ہندوستان میں یکساں سیول کوڈ ممکن نہیں - اسد الدین اویسی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-06-21

ہندوستان میں یکساں سیول کوڈ ممکن نہیں - اسد الدین اویسی

حیدرآباد
پی ٹی آئی
صدر کل ہند اتحاد المسلمین بیرسٹر اسد الدین اویسی نے آج کہا کہ ہندوستان جیسے کثیر المذاہب اور متنوع تہذیبی ملک میں یکساں سیول کوڈ ممکن نہیں ہے ۔ حیدرآباد سے لوک سبھا کے رکن نے ایک انٹر ویو میں یہ پوچھنے پر کہ آیا یکساں سیول کوڈ کے موضوع پر ان کی پارٹی بحث کے حق میں ہے ، کہا کہ یہ سنگھ پریوار ہندو غیر منقسم خاندان( ایچ یو ایف) ٹیکس رعایت سے، جسے وہ پارہے ہیں ، دستبردار ہونے کے لئے تیار ہے ؟ انہوں نے کہا کہ ہمارے دستور میں سولہ رہنمایانہ اصول ہیں جن میں سے ایک مکمل نشہ بندی کے بارے میں ہے، ہم اس کے بارے میں بات کیوں نہیں کرتے؟ اور تمام ہندوستان میں مکمل نشہ بندی کیوں نہیں کرتے؟ جب کہ رہنمایانہ اصولوں میں اس کا بھی تذکرہ شامل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ بے شمار خواتین کو ان کے شرابی شوہروں کی جانب سے مارا پیٹا اور ہراساں کیا جارہا ہے ۔ اس کے علاوہ سڑک حادثات کی ایک بڑی وجہ نشہ میں ڈرائیونگ ہے ۔ پھر ہم ہندوستان میں مکمل نشہ بندی کیوں نہیں لاتے؟ بیرسٹر اویسی نے دستور کی دفعہ371کی ایک شق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ناگا اور میزو قابئل کو خصوصی مراعات فراہم کرتی ہے ، کیا آپ اسے واپس لیں گے؟ صدر مجلس نے کہا کہ یہ ایسے سوال ہیں جس کے جواب دئیے جانے چاہئے اور ہندوستان جیسے کثیر المذاہب اور متنوع ملک میں آپ یکساں سیول کوڈ نافذ نہیں کرسکتے، کیوں کہ یہ ہندوستان کی قوت ہے ۔ ہم اپنی کثرت میں وحدت کا اس لئے جشن مناتے ہیں کیونکہ یہ وہ ملک ہے جو مذہب کا جشن مناتا ہے ۔ آپ یہاں تمام کے لئے ایک قانون نہیں لاسکتے ، چنانچہ ہندستان میں یہ ممکن نہیں ہے ۔ یہ پوچھنے پر کہ کیا مسلم پرسنل لاء میں تین طلاق اور کثرت ازدواج پر نظر ثانی کی ضرورت ہے؟ تو ایسی نے کہا کہ یہ سوال علمائے دین کے غور کرنے کا ہے ۔

Can’t have uniform civil code in India, says AIMIM president Owaisi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں