مغربی بنگال اسٹنگ آپریشن - ترنمول کے خلاف اپوزیشن کا اتحاد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-16

مغربی بنگال اسٹنگ آپریشن - ترنمول کے خلاف اپوزیشن کا اتحاد

نئی دہلی
پی ٹی آئی
مغربی بنگال میں ہوئے اسٹنگ آپریشن کے مسئلہ کو آج لوک سبھا میں اٹھایا گیا ۔ اس دوران بی جے پی ، سی پی آئی ایم اور کانگریس کے ارکان نے اس سارے معاملہ کی جامع تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ اس اسٹنگ آپریشن میں ترنمول کانگریس کے چند قائدین کو رشوت قبول کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے ۔ اسٹنگ آپریشن کے مسئلہ پر آج لوک سبھا میں کانگریس، بی جے پی اور سی پی آئی ایم کو یک زبان دیکھا گیا ۔ آج جیسے ہی ایوان کی کارروائی شروع ہوئی کانگریسی ارکان، بشمول پارٹی قائد ملیکار جن کھرگے کے علاوہ آدھیر رنجن چودھری اور جیوتی رادیتیہ سندھیا نے ایک نوٹس دیتے ہوئے وقفہ سوالات کو معطل کرتے ہوئے اسٹنگ آپریشن پر بحث کا مطالبہ کیا۔ تاہم اسپیکر لوک سبھا سمہترا مہاجن نے اسے قبول نہ کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملہ پر دوسرے مرحلہ میں بحث کرنے کی اجازت دیں گی مگر پہلے وقفہ سوالات کو جاری رہنے دیاجائے۔ وقفہ سوالات کے فوری بعد اس مسئلہ کو دوبارہ اٹھاتے ہوئے سی پی آئی ایم کے محمد سلیم نے کہا کہ یہ بہت ہی شرمناک واقعہ ہے اور اس کی تحقیقات کی جانی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ کل ایک نیوز پورٹل پر ترنمول کانگریس کے چند ارکان کو کسی مسئلہ پر تائید کے لئے رشوت حاصل کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے ۔ بی جے پی ارکان ایس ایس اہلوالیہ، اور کانگریس کے ادھیر رنجن چدھری نے ترنمول کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے اس سارے معاملہ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ محمد سلیم کی تقریر کے بعد ترنمول کانگریس اور بائیں بازو کے ارکان میں سخت الفاظ کا تبادلہ عمل میں آیا ۔ کانگریس، بی جے پی اور سی پی آئی ایم کے قائدین نے نشر کردہ استنگ آپریشن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس میں ترمول کانگریس کے کئی ارکان کو ایک فرضی خانگی کمپنی سے رشوت حاصل کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور اس پر کارروائی کا مطالبہ کیا۔ ان ارکان نے یاد دلایا کہ اسی طرح کے الزامات کے تحت چند برسوں قبل پارلیمنٹ نے اپنے11ارکان کو برطرف کرچکی ہے ۔ ترنمول کانگریس کے سوگتا رائے نے جوابی تنقید کرتے ہوئے اسپیکر سمترا مہاجن سے استفسار کیا کہ جس قاعدہ کے تحت بی جے پی ، کانگریس اور سی پی آئی ایم کو اس مسئلہ پر بات کرنے کی اجازت دی جارہی ہے ۔ پروفیسر رائے نے کہا کہ مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے پیش نظر یہ سیاسی سازش کی جارہی ہے ۔ اس پرسی پی آئی ایم اور ترنمول کانگریس کے ارکان کے درمیان پر شور بحث شروع ہوگئی ۔ ایوان میں بحث کے دوران سی پی آئی ایم کے محمد سلیم نے کہا کہ ہم شرمناک ہیں کہ ہم ایسے افراد کے ساتھ بیٹھے ہیں جو رشوت حاصل کرتے ہیں ۔
کرسیونگ سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے آج کہا کہ ترنمول کانگریس اپنے خلاف رچی سازش سے ڈر کر نہیں جھکے گی ، اس سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس اسمبلی انتخابات میں کامیابی ھاصل کرے گی ۔ دارجلنگ ہلز میں ایک انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ ہماری حکومت دوبارہ واپس آئے گی ۔ سازشوں کے باوجود ٹی ایم سی انتخابات میں کامیابی حاصل کرے گی ۔ ہم ایمانداری سے کام کررہے ہیں ۔ اس لئے ہم خوفزدہ نہیں ہوں گے ۔ ریاست کے عوام کام کرنے کا موقع دیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ وہ لوگ کالا دھن لارہے ہیں ، اس سے ہم خوف نہیں کھارہے ہیں ۔ ایک موقع دینے کی بات کرنے والوں کو منہ توڑ جواب دیاجائے گا۔ ہم ایمانداری سے کام کررہے ہیں ۔ ان کا یہ بیان اس اسٹنگ آپریشن کے ایک دن بعد منظر عام پر آیا ہے جس میں ترنمول کانگریس کے کئی قائدین کو رشوت لیتے ہوئے دکھایا گیا ہے ۔ اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ کانگریس، بی جے پی اور سی پی آئی ایم ، ترنمول کانگریس کے خلاف اتحاد کرلیا ہے ، ممتا بنرجی نے کہا کہ ایک ایسی پارٹی جس کے پاس کچھ نظریات ہوتے ہیں ایسا نہیں کرتی۔ ترنمول کانگریس کے ایک درجن سینئر لیڈران کی اسٹنگ آپریشن میں رشوت لیتے ہوئے دکھلانے کے بعد چو طرفہ تنقید میں گھیری چیف منسٹر بنرجی نے کہا کہ یہ ایک سازش ہے اور ہمیں بدنام کرنے کے لئے کانگریس ، سی پی آئی ایم اور بی جے پی متھد ہوگئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آئیڈیالوجی پر یقین رکھنے والی سیاسی جماعت ایسا کبھی بھی نہیں کرسکتی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی پی آئی ایم نے پہاڑی علاقہ میں گورکھا جن مکتی مورچہ(جی جے ایم) کے علیحدگی پسندوں کی مدد حاصل کی ہے ۔ سی پی ایم نے انتخابی فائدے کے لئے گورکھا جن مکتی مورچہ جیسی علحدہ پسند جماعتوں کی حمایت کی ہے ۔ ممتابنرجی نے کہا کہ گورکھا جن مکتی مورچہ پہاڑ کے عوام کا استحصال کیا ہے ۔ انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ گورکھا کے خلاف متحدہوجائیں ۔ دارجلنگ کے مختلف دورہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میں یہاں متعدد مرتبہ آچکی ہوں، ممتابنرجی نے کہا کہ جب یہاں زمین کھسکنے کا واقعہ پیش آیا تب بھی آئی جب زلزلہ آیا تب بھی آئی اور ہم نے گورکھا ٹریبیونل ایڈمنسٹریشن قائم کیا اور اس کے علاوہ پہاڑی عوام کی ترقی کے لئے مختلف بورڈبنائے ہیں جس میں لیپ چابورڈ اور بھوٹیا بورڈ شامل ہیں ۔

West Bengal Assembly polls 2016: Sting video against Trinamool Congress leaders

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں