سری لنکا میں سیلاب متاثرین کے لئے ہندوستان اور دیگر ممالک کی امداد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-05-22

سری لنکا میں سیلاب متاثرین کے لئے ہندوستان اور دیگر ممالک کی امداد

کولمبو
پی ٹی آئی
سری لنکا میں گزشتہ25برسوں کے دوران ہوئی شدید بارش اور سیلاب کے نتیجہ میں زمین کھسکنے کے واقعات پیش آئے اور اس بنا پر کم از کم71افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب 127دیگر لاپتہ ہیں۔ اسی دوران ملک کو مختلف بیرونی مالک بشمول ہندوستان سے مالی امداد کی پیشکش کی گئی ہے ۔ ہندوستان کا امدادی اشیاء سے لیس جہاز آئی این ایس سنائنا آج کوچی سے کولمبو کی بندرگاہ پہنچا۔ سری لنکا کی وزارت خارجہ نے یہ بات بتائی ۔ گزشتہ شب ہندوستان نے دو بحری جہاز روانہ کئے تھے جو امداد اشیاء جیسے ادویہ اور دیگر سامان شامل ہیں ۔ سری لنکا کو شدید بارش کے بعد سیلاب اور زمین کھسکنے کے واقعات کا سامنا ہے۔ان آفتوں سے تقریبا پانچ لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ سری لنکا کے لئے اولین غیر ملکی امداد ہندوستان نے فراہم کی ہے ۔ سری لنکا میں شدید بارش کے بعد آنے والے سیلاب اور زمین کھسکنے سے متاثرہ لاکھوں افراد کے لئے غیر ملکی امداد کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے ۔ کولمبو میں وزارت خارجہ نے بتایا کہ ہنگامی امدادی سامان سے لداہندوستانی ایر فورس کا ایک بڑا ہوائی جہاز سری لنکا پہنچ گیا ہے اور دو مال بردار بحری جہاز بھی امدادی سامان لے کر آج ہی کولمبو پہنچ رہے ہیں ۔ ہندوستانی حکومت نے ربر کی کشتیوں کے علاوہ پانی نکالنے والی موٹریں، غوطہ خوری کا سامان، ادویات، بجلی کے جنریٹرس ، برساتیاں اور چھتریاں وغیرہ روانہ کی ہیں۔ شدید بارش کے بعد سری لنکا کے دریا کیلانی نے تباہی مچادی تھی ۔ دارالحکومت کولمبو کے اندر سے گزرنے والے دیگر موسمی دریاؤں اور ندی نالوں میں سیلابی پانی کا زور کم ہونا شروع ہوگیا ہے ، حالانکہ گزشتہ رات بھی بارش ہوئی ہے ۔ قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارہ نے کہا کہ سیلاب کی صورتحال قدرے بہتر ضرور ہوئی ہے لیکن اتنی بھی نہیں کہ محفوظ علاقوں میں منتقل ہونے والے واپس اپنے اپنے گھروں کو لوٹ جائیں ، گزشتہ25برسوں میں ان بارش کو شدید ترین قرار دیا گیا ہے ۔ عہدیداروں کے مطابق اس بارش ، سیلابوں اور زمین کھسکنے کی وجہ سے اب تک60افراد ہلاک ہوئے ہیں ۔ سری لنکا کے دارالحکومت کے شمال میں سو کلو میٹر کی مسافت پر واقع ضلع کیگالے میں سب سے زیادہ34ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ اب تک اس قدرتی آفت کی لپیٹ میں آکر144افراد بھی لاپتہ ہیں ۔ ان میں37بچے شامل ہیں ۔ عہدیداران لاپتہ افراد کی تلاش کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ لاپتہ افراد کی تلاش گزشتہ منگل سے شروع ہے ۔ بعض طبی اور انتظامی حلقوں نے کہا کہ ان لا پتہ افراد کے زندہ بچ جانے امکانات محدود ہیں۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں