نئی نسل کے لئے نئے تعلیمی روڈ میاپ کی ضرورت - وزارت تعلیم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-07-04

نئی نسل کے لئے نئے تعلیمی روڈ میاپ کی ضرورت - وزارت تعلیم

نئی دہلی
پی ٹی آئی
طویل اورمحتاط غوروغوخوض کے بعد ٹی ایس ار سبرامنیم کمیٹی نے آج ملک کی نئی تعلیمی پالیسی نیشنل ایجوکیشن پالیسی (این ای پی) پر مبنی رپورٹ مرکزی وزیر فروغ انسانی وسائل سمرتی ایرانی کے پیش کردی ۔ ایرانی اس رپورٹ پر نظر ثانی اور اس کے منصوبوں پر عمل اوری کے لئے مختلف و منتخب اصحاب سے صلاح و مشورہ کرے گی ۔ چونکہ ہندوستانی آبادی کی65فیصد حصہ 35سال کی عمر والے نوجوانوں پر مشتمل ہے ۔ لڑکھڑاتی روزگار کی مارکٹ اور بیروزگاری میں اضافہ کے ماحول میں ملک کی تعلیمی پالیسی میں توقع ہے کہ نیا تعلیمی لائحہ عمل تیار کرتے ہوئے نوجوان نسل کو ڈگری کے ساتھ مہارت بھی مہیا کروانے کی ضرورت ہے ۔ مرکزی حکومت نے سابق کابینی سکریٹری ٹی ایس آر سبرامنیم کی قیادت میں کمیٹی تشکیل دی گئی تھی ، جس میں دہلی کے سابق چیف سکریٹری شیلجہ چدنرا، دہلی کے سابق متعمد داخلہ شیوارم شرما، گجرات کے سابق چیف سکریٹری سدھیر مانکڈھ اور نیشنل کونسل آف ایجوکیشن ریسرچ اینڈ ٹریننگ کے سابق ڈائرکٹر جے ایس راجپوت بحیثیت کمیٹی کے رکن سے شامل تھے ۔ وزارت فروغ انسانی وسائل کے مطابق اس کمیٹی نے قومی سطح پر صلاح و مشورہ کے بعد ایک تعلیمی پالیسی کا مسودہ تیار کرتے ہوئے رپورٹ پیش کی ۔ اس رپورٹ میں معیار تعلیم میں بہتری پر زور کے ساتھ ارکان کمیٹی نے تعلیمی اخراجات میں قومی مجموعی پیداوار کا چھ فیصد کی موجودہ سطح میں اضافہ کا مطالبہ کیا۔ ایک انقلابی اقدام کے طور پر کمیٹی نے کل ہند سطح کی سیول سرویس میں انڈین ایجوکیشن سرویس( آئی ای ایس) کو شروع کرنے کی تائید کی۔ اس تعلیمی پالیسی منصوبہ کے تحت اساتذہ کو تعلیم دینے کا لائسنس حاصل کرنا ہوگا اور سرکاری یا خانگی تمام اساتزہ کو دس برسوں میں امتحان لکھتے ہوئے اس لائسنس کی تجدید کروانا لازمی ہوگا۔ اس تعلیم پالیسی کے تحت بی ایڈ کورس میں داخلہ کے لئے گریجویشن کی سطح پر اقل ترین تعلیمی نشانات کو 50فیصد تک مقرر کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے ۔ ٹیچرس کے تقرر کے لئے ٹیچرس انٹرنس ٹسٹ کو عنقریب لاگو کیا جائے گا۔ چار تا پانچ برس کے بچوں کے لئے پری اسکول ایجوکیشن کو حق کے طور پر لاگو کیاجائے گا۔ زائد از تین لاکھ ہندوستانی طلبہ خصوصی طور پر ہندوستانی اسکولوں کا اعلیٰ طبقہ بیرونی ممالک کے کالجس میں تعلیم حاصل کرنے کو ترجیح دیتے ہیں جس سے قومی خزانہ کا بے حساب نقصان ہوتا ہے ۔ وزارت فروغ انسانی وسائل ، سو ایم، کے نام سے بڑے پیمانہ پر اوپن آن لائن کورس شروع کررہی ہے ۔15اگست سے شروع ہونے والی اختراعی اسکیم سو ایم کے تحت ملک کے تین کروڑ طلبہ کے لئے2000کورسس شروع کئے جائیں گے ۔ ذرائع نے بتایا کہ اس پر عزم پراجکٹ کی شروعات کے لئے تمام تر تیاریاں کی گئی ہیں ۔ توقع ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی ایک خصوصی تقریب میں اس پراجکٹ کو مکمل طور پر شروع کریں گے ۔ وزارت کے ایک ذرائع نے بتایا کہ اس پراجکٹ کی تیاری تیز رفتاری سے جاری ہے ۔ اس پراجکٹ میں تعلیمی نظام میں انقلابی تبدیلی لائی جاسکتی ہے ۔ توقع ہے کہ 15اگست کو وزیرا عظم اس کا افتتاح کریں گے ۔ سو ایم، انفارمیشن ٹکنالوجی کے ایک مرکز ہے جہاں بڑے پیمانہ پر اوپن طریقہ کار کے تحت انٹرنیٹ پر مبنی کورسس میسیو اوپن آن لائن کورسس کو شروع کیاجارہا ہے ۔ اس کے ذڑیعہ تمام شعبوں کی نویں تا بارہویں جماعت سے لے کر گریجویشن اور پوسٹ گریجویشن کی سطح کے مختلف مضامین میں اعلیٰ خصوصیت کی حامل تعلیم فراہم کی جائے گی۔ اس پراجکٹ میں تقریبا2000کورسس شروع کئے جارہے ہیں۔ اس کے نیٹ ورک پر بیک وقت دس لاکھ طلبہ جو کہیں بھی مقیم ہوں مدد فراہم کی جاسکتی ہے ۔ اس پراجکٹ کے ذریعہ وزارت فروغ انسانی وسائل ای رسائی کے ذریعہ کالجس اور یونیورسٹیز کے طلبہ کے لئے اعلیٰ قسم کی تعلیم فراہم کی جاسکتی ہے ۔ اس کے لئے وزارت نے میکروسافٹ کو ٹکنالوجی شراکت دار مقرر کیا ہے ۔ جب یہ پروگرام مکمل ہوجائے گا تو ایم اوی وسیز کے تیار کردہ ڈھانچہ کے ذریعہ ایک ہی مرکز کے تحت ای کنسلٹنٹ زائد از 2.5لاکھ گھنٹے تک سہولت فراہم کرنے والے جو دنیا کا سب سے بڑی ای لرننگ کی شروعات قرار پائے گی۔

NEP charts new educational roadmap for Gen Next

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں