مودی حکومت اکثریت کا غلط استعمال کررہی ہے - سونیا گاندھی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-07-21

مودی حکومت اکثریت کا غلط استعمال کررہی ہے - سونیا گاندھی

نئی دہلی
پی ٹی آئی، یو این آئی
صدر کانگریس سونیا گاندھی نے آج وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت ملک میں دستور اداروں کو منہدم کرنے، سماج کو تقسیم کرنے اور پارلیمنٹ میں حاصل اکثریت کا غلط استعمال کررہی ہے ۔ اور اس کے ذریعہ عوام پر تنگ نظریات کو لاگو کررہی ہے۔ سونیا گاندھی نے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے دوران کانگریس پارلیمانی پارٹی کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے حکومت پر دھوکہ بازی ، خوش کن نعروں کی مارکٹنگ کرنے اور دلتوں ، قبائلیوں کے حقوق چھیننے کے الزام عائد کیا۔ انہوںنے گجرات کے واقعہ جس میں دلتوں کو بر سر عام زدوکوب کے واقعہ کا خصوصی طور پر ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اس حکومت کی سماجی دہشت گردی کی صرف ایک مثال ہے ۔ گزشتہ چند مہینوں سے ہم دیکھ رہے ہیں کہ کس طرح مودی حکومت اداروں کو ختم کررہی ہے ، ہمارے سماج میں پھوٹ ڈال رہی ہے اور دستوری اقدار کو پامال کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔ مودی حکومت نے اسے حاصل پارلیمانی اکثریت کا غلط استعمال کرتے ہوئے ہمارے عوام پر اپنے نظریات لاگو کرنے کی اجازت دے رکھی ہے ۔ اس بات کو فراموش کردیا گیا ہے کہ پارلیمانی اکثریت دستوری اصولوں پر عمل آوری سے بچنے کی وجہ نہیں ہوسکتی۔ سونیا گاندھی نے کہا کہ مودی حکومت ارونا چل پردیش سے لے کر اترا کھنڈ تک تمام منتخبہ حکومتوں کو ہٹا کر اور ہریانہ میں حال ہی میں ہوئے راجیہ سبھا الیکشن میں اپنی غیر دستوری سوچ کا ثبوت دے چکی ہے ۔ انہوں نے بڑھتی ہوئی مہنگائی کو لے کربھی حکومت پر زبردست تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں مہنگائی مسلسل بڑھ رہی ہے اور اسے روکنے کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھایاجارہا ہے ۔ سونیا گاندھی نے مودی حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ان کے دو سال کے دور حکومت میں نئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے ۔ سونیا گاندھی نے وادی کشمیر میں تشدد کے حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے حالیہ واقعات پر تشویش کااظہار کیا اور اس دوران ہوئے جان و مال کے نقصان کے افسوس ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور دہشت گردی سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ سونیا گاندھی نے وزیرا عظم نریندر مودی کی خارجہ پالیسی پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کس طرح مودی حکومت خارجہ پالیسی میں بے ربطی کاوضاحت کرسکتی ہے ۔ جب کہ مودی اکثر بیرونی ممالک کے دورے کرتے رہتے ہیں ۔ وہ اکثر عالمی قائدین کے ساتھ ان کی یوم پیدائش پر مبارکبادیاں دیتے ہیں۔ ان کی پاکستان سے متعلق پالیسی ایک جانب سے دوسرے جانب جھولتے رہتی ہے ۔ حکومت، سیکوریٹی اور دفاع کے معاملہ میں ہمارے ملک کے موقف کو تبدیل کرتے ہوئے اپنی پالیسیوں کے ذریعہ ہمارے نظریات کو شدت کے ساتھ تبدیل کیاجارہا ہے جو وقت پر کھری اتریں تھیں۔ صدر کانگریس نے کہا کہ فیصلہ سازی میں مودی حکومت کا مبہم انداز اور اپنے نظریات کے حامل افراد کو آگے بڑھانے سے ملک کی یکجہتی پر گہرے سائے پڑ رہے ہیں۔ صدر کانگریس نے مودی حکومت پر کامیابیوں کا دعوؤں کو دھوکہ دہی قرار دیتے ہوئے کہا کہ دھو کہ دہی حکمراں جماعت کے لئے نئی نہیں ہے ۔ یہ حکومت حقائق سے صرف نظر کرنے، جھوٹے وعدے کرنے اور اپوزیشن خصوصی طور پر کانگریس پر من گھڑت الزامات عائد کرنے کی عادی ہے ۔ صدر کانگریس نے کہا کہ اب جب کہ یہ لوگ اپنی حکمرانی کے دو سال مکمل کرچکے ہیں ، وہ حصولیابیوں کے بلبلے پیدا کررہے ہیں ۔ لیکن در حقیقت انہوں نے کیا حصولیابی کی ہے، انہوں نے حکومت کے روزگار کی تخلیق، برآمدات اور قیمتوں کے ریکارڈ پر سوال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ایک بہترین تاجر ہے ۔ صدر کانگریس نے بی جے پی زیر حکمرانی ریاستوں میں مبینہ اسکام پر کہا کہ ان اسکام کا کیا ہوا جن کا بی جے پی زیر حکمرانی ریاستوں جیسے مہاراشٹرا، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور خود وزیر اعظم کی آبائی ریاست گجرات میں ہوئے انکشاف کیا گیا اور ہنوز بی جے پی دعوے کررہی ہے کہ وہ کرپشن کو ختم کردے گی۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں