تلنگانہ اسمبلی کے بجٹ سیشن کا آج سے آغاز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-10

تلنگانہ اسمبلی کے بجٹ سیشن کا آج سے آغاز

حیدرآباد
پی ٹی آئی
کل سے شروع ہونے والے تلنگانہ قانون ساز اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں توقع ہے کہ بجٹ کے علاوہ آبپاشی پراجکٹس کے ری ڈیزائن ، انتخابی وعدوں جیسے ڈبل بیڈ روم مکانات اور کسانوں کے قرضوں کی معافی پر عمل آوری ، مختلف اپوزیشن ارکان اسمبلی کی حکمراں ٹی آر ایس کو وفاداری کی منتقلی جیسے مسائل زیر بحث آئیں گے ۔ ریاستی حکومت نے آبپاشی پراجکٹس کی ری ڈیزائننگ شروع کی ہے اور گوداوری اور دو دیگر ندیوں پر پانچ بیریجس کی تعمیر کے لئے کل مہاراشٹرا کے ساتھ معاہدہ پر دستخط کئے ہیں۔ یہ غور کرتے ہوئے کہ مہاراشٹرا کے ساتھ معاہدہ تلنگانہ کے لئے انتہائی کارآمد ہے۔ ریاستی حکومت نے کہا کہ پراجکٹس جب تکمیل پاجائیں گے تو ان سے ریاست کے کسانوں کو کافی فائدہ ہوگا ۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ جو مہاراشٹرا کے اپنے ہم منصب دیویندر فڈ نویس کے ساتھ معاہدہ پر دستخط کرنے کے لئے کل ممبئی گئے تھے انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے کریم نگر اور ورنگل اضلاع کو فائدہ پہنچے گا ۔ اور ضلع نظام آباد اپنی عظمت رفتہ کو دوبارہ حاصل کرلے گا ۔ اصل اپوزیشن کانگریس نے تاہم حکومت مہاراشٹرا کے ساتھ معاہدہ پر دستخط کے لئے چیف منسٹر کی مذمت کی ہے۔ تلنگانہ قانون ساز کونسل میں قائد اپوزیشن محمد علی شبیر جنہوں نے معاہدہ کو بڑی دھوکہ دہی سے تعبیر کیا ، الزام عائد کیا کہ اس عوام کے ساتھ نا انصافی ہوئی ہے کیونکہ مجوزہ بیریجس کی اونچائی کو قبل ازیں مجوزہ152میٹرس سے گھٹا کر140میٹرس کردیا گیا ہے ۔ اسمبلی میں ٹی ڈی پی فلور لیڈر اے ریونت ریڈی نے کل الزام عائد کیا کہ پراجکٹس کی ری ڈیزائننگ کے نام پر رشوت کو جگہ دی جارہی ہے ۔ بیریجس کی اونچائی کم کرنے سے تلنگانہ کے مفادات مجروح ہوں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی پارٹی نے اسمبلی میں اٹھائے گئے 21مسائل کی نشاندہی کی ہے ۔ان میں خشک سالی ، پینے کے پانی کی قلت اور انتخابی وعدوں جیسے غریبوں کے لئے ڈبل بیڈ روم مکانات پر غلط عمل آوری شامل ہیں ۔ 15کے منجملہ دس ارکان اسمبلی جن کا ٹی ڈی پی ، کانگریس اور وائی ایس آر کانگریس سے تعلق ہے ، وہ حالیہ مہینوں میں حکمراں ٹی آر ایس میں شامل ہوگئے ہیں ۔ میڈیا اطلاع میں بتایا گیا ہے کہ ٹی ڈی پی کے دو مزید ارکان اسمبلی آنے والے دنوں میں ٹی آر ایس میں شامل ہوسکتے ہیں ۔ ان کی سرپرست پارٹیوں نے اس طرح کے ارکان اسمبلی کے خلاف نااہلی کی درخواستیں داخل کی ہیں ۔ اور یہ مسئلہ اسمبلی میں بھی آسکتا ہے ۔ حکمراں ٹی آر ایس تاہم متواتر انتخابی کامیابیوں بشمول ورنگل اور کھمم میں مجالس مقامی کے انتخاب اور میدک وورنگل لوک سبھا کے ضمنی انتخابات اور قبل ازیں جی ایچ ایم سی انتخابات میں بکثرت کامیابیوں کے باعث غالب مقام رکھتی ہے ۔

budget session of the Telangana assembly today

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں