ذاکر نائک کے خلاف فتاویٰ کو میڈیا پر غلط انداز میں پیش کرنے کا الزام - دارالعلوم دیوبند - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-07-11

ذاکر نائک کے خلاف فتاویٰ کو میڈیا پر غلط انداز میں پیش کرنے کا الزام - دارالعلوم دیوبند

لکھنو
پی ٹی آئی
ملک کی نامور دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند نے ذاکر نائک کے خلاف اس کے فتویٰ کو غلط انداز میں پیش کرنے پر آج میڈیا پر اعتراض کیا۔ دارالعلوم دیوبند کے ترجمان اشرف عثمانی نے کہا کہ نایک کے خلاف دیوبند نے جو فتویٰ جاری کیا ہے وہ مسلم فرقوں سے متعلق ہیں لیکن بعض اخبارات اور ٹیلی ویژن چینلس ذاکر نائک کے بارے میں اپنی رپورٹوں میں دانستہ طور پر اجاگر کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نائک کے خلاف دہشت گردی کے الزامات سے دیوبند کے ماضی کے فتویٰ کو جوڑنا غلط اور قابل اعتراض ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عید کی گوناگوں مصروفیات کے سبب دیوبند نے نائک کے بارے میں میں اپنا موقف طے نہیں کیا ہے ۔ اسی دوران آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سینئر رکن مولانا رشید فرنگی محلی نے کہا کہ نایک کو الگ تھلگ کردینا ایک گہری سازش کا حصہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک شخص جس کے1.4کروڑ سے مداح ہیں جن میں سے اکثر کچھ دہشت گرد بن جاتے ہیں تو اسے کیسے ذمہ دار قرار دیاجاسکتا ہے ۔ یہ بڑی نا انصافی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر نائک کے بارے میں شبہ ہے تو اس کی تحقیقات ہونی چاہئے لیکن جس انداز میں میڈیا کی جانب سے ان کی کردار کشی کی جارہی ہے وہ درست نہیں ہے ۔ ڈائرکٹر شبلی اکیڈیمی پروفیسر اشتیاق احمد ظلی نے کہا کہ ہر شخص کو ملک کے قانون کے دائرہ میں تقریر کرنے کا حق ہے لیکن میڈیا کا رویہ درست نہیں ہے۔ شیعہ پرسنل لاء بورڈ کے ترجمان مولانا یعقوب عباس نے نائک کی مخالفت میں بیان دیتے ہوئے ان کے خلاف سخت کارروائی کرنے اور ان کی تقاریر پر امتناع عائد کرنے اور ان کی شہریت منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔

Dar-ul-Uloom objects to media citing its fatwas against Zakir Naik

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں