ہندوستان بحری شعبہ میں بڑی جست کے لئے تیار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-04-15

ہندوستان بحری شعبہ میں بڑی جست کے لئے تیار

ممبئی
آئی اے این ایس
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ7500کلو میٹر طویل ساحلی پٹی کا حامل ہندوستان، پانی پر مبنی تجارت، کمر شیل اور ٹرانسپورٹ سر گرمیوں کے ساتھ بحری شعبہ میں ایک بڑی چھلانگ کے لئے تیار ہے ۔ یہاں پہلی میری ٹائم انڈیا سمٹ( ایم آئی ایس)2016کا افتتاح کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ بندرگاہی، جہاز رانی اور متعلقہ شعبوں میں عصری انفراسٹرکچر کے ساتھ بین الاقوامی بحری شعبہ میں ہندوستان کے ممتا ز موقف کو بحال اور اس کا احیاء کرنا حکومت کی کوشش رہی ہے۔ مودی نے کہا کہ مجھے یہ ضرور بتانے دیں کہ7500کیلو میٹر طویل ہماری ساحلی پٹی ، سرمایہ کاری کے عظیم مواقع کی پیشکش کرتی ہے۔ ساحلی پٹی کی طوالت کے علاوہ ہندوستان ایک ایسے مقام پر واقع ہے جو تمام اہم بحری راستوں سے مربوط ہے ۔ اس کے علاوہ ہندوستان ایک ایسی سر زمین ہے جہاں بڑی اور طاقتور ندیوں کا جال بچھا ہوا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کا بحری ایجنڈا اس کے اندرونی علاقوں کے لئے اولوالعزم انفراسٹرکچر منصوبہ کی تکمیل کرے گا جو متوازی طور پر جاری ہے ۔ اسی منصوبہ کے مطابق ملک نے میک ان انڈیا کے تحت کئی اقدامات شروع کئے ہیں تاکہ ملک کو بین الاقوامی مینو فیکچرنگ مرکز بنایاجاسکے ۔ تجارت کرنے کو آسان بنایاجاسکے اور اس میں اصلاح کی جاسکے ، بین سرحدی تجارت کے طریقہ کو سادہ بنایاجاسکے اور دفاعی و جہاز سازی شعبہ سمیت تمام شعبوں میں فراخدلانہ لائسنس قوانین رائج کئے جاسکیں۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے60فیصد دفاعی اشیاء کو لائسنس کے لزوم سے مستثنیٰ کردیا ہے ۔ بیشتر ایف ڈی ائی شعبون کو خود بخود منظوری کی راہ پر لایا گیا ہے ۔ اور جہاز گاہوں کے انفراسٹرکچر کو بندرگاہوں کے انفراسٹرکچر کے مساوی بنایا گیا ہے ۔ ان تمام کے علاوہ جہاز رانی پر سرویس ٹیکس میں رعایت کو70فیصد تک بڑھا دیا گیا ہے ۔ جہاز سازی کے لئے استعمال کی جانی والی کئی اشیاء کو کسٹم اور سنٹرل اکسائز ڈیوٹی سے مستثنیٰ کردیا گیا ہے ۔ اس شعبہ کے فروغ کے لئے مالی امداد فراہم کی جارہی ہے ۔ ہندوستانی پرچم بردار کنٹینرجہازوں کو بنکر فیول(Bunker Fuel) پر کسٹمس اور اکسائز ڈیوٹی سے استثنیٰ دیاجارہا ہے ۔ بحری مسافروں کے ٹیکس مسائل کو حل کیا گیا ہے اور انڈین پورٹ ریل کارپوریشن ، آخری بندرگاہ کو مربوط کرنے پر توجہ مرکوز کرے گا۔ مودی نے کہا کہ ان تمام اقدامات کے نتیجہ میں گزشتہ دو سال کے دوران ملک میں ایف ڈی آئی کے بہاؤ میں44فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔2015-16کے دوران ہندوستان میں سب سے زیادہ بیرونی راست سرمایہ کاری کی گئی ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ2015میں بڑی بندرگاہوں پر سب سے زیادہ کارگو کی حمل و نقل عمل میں آئی ۔ بندرگاہوں کے موثر ہونے کے پیمانوں میں کافی بہتری دیکھی گئی اور2015میں تیز ترین اوسط درج کیا گیا ۔ گجرات کی کانڈلا بندرگاہ میں بیس فیصد بہتری درج کی گئی جہاں سے100ملین کورگوکی منتقلی عمل میں آئی ۔ جواہر لال نہرو پورٹ ٹرسٹ بندرگاہ کی موثر کارکردگی میں بارہ فیصد کا اضافہ ہوا اور دس بلین روپے کا خالص منافع حاصل ہوا ۔

India poised for big splash in maritime sector: PM Modi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں