اترپردیش میں حکمرانی کا موقع دینے عوام سے اپیل - وزیر اعظم مودی کا خطاب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-06-14

اترپردیش میں حکمرانی کا موقع دینے عوام سے اپیل - وزیر اعظم مودی کا خطاب

الہ آباد
پی ٹی آئی
اتر پردیش کے کیرانہ سے ہندوؤں کے نقل مقام اور حکمراں سماج وادی پارٹی کی ذات پات اور فرقہ پرستی کو بڑھاوا دینے پر وزیر اعظم نریندر موی نے آج ریاستی حکومت پر شدید تنقید کی ہے لیکن متنازعہ امور پر لب کشائی سے گریز کیا ۔ پارٹی کے دو روزہ قومی عاملہ اجلاس میں اتر پردیش اسمبلی انتخابات مین کامیابی پر زیادہ تر غوروخوض کیا گیااس کے علاوہ پارٹی نے ایسٹ کوسٹ میں پارٹی کو توسیع دینے کے منصوبوں پر بھی غوروخوض کیا جہاں پارٹی کی موجودگی تقریبا صفر ہے۔ پارٹی صدر امیت شاہ اور چند دیگر اعلیٰ قائدین نے کیرانہ مسئلہ کو اٹھایا جب کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ترقی پر توجہ مرکوز کی اور اس مسئلہ کو نہیں چھیڑا اور نہ ہی انہوں نے کسی دیگر پیچیدہ مسئلہ کا تذکرہ کیا ۔ مودی نے دو رخی حملہ کرتے ہوئے حکمراں سماج وادی پارٹی پر ذات پات، فرقہ پرستی، اقرباء پروری اور غنڈہ گردی پر عمل کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سماج وادی پارٹی اور بی ایس پی ہر دوسری معیاد کے اقتدار میں کرپشن میں ملوث ہوتے ہیں ۔ عاملہ اجلاس کے بعد ایک عام جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ہیلی کاپٹر، طیارہ، توپوں اور پکوان گیس کی سبسیڈی میں کرپشن کا تذکرہ کرتے ہوئے کانگریس پر ڈھکے چھپے انداز میں تنقید کی ۔ عوام سے ریاست میں حکمرانی کا موقع دینے کی اپیل کرتے ہوئے وزیر اعظم نے گنگا، جمنا ، سرسوتی دریاؤں کے عظمت کا تذکرہ کیا اور کہا کہ پریاگ کی سر زمین ترقی کو نئی بلندیوں پرلے جانے کے لئے نئی شروعات ہوگی۔ مودی نے پارٹی کارکنوں اور مداحوں کی تالیوں کی گونج میں کہا کہ اس کے لئے غرور، ذات پات، فرقہ پرستی، کرپشن، اقرباء پروری کے زہر کو یگنہ میں قربان کرنا ہوگا تاکہ ترقی کا نیا سفر شروع کیاجاسکے ۔ بی ایس پی کو نہ بخشتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ مایاوتی اور سماج وادی پارٹی صدر ملائم سنگھ یادو ایک دوسرے کی حکومت پر کرپشن میں ملوث ہونے کا الزام تو عائد کرتے ہیں لیکن جب اقتدار پرآتے ہیں تو کوئی کارروائی نہیں کرتے۔ قبل ازیں عاملہ اجلاس میں اپنے اختتامی ریمارکس میں مودی نے پارٹی کارکنوں کو مشورہ دیا کہ وہ سات منتروں پر عمل کریں۔ ان میں سے اپنے رویہ میں ضبط و تحمل شامل ہے اور کہا کہ لوگ صرف نعروں سے مطمئن نہیں ہوں گے بلکہ انہیں ملک کو مستحکم کرنے کی فکر ہے۔ میڈیا سے فریفنگ کرتے ہوئے مرکزی وزیر نتن گڈ کری نے کہا کہ امیت شاہ نے کیرانہ مسئلہ کا جائزہ لینے کے لئے ایک کمیٹی قائم کی ہے جو وہاں جاکر صورتحال کا جائزہ لے گی ۔ سات رکنی کمیٹی میں چار ارکان پارلیمنٹ اور تین اتر پردیش کے قائدین ہین ۔ عاملہ میں ایک سیاسی قرار داد منظور کرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا کہ بی جے پی اب ایک ملک گیر پارٹی ہے ۔کیونکہ کانگریس دن بدن سکڑ رہی ہے ۔ پارٹی نے مغربی بنگال سے ٹاملناڈو اور کیرالا تک پارٹی کی ترقی کی نشاندہی کی ۔ کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ بڑی کامیابیوں کے لئے تنظیم کو تیار کریں تاکہ2019کے لوک سبھا انتخابات کا کامیابی سے سامنا کیاجاسکے ۔ وزیر فینانس ارون جیٹلی نے پارٹی کے مستقبل کی ترقی کا تزکرہ کرتے ہوئے آئندہ لوک سبھا انتخابات میں بڑی اکثریت کو یقینی بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر چیف منسٹر اتر پردیش اکھلیش یادو آئندہ سال کے انتخابات کو امن و قانون پر ریفرنڈم قبول کرتے ہیں تو اس سے انہیں بھاری نقصان ہوسکتاہے۔ قرار داد میں کانگریس اوربائیں بازو پر حقیر اور منفی سیاست میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا ۔ آسام میں پارٹی کی کامیابی، کیرالا اور مغربی بنگال میں ووٹوں میں اضافہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ گیاکہ حالیہ اختتام پذیر پانچ ریاستوں کے انتخابات میں رائے دہندوں نے کانگریس کو مسترد کردیا ہے ۔ قومی عاملہ مسرت کے ساتھ یہ بات نوٹ کرتی ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی کانگریس مکت بھارت کی اپیل آج عوام کا مشن بن گئی ہے ۔

PM Modi urges people to give BJP chance in Uttar Pradesh

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں