فورسس اکثر و بیشتر اسلحہ استعمال کرنے پر مجبور - جموں و کشمیر حکومت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-07-11

فورسس اکثر و بیشتر اسلحہ استعمال کرنے پر مجبور - جموں و کشمیر حکومت

سری نگر
پی ٹی آئی
جموں و کشمیر کی حکومت نے وادی میں سیکوریٹی فورسس کی فائرنگ کی یہ کہتے ہوئے مدافعت کی کہ نفاذ قانون ایجنسیاں اکثر و بیشتر اسلحہ کے استعمال پر مجبور ہوتی ہیں ۔ ریاستی حکومت کے ترجمان اعلیٰ نعیم اختر نے آج ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بحیثیت سماج ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ ہم اس حد تک نہ جائیں۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج کی ضرورت ہے یا نہیں یہ ایک الگ سوال ہے لیکن وہ اس حد تک نہیں ہونا چاہئے کہ سیکوریٹی فورسس کو اسلحہ استعمال کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ کن حالات میں ایسا ہواہم اس کی تحقیقات کروائیں گے ۔ وادی میں گزشتہ48گھنٹے کے دوران ہوئے تشدد کے بارے میں انہوں نے کہا کہ آپ دیکھئے کتنے پولیس اسٹیشن جلا دئیے گئے اور کتنے سیکوریٹی فورسس کیمپس کو ہجوموں نے تباہ کرنے کی کوشش کی لیکن اس کے باوجود انہوں نے خود کو روکے رکھا ۔ کابینہ نے نفاذ قانون ایجنسیوں کو اپنے اقدامات میں صبرو تحمل اختیار کرنے اور بڑے نقصان کو ٹالنے کی کوشش کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ اختر نے کہا کہ پتھراؤں کے لئے مفاد پرست عناصر کی جانب سے چھوٹے بچوں کو استعمال کیاجارہا ہے ۔ اس کے بعد یہ لوگ پٹرول پمپ اور دیگر چیزیں استعمال کرتے ہوئے تشدد کرتے ہیں ۔ انہیں تشدد کے بعد جائے وقوع سے فرار ہونے کی تربیت دی جاتی ہے ۔ وہ بھاگ کھڑے ہوتے ہیں اور معصوم نوجوان سیکوریٹی فورسس کی جوابی کارروائی میں ہلاک ہوتے ہیں ۔ وادی میں سیکوریٹی فورسس کے ہاتھوں حزب المجاہدین کے اہم کمانڈر برہان وانی کی جمعہ کی شام ہلاکت کے بعد تشدد پھوٹ پڑا جس پر قابو پانے سیکوریٹی فورسس کی فائرنگ میں17افراد ہلاک ہوگئے۔ اس کے علاوہ200سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں پچاس شہری گولیاں اور شل لگنے سے زخمی ہوئے ہیں ۔ نعیم اختر نے کہا کہ حکومت وادی کشمیر میں امن بحال کرنے اپنی ذمہ داری اور عہد کو بخوبی جانتی ہے ۔ چیف سیکریٹری بی آر شرما اور ڈی جی پی کے راجندر کمار نے صورتحال سے کابینہ کو واقف کروایا ۔ اختر نے کہا کہ اگر بعض زخمیوں کو علاج کے لئے ریاست سے باہر بھیجنے کی ضرورت ہے تو حکومت اس کے تمام اخراجات برداشت کرے گی۔ کابینہ نے متفقہ طور پر تمام سیاسی جماعتوں آزاد رکن اسمبلی اور علیحدگی پسند تنظیموں بشمول حریت کانفرنس سے بحالی امن میں تعاون کی اپیل کا فیصلہ کیا ہے ۔ اخبر نے کہا کہ چیف سکریٹری بی آر شرما اور ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کے راجندر ا کمار نے کابینہ کو وادی کی موجودہ صورتحال کے بارے میں جانکاری فراہم کی۔ حکومتی ترجمان نے کہا کہ کابینہ نے قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو طاقت کا کم استعمال کرنے اور جانی نقصان کو ٹالنے کی ہدایت دے دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے مفقہ طور پر فیصلہ کرلیا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں اور علیحدگی پسند جماعتوں بشمول حریت کانفرنس سے اپیل کی جائے گی کہ وہ وادی میں امن و امان بحال کرنے کے لئے حکومت کی مدد کرے ۔ اس کے علاوہ ریاستی کابینہ نے نیشنل کانفرنس کانگریس، سی پی آئی ایم اور حریت کانفرنس کے دونوں دھڑوں کے بشمول علیحدگی پسند تنظیموں سے وادی میں امن بحال کرنے اور نوجوانوں کی زندگیوں کو بچانے میں ریاستی حکومت کا تعاون کرنے کی اپیل کی ہے ۔ چیف منسٹر محبوبہ مفتی نے عوام سے صبروتحمل کی اپیل کی۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں