سشما سوراج کا دورہ ایران - تجارت کی بحالی کے لیے ہندوستان تیار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-04-16

سشما سوراج کا دورہ ایران - تجارت کی بحالی کے لیے ہندوستان تیار

نئی دہلی
پی ٹی آئی
وزیر خارجہ سشما سوراج کل سے ایران کا دو روزہ دورہ کریں گی جس کا مقصد مختلف میدانوں بشمول تیل و تجارت میں ربط وضبط بڑھانا ہے ۔ تاریخی نیو کلیر معاملت کے بعد خلیج فارس کا دفاعی نقطہ نظر سے اہم ملک ایران حسب معمول تجارت بحال کرنے کے لئے تیار ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ سعودی عرب کے بعدجو ایران کواپنا ھریف سمجھنے والا ایک اور باثر ملک ہے ، سشما سوراج تیل کی دولت سے مالا مال ملک ایران جارہی ہیں ۔ ایران توانائی سلامتی اور تیل و گیس سے مالا مال وسط ایشیائی ممالک تک ہندوستان کی رسائی کے لئے اہم ملک ہے ۔ سشما سوراج کے دورہ ایران کو مودی کے دورہ ریاض کے بعد خطہ میں توازن پیدا کرنے کی ایک کوشش سمجھاجارہا ہے ۔ ایران کے خلاف تحدیدات کی برخواستگی کے بعد ہندوستان کی نظریں اس ملک سے توانائی تعلقات بحال کرنے پر لگی ہیں ۔ ایران سے سشما سوراج2روزہ دورہ پر ماسکو پہنچیں گی ۔ اوروہاں آر آئی سی(رشیا ، انڈیا، چائنا) ممالک کے وزرائے خارجہ کے سالانہ اجلاس میں شرکت کریں گی ۔ توقع ہے کہ ان کی ملاقات چینی ہم منصب سے ہوگی۔ امکان ہے کہ وہ جیش محمد پر امتناع عائد کروانے کی ہندوستان کی کوششوں کو چین نے جو دھکا پہچایا ہے اس پر بھی بات چیت کریں گی ۔ تہران میں سشما سوراج کی توسیع تر بات چیت ان کے ایرانی ہم منصب محمد جواد ظریف کے ساتھ اتوار کے دن ہوگی ۔ وزیر خارجہ ہند، صدر ایران حسن روحانی سے بھی ملیں گی ۔ وزیر تیل دھرمیندر پردھان9اپریل کو تہران کا دورہ کرچکے ہی۔ جنوری میں ایران کے خلاف تحدیدات برخواست ہونے کے بعد کسی ہندوستانی وزیر کا یہ پہلا دورہ تہران تھا۔ ذرائع کے بموجب سشما سوراج کے دورہ میں امکان ہے کہ ہندوستان اور ایران بینکنگ شعبہ میں تعاون اور چہ بہار بندرگاہ پراجکٹ کی عمل آوری کابھی جائزہ لیں گے ۔ ہندوستان اس پراجکٹ میں اہم شراکت دار ہے۔ ہندوستان، ایران کے ساتھ ربط و ضبط بڑھانا چاہتا ہے ۔ وہ چاہتا ہے کہ خلیج فارس کے اس ملک سے تیل اور قدرتی گیس کی درآمدات بڑھیں ۔ وہ خلیج فارس میں فرزاد گیس فیلڈ پراجکٹ سے دلچسپی رکھتا ہے جسے اووی ایل(آئیل اینڈ نیچرل گیس ودیش لمٹیڈ) نے دریافت کیا تھا ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس گیس فیلڈ کے لئے معاملت دھرمیند پردھان کے دورہ میں طے نہیں پاسکی تھی کیونکہ ایرانی پارلیمںٹ مجلس نے نئے ایران پٹرولیم کنٹراکٹ( آئی پی سی) کو منظوری نہیں دی ہے جس کے تحت فرزاد گیس فیلڈ اوروی ایل کنسورشیم کو دی جاسکتی ہے ۔

Sushma Swaraj Arrives In Iran With An Aim To Boost Ties

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں