وزیر اعظم مودی کی ریاض آمد - کئی اہم معاہدوں پر دستخظ طے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-04-03

وزیر اعظم مودی کی ریاض آمد - کئی اہم معاہدوں پر دستخظ طے

ریاض
پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی، توانائی کا پاور ہاؤز کہلانے والے سعودی عرب کے2روزہ دورہ پر آج ریاض پہنچے جس کے دوران دونوں ممالک کا اپنی اہم شراکت داری کو بڑھاوا دینے کئی معاہدوں پر دستخط کرنا طے ہے ۔ سیکوریٹی اور دہشت گردی سے نمٹنے تعاون بڑھانے کی راہیں بھی تلاش کی جائیں گی ۔ کنگ خالد انٹر نیشنل ایر پورٹ کے رائل ٹرمنل پر گورنر ریاض پرنس فیصل بن بندر بن عبدالعزیز نے جو شاہی خاندان کے اہم فرد ہیں ، اعلیٰ سعودی عہدیداروں کے ہمراہ مودی کا گرمجوشی سے استقبال کیا۔ ایر پورٹ سے جو ریاض کے شمال میں35کلو میٹر دور واقع ہے ، وزیر اعظم سیدھے عالیشان اور کڑے پہرہ والے کنگ سعودگیسٹ پیالیس پہنچے جو شہر کے وسط میں واقع ہے ۔ یہاں سعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز ان کی اور ان کے وفد کی میزبانی کررہے ہیں۔ پورسے کامپلکس کو اچھی طرح سجایا گیا ہے ۔ مودی نے ریا ض پہنچتے ہی عربی اور انگریزی زبان میں ٹوئٹ کیا کہ سعودی عرب پہنچ گیا ہوں ۔ ثمر آوردورہ کا منتظر ہوں جو ہمارے باہمی تعلقات کو مستحکم کرے گا ۔ گزشتہ سات ماہ میں مودی کا یہ دوسرا دورہ خلیج ہے جو دفاعی نقطہ نظر سے اہم خطہ ہے ۔ یہاں 80لاکھ ہندوستانی بر سر روزگار ہیں ۔ یہ خطہ ہندوستان کی توانائی سلامتی کے لئے بھی اہم ہے ۔ مودی اور سعودی عرب کی قیادت کے درمیان بات چیت میں توقع ہے کہ دہشت گردی اور مذہبی جنون کے خطرہ سے نمٹنے پر بھی تبادلہ خیال ہوگا۔ سعودی عرب ، اسلام کا روحانی مرکز ہے جس نے حال ہی میں دہشت گردی بالخصوص اسلامک اسٹیٹ سے لڑنے کے لئے34مسلم ممالک کا بڑا اتحاد قائم کیا ہے۔ توقع ہے کہ مودی کے اس دورہ سے باہمی تعلقات کو نئی جہت ملے گی۔ دنیا کے سرکردہ تیل پیدا کنندہ ممالک میں ایک سعودی عرب سے ہندوستان کے تعلقات گزشتہ بیس برسوں میں فروغ پاتے رہے ہیں۔ توقع ہے کہ دونوں ممالک تیل صاف کرنے والے کارخانوں اور تیل کے کنوؤں میں مشترکہ وینچر پر غور کرسکتے ہیں ۔ اس تنازعہ میں مودی چاہیں گے کہ ہندوستانی کمپنیاں خلیج کے اس ملک میں اپنا رول بڑھائیں جس کی معیشت خام تیل کی گھٹتی قیمتوں کے باعث متاثر ہوئی ہے ۔ وزیر اعظم مودی، شاہ سلمان سے کل باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر بات چیت کریں گے ۔ فریقین کئی یادداشت مفاہمت پر دستخط کریں گے ۔ وزیر اعظم مودی کی علیحدہ ملاقات کراؤن پرنس ولی عہد اور نائب وزیر اعظم محمد بن نائف اور ڈپٹی کراؤن پرنس نائب ولی عہد اور وزیر دفاع محمد بن سلمان سے ہوگی۔ وزیر اعظم تین ممالک کے اپنے دورہ کے آخری پڑاؤ میں واشنگٹن سے یہاں پہنچے ہیں۔ ان کا سفر، دو رہ بروسلز سے30مارچ کو شروع ہوا تھا۔ہندوستان اور سعودی عرب کے درمیان سیکوریٹی اور انسداد دہشت گردی کے معاملہ میں تعاون چھ سال قبل اس وقت کے وزیر اعظم منموہن سنگھ کے دورہ میں فروغ پایا تھا ۔ سعودی عرب کے اسلام آباد سے قریبی تعلقات ہیں اور ہندوستان پاکستانی دہشت گرد گروپس کے حملوں کا مسئلہ اٹھا سکتا ہے ۔ مودی نے پاکستان کے ایک اور قریبی حلیف متحدہ عرب امارات کا گزشتہ برس اگست میں دورہ کیا تھا۔ مودی، سعودی عرب کا دورہ کرنے والے چوتھے ہندوستانی وزیر اعظم ہیں ۔ منموہن سنگھ نے2010ء ، اندرا گاندھی نے1982اور جواہر لال نہرو نے1956میں سعودی عرب کا دورہ کیا تھا ۔ مودی کا دورہ ایک ایسے وقت ہورہا ہے جب کہ مشرقی وسطیٰ میں ہنگامہ برپا ہے۔ سعودی عرب میں 29لاکھ60ہزار ہندوستانی شہری برسر روزگار ہیں ۔ وہ اس ملک میں تارکین وطن کی سب سے بڑی برادری ہیں۔ توقع ہے کہ مودی ان کے بھی مسائل سعودی شاہ سے ملاقات کے دوران اٹھائیں گے ۔ مودی بڑی سعودی کمپنیوں کے اعلیٰ سی ای اوز سے ملاقات کریں گے۔ ہندوستانی برادری سے بھی ان کی بات چیت ہوگی۔ وہ ٹاٹا کنسلٹنسی سنٹر بھی جائیں گے جس نے ایک ہزاور سعودی خواتین کو تربیت دی ہے ۔ سعودی عرب آئندہ پانچ برس میں انفراسٹرکچر کو ترقی دینے ایک ٹریلین امریکی ڈالر سے زائد رقم خرچ کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے ۔ مودی چاہیں گے کہ ہندوستانی کمپنیاں ان پراجکٹس کی حصہ دار بنیں۔

Terror fight, trade boost top Modi agenda in Riyadh talks

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں