ہندوستان کے 91 بڑے آبی ذخائر کی سطح میں غیر معمولی کمی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-04-24

ہندوستان کے 91 بڑے آبی ذخائر کی سطح میں غیر معمولی کمی

نئی دہلی
یو این آئی
ملک کے 91بڑے آبی ذخائر آب میں شدید کمی آئی ہے ۔ یہ ذخائر آب اپنی کل گنجائش سے22فیصد کم ہوگئے ہیں ۔ حکومت نے آج جاریہ ہفتہ کے اختتام پر جاری سرکاری اعداد و شمار کے مطابق21اپریل2016ء تک ملک کے91بڑے آبی ذخائر میں34.082بی سی ایم پانی ہے ۔ گزشتہ سال اسی مدت کے مقابلہ مٰں ان ذکائر آب کے محفوط پانی کی65فیصد ہے۔ جب کہ گزشتہ دس برسوں کے لحاظ سے یہ76فیصد محفوظ پانی موجود ہے۔ ان 91ذخائر آب میں سے37میں سے زائد از60میگا واٹ پن بجلی حاصل کی جاتی ہے ۔ ملک کے شمالی خطہ میں بشمول ہماچل پردیش، پنجاب اور راجستھان 6آبی ذکائر کو سی ڈبلیو سی کے زیر نگرانی رکھا گیا ہے جن کی کل گنجائش18.01بی سی ایم ہے ۔ جب کہ اس وقت ان ذخائر آب میں کل پانی3.94بی سی ایم موجود ہے جو کہ ان ذکائر آب کی کل صلاحیت کا 22فیصد ہوتا ہے جب کہ گزشتہ سال سے ان ذخائر میں 37فیص پانی پانی کا ذخیر کیا گیا ۔ اس طرح گزشتہ سال کے مقابلہ میں جاریہ سال ان ذخائر آب میں بہت کم پانی کا ذخیرہ کیاجاسکا اس کے علاوہ گزشتہ دس برسوں کے مقابلہ میں اس سال پانی کا کم ذخیرہ ہوسکا ۔ مشرقی علاقہ جھار کھنڈ، اڈیشہ، مغربی بنگال اور تریپورہ میں پندرہ بڑے ذخائر آب کو سی ڈبلیو سی کے زیر نگرانی ہیں ۔ ان ذخائر آب کی کل گنجائش18.83بی سی ایم ہے ۔ فی الوقت ان ذخائر آب میں پانی کا کل ذخیرہ5.98بی سی ایم ہے جو ان کی گنجائش کا 32فیصد ہے ۔ ان ذخائر آب میں گزشتہ سال اسی مدت میں تینتالیس فیصد پانی تھا اور دس برسوں میں پانی اوسط ذخیرہ چونتیس فیصد رہا ۔ ملک کے مغربی خطہ بشمول گجرات اور مہاراشٹرا میں ستائیس ذخائر آب ہیں جس کی سی ڈبلیو سی نگرانی کرتی ہے۔ ان ذخائر آب کی گنجائش27.07بی سی ایم ہے جب کہ اس وقت ان ذخائر آب کی موجودہ سطح5.02فیصد تک پانی کا ذخیرہ کیا گیا تھا اور گزشتہ دس برسوں کے اوسط کے مطابق38فیصد تھا ۔ اس طرح ان ذخائر آب میں گزشتہ سال کے مقابلہ مٰں جاریہ سال اوسط سے بھی کم پانی کو جمع کیا گیا ۔ اتر پردیش، اتر کھنڈ، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ پر مشتمل ملک کے وسطی خطہ میں کل بارہ ایسے بڑے ذخائر آب ہیں جس کی سی ڈبلیو سی دیکھ بھال کرتی ہے ۔ ان ذخائر آب میں پانی جمع کرنے کی کل گنجائش42.30بی سی ایم ہے ۔ جب کہ فی الوقت یہاں12.16بی سی ایم پانی محفوظ ہے جو ان ذخائر آب کی کل گنجائش کا انتیس فیصد بنتے ہیں ۔ اس سال کے مقابلہ گزشتہ سال ان ذخائر آب میں انتالیس فیصد پانی جمع تھا اور گزشتہ دس برسوں کے اوسط کے لحاظ سے ان میں چھبیس فیصد پانی جمع ہوا تھا ۔ جنوبی خطہ میں جس میں آندھرا پردیش، تلنگانہ، کرناٹک ، کیرالا اور ٹاملناڈو شامل ہیں کل اکتیس ایسے ذخائر آب ہیں جس کی نگرانی سی ڈبلیو سی کے ذرعہ کی جاتی ہے۔ جنوبیی خطہ کی ذخائر آب میں پانی کی گنجائش 51.59بی سی ایم ہے ۔ جب کہ اس وقت ان علاقتوں میں6.98بی سی ایم پانی موجود ہے جو ان کل ذخائر آب کی گنجائش کا چودہواں فیصد بنتا ہے ۔ آندھرا پردیش اور تریپورہ دو ایسی ریاستیں ہیں جہاں گزشتہ سال کے مقابلہ میں زیادہ پانی کا ذخیرہ کیا گیا ۔ جب کہ مغربی بنگال ایسی ریاست ہے جہاں جاریہ سال اتنا ہی پانی جمع کیا گیا تھا جتنا کہ گزشتہ سال جمع کیا گیا تھا ۔ وہ ریاستیں جہاں گزشتہ سال کے مقابلہ جاری سال کم پانی کا ذخیرہ کیا گیا ان میں تلنگانہ ، راجستھان، جھار کھنڈ ، اڈیشہ ، گجرات ، مہاراشٹرا ، اتر پردیش ، اتر کھنڈ، مدھیہ پردیش ، چھتیس گڑھ ، ٹاملناڈو، کرناٹک، کیرالا اور تلنگانہ شامل ہیں۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں