صدر جمہوریہ کا فیصلہ ناقابل چیلنج نہیں ہے - اترکھنڈ ہائی کورٹ بنچ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-04-21

صدر جمہوریہ کا فیصلہ ناقابل چیلنج نہیں ہے - اترکھنڈ ہائی کورٹ بنچ

دہرا دون
یو این آئی
اتر کھنڈ ہائی کورٹ نے آج یہ کہنے پر مرکز کی سرزنش کی کہ صدر جمہوریہ کا فیصلہ قطعی ہے اور عدلیہ میں اسے چیلنج نہیں کیا جاسکتا۔ چیف جسٹس کے ایم جوزف اور وی کے بشٹ پر مشتمل ایک بنچ نے رولنگ دی کہ صدر جمہوریہ کا فیصلہ پر عدالت کو سماعت کرنے کا حق حاصل ہے۔ سینئر ایڈوکیٹ ہریش سالوے نے ریاست اتر کھنڈ کی پیروی کی جب کہ ابھیشیک مانو سنگھوی نے معزول چیف منسٹر کے وکیل تھے ۔ توقع ہے کہ ہائیکورٹ کل کیس میں فیصلہ صادر کرے گا ۔ اتر کھنڈ میں صدر راج نافذ کرنے کو چیلنج کرنے کی راوت کی درخواست اور دیگر متعلقہ رٹ درخواستوں پر مباحث کی سماعت کرتے ہوئے بنچ نے کہا کہ آپ صدر جمہوریہ کی دانشمندی یا ارادہ پر سوال نہیں کرسکتے لیکن لوگ غلطی کرسکتے ہیں چاہے وہ صدر جمہوریہ ہو یا ججس، عدالت کو صدر جمہوریہ کے فیصلوں پر سماعت کرنے کا حق حاصل ہے ۔ ایڈیشنل سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے طویل سماعت کے دوران مرکز کی جانب سے بحث کی ۔ مباحث کی سماعت کے بعد بنچ نے کیس کو کل تک کے لئے ملتوی کردیا۔ ہائیکورٹ نے کل ریاست میں صدر راج نافذ کرنے کے لئے مرکزی حکومت کی یہ کہتے ہوئے سرزنش کی تھی کہ کوئی حکومت کرپشن میں ملوث ہوئے بغیر پانچ سال تک برسر اقتدار نہیں رہ سکتی۔ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ اگر کرپشن کے پیمانے سے ایوان میں حکومت کی طاقت کو ناپا جائے تو ملک میں شاید ہی کوئی حکومت باقی رہ جائے گی ۔ ارکان کی سودے بازی اور کرپشن کے الزامات کے علاوہ اکثریت ثابت کرنے کا دستوری طریقہ ایوان میں طاقت آزمائی ہے بنچ نے یہ تاثرظاہر کیا ۔ سینئر ایڈوکیٹ ہریش سالوے نے بنچ سے دریافت کیا کہ اگر مرکز کے پاس کرپشن کا ٹھوس ثبوت موجود ہو تو یا اسے بدعنوان اور غیر قانونی حکومت کو ایوان میں طاقت آزمائی کی اجازت دینا چاہئے یا اس پر خاموش تماشائی بنے رہنا چاہئے ۔ ایسی صورت حال میں مرکز خاموش تماشائی نہیں رہ سکتا ۔ جمہوریت کے کھلے عام قتل پر مرکز خاموش تماشائی نہیں رہ سکتا ۔ابھیشیک مانو سنگھوی نے سالوے کی دلیل پر یہ کہتے ہوئے اعتراض کیا کہ ریاست کا کوئی رول نہیں ہے کیونکہ موجودہ طور پر صدر راج نافذ ہے۔ تاہم بنچ نے کہا چونکہ گورنر کو فریق نہیں بنایا جاسکتا، وہ ریاست کی جانب سے بول سکیں گے ۔ مرکز کی مشکل بڑھاتے ہوئے اتر کھنڈ ہائی کورٹ نے آج در پردہ وارننگ دی کہ وہ ریاست میں نافذ صدر راج ، عدالت کا فیصلہ صادر ہونے تک برخواست نہیں کرے گا۔ ہائی کورٹ بنچ نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ مرکز ہمیں مشتعل نہیں کرے گا۔ سینئر ایڈوکیٹ ابھیشیک منو سنگھوی نے اندیشہ ظاہر کیا تھا کہ عدالت کا فیصلہ صادر ہونے یا محفوظ رکھنے سے قبل صدر راج اٹھالیاجاسکتا ہے ۔ سنگھوی، سابق چیف منسٹر ہریش راوت کی پیروی کررہے ہیں۔ ایڈیشنل سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے توثیق نہیں کی کہ آیا مرکز نے صدر راج اٹھالینے کا کوئی فیصلہ کیا ہے ۔ سنگھوی نے کہا کہ صدر راج ، عدالت کا فیصلہ محفوظ ہونے تک یا صادر ہونے تک برخواست نہیں کیا جانا چاہئے ۔

President's decision can go wrong says Uttarakhand High Court to Centre

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں