حکمراں جماعت کے خلاف فیصلہ - مودی حکومت کو راجیہ سبھا میں پشیمانی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-10

حکمراں جماعت کے خلاف فیصلہ - مودی حکومت کو راجیہ سبھا میں پشیمانی

نئی دہلی
یو این آئی
راجیہ سبھا میں نریندر مودی حکومت کو21ماہ کی اپنی میعاد میں مسلسل دوسری بار آج پشیمانی کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ پر عزم اپوزیشن نے صدر جمہوریہ کے خطبہ پر تحریک تشکر پر ووٹوں کی تقسیم کے لئے مجبور کردیا جس کے نتیجہ میں حکمراں جماعت کے خلاف فیصلہ ہوا۔ صدر جمہوریہ کے خطبہ پر تحریک تشکر پر مباحث کا جواب دینے کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے ارکان کی جانب سے پیش کردہ تقریبا تین سو ترمیمات کو اپس لینے کی اپوزیشن سے اپیل کی۔ وزیر اعظم ووٹنگ کے وقت ایوان میں موجود نہیں تھے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ صدر جمہوریہ کی دانشمندی پر کامل یقین رکھتے ہوئے اور ان کے وقار کو ملحوظ رکھتے ہوئے ہمیں اس تحریک کو متفقہ طور پر منظور کرنا چاہئے ۔ انہوں نے اپوزیشن پر زور دیا کہ وہ تمام ترمیمات سے دستبردار ہوجائیں ۔ ان کی اپیل ان سنی کردی گئی کیونکہ حکمراں اتحاد کو جن کے ارکان کی تعداد کم ہے ، شکست کا تلخ گھونٹ پینا پڑا۔ مودی کے جواب کے دوران بھی اپوزیشن کی بالادستی نمایاں تھی ۔ انہوں نے ایوان بالا میں اہم قانون کی منظوری کے لئے اپوزیشن بنچوں تک پہنچے ۔ انہوںنے ارکان سے اپیل کی کہ وہ دوسرے ایوان میں اپنے ساتھیوں کی طرح تعاون اور مکمل تال میل پید اکریں جہاں عوامی نمائندے ، قوم کی ترقی کے لئے کئی بلوں کو منظور کررہے ہیں۔ ایوان میں ایک گھنٹہ بعد صدر جمہوریہ کے خطبہ میں ترمیم کے لئے ایک نوٹ این ڈی اے کے حوالہ کیا گیا ۔ قائد اپوزیشن غلام نبی آزاد نے ہریانہ اور راجستھان کی جانب سے منظورہ قوانین کے خلاف یہ ترمیم پیش کی ۔ ان قوانین میں پنچایت انتخابات میں مقابلہ کے لئے تعلیمی قابلیت کی شرط رکھی گئی ہے ۔ اپوزیشن کی یہ ترمیم33ووٹوں سے منظور ہوئی ۔ ترمیم میں افسوس ظاہر کیا گیا کہ صدر جمہوریہ کے خطبہ میں انتخابات کے مقابلہ کے لئے شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کا کوئی تذکرہ نہیں ہے ۔ انتخابات میں پنچایت چناؤبھی شامل ہیں ۔دریں اثناء دہلی سے آئی اے این ایس کی علیحدہ اطلاع کے بموجب اردو کے شاعر ندا فاضلی کی مشہور غزل سفر میں دھوپ تو ہوگی کھچا کھچ بھرے ایوان بالا(راجیہ سبھا) مین چہار شنبہ کو سناتے ہوئے وزیر اعظم نریندرمودی نے پارلیمنٹ میں معرض التوا بلوں کے تعلق سے انہیں در پیش دشوار صورتحال بیان کی اور اپوزیشن سے کہا کہ وہ اپنا رویہ تبدیل کرے۔ راجیہ سبھا میں برسر اقتدار جماعت کو اکثریت حاصل نہیں ہے۔ وزیر اعظم نے اپوزیشن سے پرزور اپیل کی کہ وہ جی ایس ٹی بل جیسے اہم معاشی بل منظور کرنے دے ۔ ایوان بالا میں اپوزیشن کو اکثریت حاصل ہے ۔ وزیر اعظم نے اردو کے مشہور شاعر کی غزل سفر میں دھوپ تو ہوگی ، جو چل سکو تو چلو سناتے ہوئے اپوزیشن سے کہا کہ وہ دشوار سفر میں ان کا ساتھ دے ۔ بی جے پی میں ان کے ساتھیوں اور حلیف اپوزیشن قائدین نے میزیں تھپتھپا کر ان کی تائید کی ۔ ان کے پیشرو منموہن سنگھ کو مسکراتے دیکھا گیا ۔ وزیر اعظم نے غزل کا ایک اور شعر کسی کے واسطے راہیں کہاں بدلتی ہیں ، تم اپنے آپ کو خود ہی بدل سکو تو چلو ۔ سنایا۔ انہوں نے غزل جاری رکھی اور آگے کہا سبھی ہیں، بھیڑ میں تم بھی نکل سکو تو چلو ، انہوں نے کہا کہ ہندوستانی سیاست کا مزاج ایسا ہے کہ یہاں کوئی کسی کو راستہ نہیں دیتا ۔ انہوں نے ندا فاضلی کا ایک اور شعر سنایا جو یہ تھا یہاں کسی کو کوئی راستہ نہیں دیتا، مجھے گرا کے اگر تم سنبھل سکو تو چلو ، اس پر میزوں کی تھپتھپاہٹ ایسی تھی کہ ان کی آواز کہیں کھو گئی ۔ وزیر اعظم نے آخر میں یہ شعر سنایا ۔ یہی ہے زندگی کچھ خواب چند امیدیں، ان ہی کھلونوں سے تم بھی بہل سکو تو چلو۔

Opposition forces amendment to Motion of Thanks in Rajya Sabha

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں