شیلا ڈکشت اترپردیش میں کانگریس کا متوقع چہرہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-06-17

شیلا ڈکشت اترپردیش میں کانگریس کا متوقع چہرہ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
کانگریس کی سینئر لیڈر شیلا ڈکشست نے آج پارٹی صدر سونیا گاندھی اور راہول گاندھی سے ان قیاس آرائیوں کے درمیان ملاقات کی کہ انہیں سیاسی اعتبار سے حساس ریاست اتر پردیش کے آئندہ سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں چیف منسٹر کے عہدہ کے لئے پارٹی کے چہرہ کے طور پر پیش کیاجاسکتا ہے۔ شیلا ڈکشت جنہوں نے تین میعادوں کے لئے دہلی کی چیف منسٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دی ہیں کو کانگریس ہائی کمان نے اتر پردیش میں اہم رول کے لئے طلب کیا ہے اور امکان ہے کہ انہیں چیف منسٹر کے عہدہ کی امید وار بنایاجاسکتا ہے ۔ مانا جارہا ہے کہ انہوں نے اپنا ذہن بنانے کے لئے وقت طلب کیا ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ کانگریس پارٹی کے انتخابی حکمت عملی ساز پر شانت کشور اتر پردیش کے انتخابات میں کسی برہم کو چہرہ بنانے کے حق مین ہے اور انہوں نے شیلا ڈکشت کا نام تجویز کیا ہے ۔ برہم طبقہ روایتی طور پر کانگریس کا ووٹ بینک تھا لیکن مندر، منڈل سیاست کے ابھرنے کے بعد اس نے اپنی وفاداری بی جے پی کے حق میں کردی۔ ماضی میں برہمن ووٹوں کا ایک بڑا حصہ مایاوتی کی بہوجن سماج پارٹی کے حق میں بھی گیا جب انہوں نے برہمن طبقہ سے تعلق رکھنے والے کئی امید واروں کو ٹکٹ دئیے ۔ وسطی اور مشرقی اتر پردیش کے کئی حلقوں میں برہمنوں کی تائید انتخابی نتیجوں کا فیصلہ کرتی ہے ۔ شیلا ڈکشٹ اتر پردیش کے ایک ممتا زکانگریس لیڈر اوما شنکر ڈکشت کی بہو ہیں جنہوں نے طویل عرصہ تک گورنر اور مرکزی وزیر کی حیثیت سے خدمات انجام دی تھیں ۔ کانگریس اتر پردیش میں اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے جہاں فی الحال403رکنی اسمبلی مین اس کے فی الحال30ارکان ہیں۔2014ء کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس امیٹھی اور رائے بریلی میں صرف دو سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہی تھیں جن کی نمائندگی سونیا اور راہول گاندھی کرتے ہیں ۔ اس دوران اتر پردیش کے انچارج اے آئی سی سی جنرل سکریٹری غلام نبی آزاد نے کہا کہ اتر پردیش کے2017ء کے اسمبلی انتخابات سیکولر اور فرقہ پرست طاقتوں کے درمیان لڑے جائیں گے ۔ انہوں نے ان اطلاعات کو مسترد کردیا کہ راہول گاندھی کو ریاست میں لیڈر بنایاجائے گا۔

Sheila Dikshit may be Congress face for U.P. Assembly elections

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں