہوتا اس لئے یہ دونوں فیصلے قانون کی نظر میں بے کار ، فضول ار ناقابل تائید ہوگئے ہیں اور کالعدم قرار دئیے جانے کے قابل ہیں۔ جسٹس تیجا نے کہا کہ دستاویزات کی طلبی کا فیصلہ بے اصولی طریقہ پر کیا گیا تھا اور دوسرا فیصلہ بھی بلا سوچنے سمجھے کیا گیا تھا۔اس فیصلہ کے دوران جو حقائق اور حالات بتائے گئے ہیں، ان میں دیگر فریق کو نوٹس بھی جاری نہیں کی گئی اور یہ احکامات بے اثر ہوگئے ہیں اور سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ اصولوں کے خلاف ہیں۔ہائی کورٹ نے اپنے فیصلہ میں کہا یہ اس سے قبل ہوئے مباحثہ کی تناظر میں اور قانون کے مطابق اس عدالت کا احساس ہے کہ تعزیرات ہند کی دفعات91کے تحت کسی بھی دستاویزات کو اسی وقت طلب کیاجاتا ہے جب مخالف فریق بھی پہلے سے ہی اس کارروائی میں شامل رہے اور سماعت کے قابل رہے۔ نتیجتاً 11جنوری 2016اور11مارچ2016ء کو صادر کئے گئے فیصلے کو ان کی کارروائی کے ساتھ ہی کالعدم کیاجاتا ہے ۔ دہلی ہائی کورٹ کے یہ احکامات کانگریس قائدین موتی لال ووہرا، آسکر فرنانڈیز، سمن دوبے، سام پٹروڈا اور ینگ انڈین پرائیویٹ لمٹیڈ (وائی آئی) کی جانب سے داخل کردہ درخواست پر جاری کیا گیا۔ یہ تمام قائدین کو بی جے پی لیڈر سبرامنیم سوامی نے اپنی داخل کردہ درخواست میں ماخوذ کیا ہے ۔ ان کے علاوہ دیگر دو افراد جن کو اس مقدمہ میں ماخوذ کیا گیا ہے وہ صدر کانگریس سونیا گاندھی اور ان کے فرزند راہول گاندھی ہیں لیکن ان دونوں نے اس بیالنس شیٹ کی طلبی کے سمن پر ہائی کورٹ سے رجوع نہیں ہوئے ۔ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلہ میں کہا کہ درخواست گزار سبرامنیم سوامی کو ہمیشہ بلا مخالفت تعزیرات ہند کے دفعہ91کو اٹھانے کا حق حاصل ہے ۔ اور عدالتیں ہمیشہ اس طرح کے حقائق پر مبنی اور حالات کے مطابق فیصلہ صادر کرتی رہیں گی ۔ عدالت نے کہا کہ درخواست گزار کو تازہ درخواست داخل کرنے کا حق حاصل ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں