پنامہ دستاویزات میں پدما ایوارڈ یافتگان کے نام باعث پشیمانی - شرد یادو - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-04-06

پنامہ دستاویزات میں پدما ایوارڈ یافتگان کے نام باعث پشیمانی - شرد یادو

نئی دہلی
پی ٹی آئی
افشاء شدہ پنامہ دستاویزات کا جائزہ لینے ایک کثیر ایجنسی ٹیم تشکیل دینے حکومت کے فیصلہ پر سوال اٹھاتے ہوئے جنتادل یو صدر شرد یادو نے آج کہا کہ یہ بات انتہائی پشیمانی کا باعث ہے کہ اس فہرست میں ایوارڈ یافتگان کے نام بھی شامل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی زیر نگرانی ایس آئی ٹی پہلے ہی کالے دھن کے مسئلہ کا جائزہ لے رہی ہے ۔ افشاء شدہ پنامہ دستاویزات اس تحقیقات کا حصہ ہونا چاہئے ۔ یہ انتہائی پریشان کن ہے کہ پدما ایوارڈ یافتگان بھی ان لوگوں میں شامل ہیں جنہوں نے ایسے کھاتے کھول رکھے ہیں ۔ انہوں نے معیشت کو فراخدلانہ بنانے کے نام پر کارپوریٹ اداروں کی جانب سے ملک میں ایسی لوٹ مار پر بھی تنقید کی اور کہا کہ ان میں سے چند اداروں کا ٹرن اوور1990ء کے دہے میں دو کروڑ روپے سے زائد نہیں تھا ، لیکن گزشتہ 25سال کے دوران یہ بڑھ کر دو لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے ۔ کیا کبھی کسی حکومت نے اس کی جانچ پڑتال کی کہ بعض گروپس اتنے دولت مند کیوں بن گئے ہیں ۔ ایک عام شخص بھی یہ بات سمجھ سکتا ہے کہ وہ حکومت کی ساز باز کے بغیر اتنے دولت مند نہیں بن سکتے تھے ۔ شرد یادو نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پنامہ رپورٹ میں بین الاقوامی فہرست میں شامل ہندوستانیوں کے بارے میں افشاء کیا ہے ۔ جو خفیہ ٹیکس پناہ گاہوں میں کھاتے رکھتے ہیں ۔ شرد یادو نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ میرے خیال میں یہ ہمارے ملک میں معیشت کو فراخدلانہ بنانے کی اندھا دھند کوشش کا نتیجہ ہے اور بڑے لوگوں نے بیرونی ممالک میں غیر قانونی رقومات جمع کراتے ہوئے اس کا فائدہ اٹھایا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ فراخدلانہ معیشت کی پالیسیوں نے امیروں کو اپنی رقومات بیرونی ممالک میں جمع کرنے میں مدد دی ہے ۔ انہوں نے صرف عام آدمی کے مسائل میں اضافہ کیا ہے ۔ معیشت کو فراخدلانہ بنانے سے صرف بڑے تجارتی اداروں کو فائدہ ہوا ہے اور انہوں نے بڑی ہی چالاکی سے پالیسیوں کا غلط استعمال کیا ہے ۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ فوری بیرونی ممالک میں جمع کالے دھن کی سچائی کو سامنے لائے ، جس کا بی جے پی نے مرکز میں بر سر اقتدار آنے سے پہلے وعدہ کیا تھا۔

Embarrassing that Panama list includes Padma awardees, Sharad Yadav

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں