آگرہ ایکسپریس وے حادثہ - سمرتی ایرانی حادثہ کے شکار بچوں کی مدد نہیں کی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-08

آگرہ ایکسپریس وے حادثہ - سمرتی ایرانی حادثہ کے شکار بچوں کی مدد نہیں کی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
مرکزیر وزیربرائے فروغ انسانی وسائل سمرتی ایرانی کو آج اس وقت مشکل میں پھنس گئیں جب یمنا ایکسپریس وے پر ہفتہ کی رات حادثہ میں ہلاک ڈاکٹر کے بچوں نے ان کے اس دعویٰ کو جھٹلادیا کہ انہوں نے زخمیوں کی مدد کرنے کی کوشش کی تھی اور اس بات کو یقینی بنایا تھا کہ وہ ہاسپٹل پہنچ جائیں۔ ہفتہ کی رات سمرتی ایرانی کی گاڑیوں کا قافلہ ایک دوسری گاڑی سے ٹکراگیا تھا ، جس نے مبینہ طور پر ایک موٹر سائیکل سوار ڈاکٹر رمیش ناگر کو ٹکر دی تھی ، جس میں ڈاکٹر کی موت واقع ہوگئی تھی جب کہ ان کی دختر صندلی اور بھتیجے پنکج زخمی ہوگئے تھے ۔ بہرحال مرکزی وزیر کے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں آج کہا گیا کہ میڈیا کی اطلاعات میں جس گاڑی کے حوالے سے یہ کہا گیا ہے کہ اس نے موٹر سائیکل سوار کو ٹکر ماری تھی ، اس کا سمرتی ایرانی کی گاڑیوں کے قافلہ سے کوئی تعلق نہیں تھا اور ایرانی نے متھرا کے ایس ایس پی کو ہدایت دی تھی کہ وہ فوری ایک ایمبولنس کا انتظام کریں ، تاکہ زخمیوں کو جلد از جلد طبی امداد فراہم کی جاسکے۔ قبل ازیں اس حادثہ کے فوری بعد سمرتی ایرانی نے کہا تھا کہ ان تمام لوگوں کے لئے جو میرے حادثہ کے بارے میں استفسار کررہے ہیں، یہ بتانا چاہوں گی کہ میں ٹھیک ہوں ۔ آپ کی تشویش اور نیک تمناؤں کا شکریہ ۔ انہوں نے کہا تھا کہ حادثہ کی وجہ سے ایکسپریس وے پر گاڑیوں کا ہجوم تھا اور بد قسمتی سے میرے آگے کی پولیس کی گاڑی بھی ٹکرا گئی تھی ۔ انہوں نے ایک اور ٹوئٹر پیام میں کہا تھا کہ میں نے زخمیوں کی مدد کرنے کی کوشش کی ، جو کافی دیر سے سڑک پر پڑے ہوئے تھے ۔ میں نے اس بات کو یقینی بنایا کہ وہ ہاسپٹل پہنچ جائیں ۔ بہر حال صندلی نے آج میڈیا کوبتایا کہ وہ لوگ ایک موٹر سائیکل پر جارہے تھے ، جسے ایک گاڑی نے پیچھے سے ٹکر دی تھی اور یہ سمرتی ایرانی کی گاڑی تھی۔ صندلی نے کہا میں نے ان سے مدد مانگی تھی ، لیکن انہوں نے ہمارے مدد کرنے سے یکسر انکار کردیا تھا اور کہا تھا کہ وہ بعد میں بھی ہماری مدد کرسکتی ہیں۔ سمرتی ایرانی ہماری مدد کرسکتی تھیں اور اگر انہوں نے مدد کی ہوتی تو شاید ہمارے والد فوت نہ ہوتے ، صندلی کے بھائی ابھیشیک نے بھی ایسا ہی تبصرہ کیا اور کہا ان کے والد کی نعش پڑی ہوئی تھی اور زخمی بچے مدد کی التجا کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ سمرتی ایرانی کا قافلہ برنداون سے دہلی واپس ہورہ اتھا ۔ اس لڑکے نے کہا کہ میری بہن نے جو جائے حادثہ پر موجود تھی ، مجھے بتایا کہ وہ لوگ (وزیر اور ان کا قافلہ) گاڑیوں سے باہر نکلے اور ہمیں دیکھا ، لیکن ہماری مدد کرنے کے بجائے دوبارہ گاڑی میں سوار ہوگئے اور وہاں سے روانہ ہوگئے ۔ اگر انہوں نے انسانی بنیادوں پر ہماری مدد کی ہوتی تو ہمارے والد بچ سکتے تھے ۔ آگرہ سے موصولہ اطلاعات میں کہا گیاہے کہ ابھیشیک نے پولیس میں ایف آئی آر درج کرائی ہے اور الزام عائد کیا ہے کہ سمرتی ایرانی نے زخمیون کو نظر انداز کردیا اور وہاں سے چلی گئیں ۔ بعد ازاں پولیس نے ان بچوں کو ہاسپٹل منتقل کیا ۔ ایک تیز رفتار گاڑی جس کا رجسٹریشن نمبر(DL3C Ba 5315) تھا، وزیر کی گاڑیوں کے قافلہ میں شامل تھی، اور اسی نے پیچھے سے موٹر سائیکل کو ٹکر دی تھی ، جس پر ڈاکٹر رمیش ناگر اور دونوں بچے شادی کی تقریب کے لئے جارہے تھے ۔

Yamuna Expressway accident: Begged Smriti Irani with folded hands for help but she left, says victim's daughter

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں