این آئی ٹی کی سری نگر سے منتقلی پر تعطل برقرار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-04-10

این آئی ٹی کی سری نگر سے منتقلی پر تعطل برقرار

سری نگر
آئی اے این ایس
حکومت اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی کے غیر مقامی طلبا کے درمیان بات چیت کے نتیجہ میں تعطل ختم نہیں ہوسکا ہے ، کیوں کہ لڑکے اور لڑکیاں اپنے مطالبات پر اٹل ہیں ، جن میں انسٹی ٹیوٹ کو وادی سے باہر منتقل کرنا بھی شامل ہے ۔ توقع ہے کہ چیف منسٹر جموں وکشمیر محبوبہ مفتی جموں سے گرمائی دارالحکومت سری نگر پہنچیں گی ۔ ان کے نائب نرمل سنگھ نے کل احتجاجی غیر مقامی طلباء کے نمائندوں سے ملاقات کی تھی اور پانچ گھنٹے طویل بات چیت کی تھی ۔ وزیر تعلیم نعیم اختر ، این آئی ٹی سری نگر کے ڈائرکٹر روہت گپتا اور سینئر سیول و پولیس عہدیداربھی کل یہاں نرمل سنگھ کی سرکاری قیامگاہ میں منعقدہ میٹنگ میں موجود تھے ۔ نرمل سنگھ نے کہا کہا حتجاجی طلباء کے بیشتر مطالبات قبول کرلیے گئے ہیں، لیکن ان سے کہا گیا ہے کہ این آئی ٹی کی مجسٹریٹ کے ذریعہ تحقیقات جاری ہیں اوران کی تحقیقات سے ہی پتہ چلے گا کہ کس کے خلاف کارروائی کی ضرورت ہے ۔ نرمل سنگھ نے احتجاجی طلباء کے ان اندیشوں کا ازالہ کیا کہ ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہیں ۔ انہوں نے احتجاج طلبا سے کہا کہ یہ تمام ایف آئی آر کھلی ہین اور ان میں کسی کا نام شامل نہیں ہے ۔ این آئی ٹی عہدیداروں نے اس بات کی توثیق کی ہے کہ بعض زخمی طلباء گھر جانا چاہتے تھے اور اس کے لئے انتظامات کئے گئے تھے ۔ گڑ بڑ اس وقت شروع ہوئی جب این آئی ٹی سری نگر کے بعض طلباء نے مبینہ طور پر گزشتہ کرکٹ میچ میں ہندوستان کے مقابل وسٹینڈیز کی فتح کا جشن منایا تھا۔ غیر مقامی طلبا نے اس جشن پر اعتراض کیا تھا اور ہندوستان کی تائید میں مظاہرہ کرتے ہوئے انہیں جواب دیا تھا۔ غیر مقامی طلباء نے الزام عائد کیا کہ جموں و کشمیر پولیس کے عملہ نے انہیں مار پیٹ کی اور یہ مطالبہ کرتے رہے ہیں کہ اس کالج کووادی سے باہر کسی محفوظ مقام پر منتقل کیاجائے ۔
نئی دہلی
آئی اے این ایس
ملک کے مختلف علاقوں کے تقریبا150نوجوانوں نے آج وادی کے غیر کشمیر طلباء کی تائید اور انہیں قومی پرچم حوالے کرنے دہلی سے سری نگر تک چلو این آئی ٹی احتجاجی مارچ شروع کیا۔ بھگت سنگھ کرانتی سینا کے سربراہ تیجندر پال سنگھ بگا کی زیر قیادت نوجوانوں نے آج صبح یہاں رکاب گنج گردوارہ سے احتجاجی مارچ شروع کیا تاکہ این آئی ٹی سری نگر تک پہنچ سکیں۔ بگا نے اپنے ایک صحافتی بیان میں کہا کہ چلو این آئی ٹی ریالی میں حصہ لینے والے نوجوانوں کے لئے دو بسوں اور سات گاڑیوں کا انتظام کیا گیا ہے ۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ جموں و کشمیر کی کشیدہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہم قومی پرچم حوالے کریں گے اور یہ بتائیں گے کہ ریاست میں ترنگا لہرانا کوئی جرم نہیں ۔ ہم غیر مقامی این آئی ٹی طلباء سے اظہار یگانگت کرنا چاہتے ہیں جو ملک کے لئے اٹھ کھڑے ہوئے تھے اور جنہیں مقامی افراد اور پولیس نے بری طرح زدوکوب کیا۔ مختلف پیشوں جیسے آئی ٹی ، آرکیٹیکچر سے تعلق رکھنے والے نوجوان غیر کشمیری طلباء کی تائید کے لئے شروع کی جانے والی اس تحریک میں شامل ہوگئے ہیں ۔ این آئی ٹی کے طلباء کیمپس میں پر امن احتجاج کررہے تھے ، جن پر جموں و کشمیر پولیس نے شدید لاٹھی چارج کیا۔ سفر کے دوران سونی پت، انبالہ، پانی پت اور دیگر مقامات سے مزید کئی لوگ ریالی میں شامل ہوں گے ۔ دہلی سکھ گرودارہ مینجمنٹ کمیٹی کے صدر مجیت سنگھ جی کے نے بتایا کہ اس ملک کو ملک دشمن طاقتوں کے خلاف متحد رہنا ہوگا ۔ ہم ان نوجوانوں کی جدو جہد میں ان کا ساتھ دے رہے ہیں۔ گردوارہ انتظامیہ شرکائی کے لئے کھانے کا انتظام کررہا ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں