کشمیر تشدد میں اموات کی تعداد 38 - کرفیو اور ہڑتال جاری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-07-15

کشمیر تشدد میں اموات کی تعداد 38 - کرفیو اور ہڑتال جاری

سری نگر
آئی اے این ایس
وادی کے ایک ہاسٹل میں زخمی نوجوان ارشاد احمد ڈار آج زخموں سے جانبر نہ ہوسکے ۔ گزشتہ ہفتہ ایک مقامی عسکریت پسند کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد تشدد کے واقعات میں اموات کی تعداد اب38ہوگئی ہے۔ ارشاد احمدڈار، جنوبی کشمیر کا باشندہ تھا ، جہاں تشدد کے بدترین واقعات ظہور پذیر ہورہے ہیں ، ڈار، سری نگر کے اسکمس ہاسپٹل میں زیر علاج تھا۔ اسے دو دن قبل شریک کیا گیا تھا ۔ کلگام ضلع کے ایک موضع میں پولیس کے ساتھ جھڑپ کے دوران وہ فائرنگ میں زخمی ہوگیا تھا ۔ دریں اثناء پولیس نے بتایا کہ جمعرات کو تازہ جھڑپ کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ۔ کرفیو اور ہڑتال جاری رہنے کے دوران امن و سکون کا ماحول ہے ۔ پولیس کے ایک سینئر عہدیدار نے وضاحت کی کہ وادی کے دس اضلاع کے بڑے شہروں میں کرفیو فی الحال جاری رہے گا۔ علاوہ ازیں سری نگر کے پرانے شہر کے تمام علاقوں میں بھی اس کا نفاذ برقرار رہے گا۔حزب المجاہدین کمانڈر کی ہلاکت کے بعد وادی میں9جولائی کو کرفیو نافذ کردیا گیا تھا۔ کشمیر کے شمالی شہر بارہمولہ اور جموں کے بنی ہال ٹاؤن کے درمیان ریل خدمات آج چھٹویں دن بھی مسدود رہیں ۔ اجتماعی احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر سل فون اور انٹر نیٹ خدمات بھی اہم علاقوں میں موقوف ہیں ۔17جولائی تک منعقد ہونے والے تمام امتحانات ملتوی کردئیے گئے ہین اور ان کی نئی تواریخ کا اعلان بھی زیر التوا ہے ۔ یو این آئی کے بموجب حریت کانفرنس کے دونوں دھڑوں کے صدرور سید علی شاہ گیلانی اور میر واعظ مولوی عمر فاروق کو احتیاطی اقدامات کے طور پر زیر حراست لے لیا گیا ۔ اطلاعات کے مطابق انہوں نے جوں ہی اپنے ا پنے مکانوں کے باہرقدم رکھا انہیں دوبارہ نظر بند کردیا گیا ۔ دریں اثناء جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ سربراہ یاسین ملک کو پولیس اسٹیشن میں زیر حراست رکھا گیا جب کہ بعض دیگر علیحدگی پسند سینئر قائدین اپنی اپنی رہائش گاہوں میں نظر بند ہیں ۔ حریت کانرنس اور جے کے ایل ایف نے سیکوریٹی فورسس کی فائرنگ میں عام شہریوں کی ہلاکت کے خلاف احتجاج کے طور پرا پنی ہڑتال میں کل تک دو دنوں کی توسیع کا اعلان کیا۔ وادی میں علیحدگی پسندوں پر تحدیدات کے خلاف بھی احتجاج ہورہا ہے ۔ میر واعظ نے خود پر عائد پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نگین میں اپنی رہائش گاہ سے ایک جلوس کی قیادت کی کوشش کی تھی جس کے ساتھ ہی انہیں احتیاطی حراست میں لے لیا گیا۔ میر اعظ کے مشیر شہید الاسلام ایڈوکیٹ نے یو این آئی کو بتایا کہ میر واعظ کو رات دیر گئے رہا کردیا گیا تھا تاہم اس کے فوری بعد انہیں دوبارہ نظربند کردیا گیا ۔ گیلانی کو بھی حراست میں لے لیا گیا اور انہیں وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں ہمہمہ پولیس اسٹیشن کو منتقل کیا گیا ۔ انہوں نے حیدر پورہ میں اپنی رہائش گاہ سے قدم باہر نکلاتے ہوئے احکامات کی خلاف ورزی کی تھی۔ املگم کے صدر نشین کو بعد ازاں نظر بند کردیا گیا ۔ املگم کے جنرل سکریٹری شبیر احمد شاہ اور گیلانی دونوں ہی مئی میں دہلی سے واپسی کے بعد سے نظر بند ہیں ۔ املگم کے ترجمان ایاز اکبر نے یہ اطلاع دی ۔ حریت کانفرنس کے دیگر قائدین محمد اشرف صحرائی ، پیر سیف اللہ، محمد اشرف لایہ، راجہ معراج الدین اور نعیم احمد خان بھی ہفتہ کے دن سے نظر بند ہین۔ دریں اثناء جے کے ایل ایف کے بعض حامیوں نے سینئر لیڈر نور محمد کلوال کی قیادت میں پرانے شہر میں آج بعد دوپہر احتجاجی مظاہرئے کئے۔

Death toll in continued violence in Kashmir reaches 38

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں