اترکھنڈ میں صدر راج کو ہائی کورٹ میں چیلنج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-29

اترکھنڈ میں صدر راج کو ہائی کورٹ میں چیلنج

دہرہ دون، نئی دہلی
پی ٹی آئی
اتر کھنڈ کے معزول چیف منسٹر ہریش راوت نے آج صدر راج کے نفاذ کے خلاف اتر کھنڈ ہائیکورٹ میں درخواست داخل کی اور اس کی تنسیخ کا مطالبہ کیا۔ راوت کی درخواست سنگل بنچ کے جسٹس یوسی دھیانی پر پیش ہوئی ۔ دونوں فریقوں کی بحث کی چار گھنٹوں تک سماعت کے بعد جج نے کل تک سماعت ملتوی کردی ۔ سپریم کورٹ کے سینئر وکیل ابھیشیک سنگھوی نے درخواست میں استدلال پیش کیا کہ اتر کھنڈ میں دستور کی دفعہ356کا اطلاق بالکلیہ غیر قانونی ، جانبدارانہ او رغلط ہے ۔ چنانچہ اسے کالعدم قرار دینا چاہئے اور ہریش راوت حکومت کو بحال کرنا چاہئے ۔ اس اقدام کے وقت پر سوال کرتے ہوئے سنگھوی نے کہا کہ اس کا مقصد دستوری عمل کو سبو تاج کرنا ہے ۔ اسی دوران ہریش راوت نے گورنر کے کے پال کے سامنے طاقت کا مظاہرہ کیا انہوں نے ان سے وابستہ34ارکان اسمبلی کے مارچ کی قیادت کی اور دعویٰ کیا کہ ان کے پاس اکثریت ثابت کرنے کے لئے درکار تعداد ہے ، جو ارکان اسمبلی راوت کے ساتھ گئے ان میں کانگریس کے26اور پروگریسیو ڈیمو کریٹک فرنٹ کے5ارکان اور ایک نامزد رکن شامل ہیں ۔34ارکان اسمبلی کی تائید کا مکتوب بھی گورنر کے حوالہ کیا گیا ۔ ریاستی اسمبلی کے اسپیکر گویند سنگھ کنجوال ارکان اسمبلی میں شامل نہیں تھے ۔ جب کہ پی ڈی پی کے رکن ایس کریم انصاری شخصی وجوہات کی بناء پر غیر حاضر رہے۔ کانگریس رکن اسمبلی نے گورنر سے ملاقات کے بعد اخباری نمائندوں کو بتایا کہ ریاستی اسمبلی میں کانگریس کو ہنوز اکثریت حاصل ہے اور ایوان میں اکثریت ثابت کرنے کے لئے اسے موقع دینا چاہئے۔ پارٹی کے ایک اور رکن اسمبلی نے بتایا کہ گورنر کو ایک یادداشت بھی پیش کی گئی جس میں بی جے پی کے الزامات کا جواب دیا گیا کہ ریاستی اسمبلی میں تصرف بل پیش نہیں کیا گیا تھا ۔ ریاست کے سالانہ بجٹ کے مطابق پارلیمانی قواعد و ضوابط کے پیش نظر تصرف بل منظور کیا گیا اور ریاست میں کوئی مالی ایمرجنسی ہے نہیں جیسا کہ بی جے پی نے الزام عائد کیا ہے ۔ کانگریس قائد اور پارٹی ترجمان منیش تیواری نے صدر راج کے نفاذ کو جمہوریت کا قتل قرار دیا ۔ میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ جب گورنر نے چیف منسٹر کو آزمائش کا وقت دیا تھا تب حکومت کی اکثریت کو ثابت کرنے کے لئے ایوان میں طاقت آزمائی ہی سپریم کورٹ کے فیصلہ کے مطابق واحد چارہ کار رہ جاتی ہے ۔ وزیر اعظم اور ان کی کابینہ نے تقریبا بغاوت کے ذریعہ اتر کھنڈ کی حکومت کو بے دخل کیا۔

Former CM Rawat moves HC against imposition of President's Rule in Uttarakhand

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں