بی جے پی کے بر سر اقتدار آنے کے بعد حالات تبدیل - نیشنل کانفرنس رکن روح اللہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-05-28

بی جے پی کے بر سر اقتدار آنے کے بعد حالات تبدیل - نیشنل کانفرنس رکن روح اللہ

سری نگر
پی ٹی آئی
آر ایس ایس اور شیو سینا کا طالبان سے تقابل کرتے ہوئے اپوزیشن نیشنل کانگریس کے رکن اسمبلی آغا روح اللہ نے آج جموں و کشمیر اسمبلی میں الزام عائد کیاکہ ہندستان میں مسلمانوں کے لئے صورتحال اس درجہ ابتر ہورہی ہے جہاں ان کے لئے پاکستان جانا بہتر ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے چیف منسٹر محبوبہ مفتی سے مطالبہ کیا کہ ایسا ماحول پیدا کریں کہ ریاست کے نوجوان یہ محسوس کریں کہ پاکستان جانے کی بجائے ہندوستان مین رہنا بہتر ہے ۔ شیعہ قائد نے کہا کہ ضیاء الحق نے پاکستان کو تباہ کیا اور وہاں عدم اطمینان کے بیج بوئے ہندوستان رہنے کے لئے بہتر مقام تھا کیونکہ ہر کوئی چاہے وہ سکھ، بدھ، عیسائی، یا مسلمان ہو اپنی زندگیان گزارنے کے لئے آزاد تھے افسوسناک طور پر بی جے پی کے بر سر اقتدار آنے کے بعد سے ہندوستان کی صورتحال تبدیل ہوئی اور ہندوستان کے مسلمانوں کو آج ایسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ جیسا کہ پاکستان کے عوام کو سامنا ہے انہوں نے گورنر کے خطبہ پر تحریک تشکر پرمباحث میں حصہ لیتے ہوئے یہ بات کہی ۔ انہوں نے اپنے دعویٰ کی تائید میں دادری میں زدوکوب کرکے ایک مسلمان کی ہلاکت اور بیف کی افواہوں پر سری نگر، جموں قومی شاہراہ پر ایک کشمیری ٹرک ڈرائیور کے قتل جیسے واقعات بیان کئے ۔ یہاں صورتحال ہر گزرتے دن کے ساتھ مسلمانوں کے لئے ابتر ہورہی ہے اور یہاں قیام کرنے کے بجائے پاکستان جانا بہتر ہے ۔ یہاں انہیں پریشان کن صورتحال کا سامنا ہے اپوزیشن پارٹی کے رکن نے کہا کہ وہاں طالبان کا نام ہے اور یہاں شیو سینا اور آر ایس ایس ہے ۔ میں محبوبہ مفتی سے درخواست کرتا ہوں کہ کم از کم ایسا ماحول فراہم کریں کہ جس میں ریاست کے نوجوان یہ کہہ سکیں کہ پاکستان جانے کے بجائے یہاں ہندوستان میں رہنا بہتر ہے ۔ مجھے توقع ہے کہ کرسی کے لالچ کے بجائے آپ ریاست کی شناخت اور عزت و احترام کو بچائیں گی ۔ پاکستان میں گزشتہ چالیس سالوں کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ ضیاء الحق نے پاکستان کو تباہ و برباد کردیا لیکن خوش قسمتی کی بات ہے کہ ہندوستان کے منظر میں تا حال ایسا کوئی شخص سامنے نہیں آیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سابق فوجی ڈکٹیٹر نے اپنے ملک میں عدم اطمینان کے بیج بوئے جس کے اثرات کا آج بھی پاکستان اور اس کے پڑوسیوں کو سامنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے پاکستان کے ساتھ انضمام کے خواہشمندوں کا ہم یہ کہتے ہوئے سامنا کرتے ہیں کہ اسلامی حکومت نہ وہاں ہے اور نہ یہاں ۔ ہندوستان میں رہنا بہتر ہے کیونکہ یہ ایک پر امن اور سیکولر ملک ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں