مصر کا ایک مسافر طیارہ بحیرہ روم میں گر پڑا - 66 ہلاک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-05-20

مصر کا ایک مسافر طیارہ بحیرہ روم میں گر پڑا - 66 ہلاک

قاہرہ
پی ٹی آئی ، اے ایف پی
مصر کا ایک مسافر طیارہ فرانس کے دارالحکومت پیرس سے قاہرہ جاتے ہوئے بحیریہ روم میں تباہ ہوگیا ہے ۔ اس طیارہ پر66افراد بشمول11ارکان عملہ سوار تھے ۔ مصر کے وزیر ہوا بازی شیرف فتحی نے ایک پریس کانفرنس میں توثیق کی کہ ایر بس اے۔320حادثہ کا شکار ہوکر بحیرہ روم میں 22ہزار فٹ کی بلندی سے گر پڑا ۔ انہوں نے اس واقعہ کے پس پردہ دہشت گردی کے امکان یا تکنیکی خرابی کو مسترد نہیں کیا ہے ۔ اس طیارہ کو راڈار سے غائب ہونے سے قبل مصر کی فضائی پٹی میں یونان کی طرف دو مرتبہ بری طرح غوطہ کھاتے ہوئے دیکھا گیا ۔ یونان کے وزیر دفاع پانوس کا مینوس نے ایک پریس کانفرنس میں یہ بات بتائی ۔ اس دوران فرانس صدر فرانکوئس اولاند نے توثیق کی کہ راڈار کے پردوں سے لا پتہ ہونے والا مصری طیارہ بحیرہ روم میں تباہ ہوچکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ اس واقعہ کا سبب بننے والی وجوہات ٹھیک ٹھیک طور پر سامنے آئیں ، کوئی دوغلی باتیں نہ ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک حادثہ یا کچھ اور ، یہ بات واضح ہونی چاہئے ۔ بحیرہ عرب میں تلاشی اور بچاؤ ٹیمیں آخری اطلاعات ملنے تک تلاشی میں مصروف تھیں۔ فرانس ، مصر کو جہاز اور طیارے بھیجنے کا منصوبہ رکھتا ہے تاکہ تلاشی کے کام میں تعاون کیاجاسکے ۔ رائٹر نے یونان کے ایر ٹریفک کنٹرولرس کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پائلٹ نے آخری بار رابطہ پر کسی مسئلہ کے بارے میں نشاندہی نہیں کی تھی۔ ایئر بس اے320میں56مسافر، تین سیکوریٹی اہلکار اور عملہ کے دس ارکان سوار تھے ۔ بتایا گیا ہے کہ مسافروں میں تین بچے بھی شامل ہیں ۔ ایجپٹ ایئر نے جہاز پر سوار افراد کی شہریت کے بارے میں معلومات فراہم کی ہیں جن کے مطابق ان میں پندرہ فرانسیسی، تیس مصری ، دو عراقی ، جب کہ برطانیہ ، بلجیئم ، پرتگال ، چاڈ، سوڈان ، الجزائر کینیڈا ، کویت اور سعودی عرب کا ایک ایک باشندہ شامل ہیں ۔ مصر کے وزیر اعظم ایجپٹ ایئر کے دفتر پہنچے جہاں انہیں واقعہ کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اس کے علاوہ مصر میں وزیر ہوا بازی بھی اپنا اردن کا دورہ مختصر کرتے ہوئے وطن واپس لوٹ رہے ہیں ۔ مسافروں کے اہل خانہ مصر میں ایجپٹ ایئر کے دفتر پہنچنا شرو ہوگئے ہیں جہاں حکام نے انہیں ڈاکٹرس اور مترجم فراہم کئے ہیں ۔ جہاز مصر کی فضائی حدود میں دس میل اند ر آچکا تھا ۔ علاقہ میں خراب موسم کے متعلق کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔ مصری حکام کا کہنا ہے کہ وہ آخری بار طیارہ کے راڈار پر دکھائی دئیے جانے والے علاقہ میں تلاش کے لئے جیٹ طیارے بھیجے گئے ہیں ۔ اس کے علاوہ یونان کے حکام سے بھی اس حوالے سے رابطہ کیا گیا ہے ۔ فرانسیسی وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ان کا ملک مسافر طیارہ کی تلاش کے لئے کسی بھی مدد کے لئے تیار ہے اور یہ کہ وہ مصر کے فوجی اور سول حکام کے ساتھ مسلسل رابطہ میں ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ابھی جہاز کے لا پتہ ہونے کی وجوہات کے حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے ۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے مارچ میں ایک ذہنی بیمار شخس نے سابقہ بیوی سے ملنے کے لئے مصر کی اسی فضائی کمپنی ایئر ایجپٹ کی پرواز ایم ایس181کو مصر کے شہر اسکندریہ سے قاہرہ جاتے ہوئے ہائی جیک کرلیا تھا ۔ یہ جہاز قبرص لے جایا گیا تھا ۔ جہاز کو ہائی جیک کرنے والے شخص نے بظاہر جو خود کش جیاکٹ پہنی تھی وہ جعلی تھی اور انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔ اس سے پہلے گزشتہ سال ایک روسی جہاز شرم الشیخ میں گر کر تباہ ہوگیا تھا۔ اس میں سوار224افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔ ماسکو نے بتایا تھا کہ جہاز میں دھماکہ خیز مواد تھا۔ آئی ایس نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے اس جہاز کو مار گرایا ہے ۔

EgyptAir Flight Believed to Have Crashed at Sea

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں