حکومت این آئی اے پر کوئی دباؤ نہیں ڈال رہی ہے - کرن رجیجو - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-04-21

حکومت این آئی اے پر کوئی دباؤ نہیں ڈال رہی ہے - کرن رجیجو

نئی دہلی
پی ٹی آئی
حکومت نے آج کہا کہ زعفرانی دہشت گردی کے مقدمات کی تحقیقات کرنے والی این آئی اے پر کوئی دباؤ نہیں ڈالا جارہا ہے کہ وہ مالیگاؤں یا سمجھوتہ ایکسپریس دھماکوں کے معاملہ میں کسی بھی ملزم کو کلین چٹ دے ۔ مملکتی وزیر داخلہ کرن رجیجو نے میڈیا کو بتایا کہ حکومت کی جانب سے این آئی اے پر کوئی دباؤ نہیں ہے ۔ حساس معاملات میں تمام ضروری کارروائیوں پر عمل کیاجائے گا۔ رجیجو کا یہ تبصرہ ایسے وقت سامنے آیا جب کہ این آئی اے کے سربراہ شرد کمار نے بتایا کہ گرفتار فوجی عہدیدار لیفٹننٹ کرنل پرساد روہت کے سمجھوتہ ایکسپریس دھماکوں میں ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ہے ۔ پروہت2008مالیگاوں دھماکوں کے مقدمہ بھی ملوث ہے ۔ سوشیل میڈیا پر حکومت پر زبردست تنقیدیں کی جارہی ہیں کہ اس نے زعفرانی دہشت گردی کے مقدمات کو ختم کرنے کے لئے این آئی اے پر مبینہ دباؤ ڈالا ہے ۔ کرن رجیجو نے کانگریس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اسی نے ہندو دہشت گردی کی اصطلاح قائم کی ، اور کہا کہ ایک مخصوص ایجنڈہ پر کام کرتے ہوئے اس پارٹی نے زعفرانی دہشت گردی کا ہوا کھڑا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی خراب نیت سے کام نہیں کررہے ہیں اور نہ ہی تحقیقاتی ایجنسیوں پر دباؤ ڈال رہے ہیں ۔ انہوںنے دعویٰ کیا کہ یو پی اے دور حکومت میں عہدیداروں پر مختلف معاملات میں دباؤ ڈالا گیا تھا۔ مختلف گوشوں سے ہندو دہشت گردی سے متعلق مقدمات میں این آئی اے کے موقف میں تبدیلی پر سوال اٹھائے جارہے ہیں ۔ این آئی اے نے 8افراد کے خلاف سمجھوتہ ایکسپریس دھماکون کے سلسلہ میں چارج شیٹ پیش کی تھی جن میں نبا کمار سرکار عرف سوامی اسیمانند، آنجہانی سنیل جوشی عرف سنیل جی، رامچندر رکل سنگرا، سندیپ ڈنگے (دونوں ہنوز مفرور ہیں) ۔ لوکیش شرما، کمل چوہان، امیت اور راجندر چودھری ۔ یہ مقدمہ اس فوجداری سازش کے سلسلہ میں ہے جس کے نتیجہ میں اٹاری اکسپریس ٹرین میں پانی پت ہریانہ کے قریب18فروری2007ء کو دھماکہ ہوا جس میں68افراد ہلاک اور12مسافرین زخمی ہوئے ۔ ان میں زیادہ مہلوکین پاکستانی تھے ۔ مالیگاؤں میں ہوئے بم دھماکوں کے سلسلہ میں مہاراشٹرا اے ٹی ایس نے ابتداء میں تحقیق کے بعد یہ معاملہ این آئی اے کے سپرد کیا ۔ اس مقدمہ میں پروہت کے علاوہ پرگیہ سنگھ ٹھاکر، شیو نارائن کلسگنرا، شیام ساہو ، رمیش پادھیائے ، مہاترے، کلکرنی، اجئے، راکیش دھاوڑے ، جگدیش مہاترے ، سدھاکر دیوی، سدھاکر چترویدی اور پروین تکالکی کو گرفتار کیا گیا۔ کلسنگر اور سندیپ کو بھی اس مقدمہ میں شامل کیا گیا ہے جو مفرور ہیں ۔

No pressure on NIA to give clean chit to anyone: Rijiju

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں