کولکاتا فلائی اوور انہدام - تعمیراتی کمپنی کے 10 عہدیدار زیر حراست - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-04-02

کولکاتا فلائی اوور انہدام - تعمیراتی کمپنی کے 10 عہدیدار زیر حراست

کولکتہ
پی ٹی آئی
شہر میں فلائی اوور کے ایک حصہ کے انہدام کے ایک دن بعد پولیس نے آج تعمیراتی کمپنی آئی وی آر سی ایل کے10عہدیداروںکو پوچھ گچھ کے لئے حراست میں لے لیا۔ ان میں سے تین عہدیداروں پر قتل کے الزامات عائد کئے گئے ۔ ان میں اسسٹنٹ جنرل منیجر ملکارجن ، اسسٹنٹ منیجر مجمدار اور اسٹرکچرمنیجر پردیپ کمار ساہا شامل ہیں ۔ انہیں تعزیرات ہند کی دفعات302(قتل) ،307اقدام قتل ، اور1208مجرمانہ سازش کے تحت گرفتارکرلیا گیا ۔ انہیں کل عدالت میں پیش کیاجائے گا۔ کمپنی کے دیگر سات عہدیدار ہنوز حراست میں ہیں ۔ ریاستی حکومت نے دو انجینئرس کو معطل کردیا ہے ۔ ملبے سے مزید تین نعشیں نکالی گئیں جس سے مہلوکین کی تعدا د بڑھ کر چوبیس ہوگئی ہے۔ دس زیر حراست افراد میں تعمیراتی کمپنی کے چند انجینئرس ، منیجرس اور نائب صد ر شامل ہیں ۔ ایک پولیس عہدیدار نے بتایا کہ ہم ان سے پوچھ گچھ کررہے ہیں تاکہ پتہ لگا سکیں کہ فلائی اوور کے انہدام کی کیا وجہ تھی ۔ ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پولیس کی ایک ٹیم حیدرآباد پہنچ گئی ہے تاکہ کمپنی کے اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقات کرسکے ۔ ریاستی حکومت نے آج کولکتہ میٹرو پولیٹن ڈولپمنٹ اتھارٹی کے2انجنئیرس کو معطل کردیا ، جو کل منہدمہ فلائی اوور کی تعمیر میں شامل تھے ۔ریاستی سکریٹریٹ کے بیان میں بتایا کہ اتھاریٹی کے متعلقہ چیف انجینئر اور متعلقہ ایکزیکٹیو انجینئر کو تحقیقات کی تکمیل تک معطل کردیا گیا ہے ۔ حکومت نے فلائی اوور کے ماباقی حصہ کے فوری معائنہ کا بھی حکم دیا ہے تاکہ اس کی مضبوطی اور پائیداری کا پتہ لگایاجاسکے ۔ تقریبا90افراد زخمی ہوئے ہیں ، اور سات افراد کی حالت انتہائی نازک ہے۔ بچاؤ کام میں مصروف ایک ایجنسی نے بتایا کہ ایک شخص ٹرک کے اندر پھنسا ہوا ہے ۔ اسی دوران مغربی بنگال کی چار رکنی پولیس ٹیم آج حیدرآباد پہنچ گئی تاکہ آئی وی آر سی ایل کے عہدیداروں سے پوچھ تاچھ کی جائے ۔ حیدرآباد پولیس کے ایک عہدیدار نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ٹیم آئی ہے اور تحقیقات کررہی ہے ۔ فلائی اوور منہدم ہوجانے کو بھگوان کا کیا دھرا قرار دینے کے ایک دن بعد کمپنی کی ایک اور عہدیدار نے آج اسے حادثہ قرار دیا۔ خاتون عہدیدار نے حیدرآباد میں اخباری نمائندوں سے کہا کہ بھگوان کا کیا دھرا کہنے کا مطلب یہ تھا کہ یہ کسی کے قابو میں نہیں تھا ۔ ہمیں حیرت ہے کہ ہم صدمہ میں ہیں ۔ ہم تحقیقات میں تعاون کررہے ہیں ۔ لیکن تحقیقات میں وقت لگے گا۔ اخبار میں شائع تصویر دکھاتے ہوئے عہدیدار نے کہا کہ یہ بم دھماکہ کے مقام جیسا دکھائی دے رہا ہے ۔ مختلف پہلو ہیں، جن کا جائزہ لینا ہوگا ۔ فلائی اوور کی تعمیر میں یکساں میٹرئیل استعمال کیا گیا ۔ ایسا کیوں ہوا؟ ہم وجوہات جاننے بے قرار ہیں ۔

Kolkata flyover collapse: officials remanded to police

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں