کشمیر میں کشیدگی برقرار - جھڑپوں میں مزید ایک نوجوان ہلاک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-04-14

کشمیر میں کشیدگی برقرار - جھڑپوں میں مزید ایک نوجوان ہلاک

سری نگر، نئی دہلی
پی ٹی آئی
کشمیر میں آج کشیدگی برقرار رہی۔ احتجاجیوں اور سیکوریٹی فورسس کے درمیان تازہ جھڑپوں میں مزید ایک نوجوان ہلاک ہوا۔ کل فوج کی فائرنگ میں تین شہریوں کی اموات کے بعد بے چینی کے پیش نظر کرفیو جیسی تحدیدات عائد کی گئیں۔ ریاستی حکومت نے جموں و کشمیر پولیس کے ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر کو معطل کردیا۔ حکومت نے مکمل تحقیقات اور فائرنگ کرنے والے خاطیوں کو سزا دینے کا وعدہ کیا ہے ۔ فوج نے آج دعویٰ کیا کہ اس کے سپاہیوں کی جانب سے کسی لڑکی سے دست درازی نہیں کی گئی اور اس دلیل میں کوئی سچائی نہیں ہے ۔ انہوںنے لڑکی کی جانب سے پولیس کو دیا گیا ایک ویڈیوبیان جاری کیا جس میں اس نے کسی فوجی کے ملوث ہونے کی تردید کی ہے اور مقامی لڑکوں پر سازش رچنے کا الزام عائد کیا ۔ چیف منسٹر محبوبہ مفتی نے جو عہدہ سنبھالنے کے بعد دہلی کے پہلے دورہ پر آئی ہیں، وزیر دفاع منوہر پاریکر سے یہ معاملہ اٹھایا جنہوں نے تیقن دیا کہ تحقیقات کی جائیں گی اور خاطیون کو سزا دی جائے گی۔ فائرنگ کے واقعہ کو نہایت افسوسناک قرار دیتے ہوئے انہوں نے مقررہ مدتی تحقیقات کا مطالبہ کیا اور کہا کہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات کا اعادہ نہیں ہونا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ مہلوکین کے خاندان کو معاوضہ دیاجائے گا۔ناردن آرمی کمانڈر لیفٹننٹ کمانڈ ڈی ایس ہوڈا نے ہندواڑہ کے متاثرہ علاقہ کا دورہ کیا اور دو نوجوانوں اور ایک خاتون کی ہلاکت کی عاجلانہ تحقیقات مکمل ہونے کا وعدہ کیا۔ انہوں نے اس واقعہ کو نہایت افسوسناک قرار دیا ۔ اسی دوران کشمیر کے کئی مقامات پر سنگباری کرنے والے ہجوموں اور سیکوریٹی فورسس اور پ ولیس کے درمیان جھڑپوں کے واقعات پیش آئے ۔ ایک نوجوان جہانگیر احمد وانی سیکوریٹی فورسس کی آنسو گیس کی شل باری میں فوت ہوگیا ۔ یہ شل اس کے سر پر لگا تھا۔ احتجاجیوں اور سیکوریٹی فورسس کے درمیان جھڑپوں میں مہلوکین کی تعداد بڑھ کر چارھ ہوگئی ہے۔ دیگر دو زخمی ہوئے ہیں ۔ ایک پولیس ترجمان نے آج رات بتایا کہ وادی کے مختلف مقامات پر بے قابو ہجوموں کو منتشر کرنے کی کوشش میں110پولیس جوان زخمی ہوئے ۔ ہندواڑہ ٹاؤن سے متصلہ علاقوں میں پر تشدد احتجاج کیا گیا جس میں ایک پولیس چوکی کو نذر آتش کیا گیا ۔ سری نگر میں بھی پرانے شہر کے کچھ حصوں میں سنگباری کے واقعات دیکھنے میں آئے جس میں سی آر پی ایف کے دو جوان زخمی ہوئے ۔ پولیس نے انتہائی اشتعال انگیز ی کے باوجود نہایت صبر وتحمل کا مظاہرہ کیا۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ وادی کے دیگر حصوں میں صورت حال کم و بیش پر امن رہی ۔ سری نگر شہر اور کپواڑہ کے ہندواڑہ کے چھ پولیس اسٹیشنوں کے حدود میں کرفیو جیسی تحدیدات کے باوجود یہ پر تشدد واقعات پیش آئے ۔ علیحدگی پسند گروپوں نے بھی ہلاکتوں کے خلاف ہڑتال کی اپیل کی تھی جس کے نتیجہ میں بیشتردکانات ، کاروباری ادارے اور پٹرول پمپ بند تھے ۔ دفاع کے ترجمان نے لڑکی کے مبینہ بیان کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ ہماری جانب سے جاری کردہ ویڈیو پر توجہ دیں تو واضح ہوتا ہے کہ دست درازی کی کوئی کوشش نہیں کی گئی ۔ چند عناصر کی جانب سے بد نیتی کے ساتھ فوج کے اچھے امیج کو داغدار بنانے کی کوشش کی گئی ہے ۔ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایک لڑکی نے کہا کہ جب ہم اسکول سے واپس ہورہے تھے تو میں اپنی سہیلی کو بیاگ دینے کے بعد ریسٹ روم گئی تھی، اسکول یونیفارم پہنے ہوئے ایک لڑکے نے یہ کہتے ہوئے تھپڑ مارا کہ کیا تمام کشمیری مرگئے ہیں ۔ اس کے فوری بعد وہاں کئی لڑکے جمع ہوگئے اور انہوں نے مجھے پولیس اسٹیشن چلنے کے لئے کہا۔ لڑکی نے دعویٰ کیا کہ لڑکے نے اسے گالی گلوچ شروع کردی ۔ ریسٹ روم میں کوئی فوجی نہیں تھا ۔ لڑکی کے ایک خاندان دوست ہلال بھائی بھی وہاں تھے اور انہوں نے مجھے تھپڑ مارا ، انہوں نے مجھ سے پوچھا کہ میں وہاں کیا کررہی ہوں ۔ میں نے بتایا کہ آپ ہمارے خاندان اور ہماری قدروں سے واقفیت رکھتے ہیں ۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ دونوں میں دوستی تھی۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں