اتر کھنڈ اسمبلی میں طاقت آزمائی 7 اپریل تک ملتوی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-31

اتر کھنڈ اسمبلی میں طاقت آزمائی 7 اپریل تک ملتوی

نینی تال
پی ٹی آئی
اتر ک ھنڈ میں سیاسی ڈرامہ نے آج ایک نیا موڑ لے لیا ۔ ہائی کورٹ کی ڈیویژن بنچ نیا سمبلی میں کل ہونے والی طاقت آزمائی کو 7اپریل تک ملتوی کردیا۔ دورکنی بنچ نے مرکز اور اتر کھنڈ کو یہ راحت دی ۔ مرکز نے واحد جج یوسی دھیانی کے حکم کو چیلنج کیا تھا جنہوں نے کل ایوان میں طاقت آزمائی کی ہدایت دی تھی ۔ چیف جسٹس کے ایم جوزف کی زیر صدارت بنچ نے معزول چیف منسٹر ہریش راوت کی داخل کردہ رٹ درخواست کی 6اپریل کو قطعی سماعت مقر ر کی ہے ۔ انہوں نے ریاست میں صدر راج کے نفاذ کو چیلنج کیا تھا۔ مرکز کی پیروی کرتے ہوئے اٹارنی جنرل مکل روہتگی نے کل کے حکم کی سخٹ مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ عدالتیں، صدارتی اعلامیہ میں مداخلت نہیں کرسکتیں ۔ انہوں نے کہا کہ جب صدر راج نافذ ہے اور اسمبلی کو معطل رکھا گیا ہے کہ تو ایسی صورت میں ایوان میں طاقت آزمائی کا حکم کس طرح دیاجاسکتا ہے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ طاقت آزمائی کس کے لئے ہوگی کیونکہ وہاں کوئی حکومت نہیں ہے۔ انہوں نے مزید پوچھا کہ اسمبلی کا اجلاس کون طلب کرے گا جسے معطل رکھا گیا ہے ۔ عدالت نے اٹارنی جنرل سے دریافت کیا کہ 27مار چ کو صد ر راج نافذ کرنے کی جلدی کیا تھی کیونکہ دوسرے دن طاقت آزمائی مقرر تھی اور اکثریت کے فیصلے کے لئے یہ بہترین طریقہ ہوتا ۔ مرکز کی کارروائی کو منصفانہ قرار دیتے ہوئے اٹارنی جنرل نے استدلال پیش کیا کہ18مارچ کو اسمبلی میں غیر دستوری واقعات پیش آئے تھے اور ارکان کی سودے بازی ہورہی تھی ۔ مرکز کے مطابق دستوری مشنری ٹھپ ہوگئی تھی ۔ انہوں نے استدلال پیش کیا کہ مرکز کو صدر راج کے نفاذ کی وضاحت کا ایک موقع دینا چاہئے ۔ مکل روہتگی نے تعجب ظاہر کیا کہ اگر واحد جج کے حکم پر عمل آوری ہوتی ہے تو وہاں کس طرح دو حکومتیں ہوسکتی ہیں ۔ اٹارنی جنرل اور سینئر وکیل ابھیشیک سنگھوی نے رٹ درخواستوں کو واپس لینے سے اتفاق کیا اور ان کی6اپریل کو قطعی سماعت ہوگی ۔ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ مرکز کے جوابی حلف نامہ کے ساتھ مرکز کے زیر حکمرانی اتر کھنڈ کا حلف نامہ4اپریل کو داخل کیاجائے گا۔ عدالت نے درخواست گزار ہریش روات کو حلفناموں کے جواب کے لئے چوبیس گھنٹے کی مہلت دی ۔ واحد جج نے31مارچ کو طاقت آزمائی کا حکم دیتے ہوئے کانگریس کے نا اہل قرار دئیے گئے نو ارکان اسمبلی کو بھی ووٹ دینے کی اجازت دی تھی ، کانگریس اس سے ناخوش تھی اور حکم کے اس پہلو کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ بنچ کے فیصلہ کی ستائش کرتے ہوئے بی جے پی کے نائب صدر و اتر کھنڈ کے انچارج شام جاجو نے کہا کہ اس مسئلہ پر کچھ وضاحت ہوجائے گی۔
نئی دہلی سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب صدر جنتادل یو شرد یادو نے آج اتر کھنڈ میں صدر راج کے نفاذ کے پیش نظر لوک سبھا اجلاس کو ملتوی کرنے پر مرکز کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ ایک جھوٹ کو چھپانے کے لئے ہزار جھوٹ بولنے کے مترادف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شرمندگی سے بچنے کے لئے حکومت نے پارلیمنٹ کو ملتوی کیا ہے جس کی چھٹیاں جاری تھیں ۔ اتر کھنڈ میں تصرف بل کے لئے آرڈیننس جاری کرنے کے مقصد سے یہ اقدام کیا ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ہر چیز کو صبروتحمل سے کرنے کی ضرورت ہے اور حدود سے تجاوز نہیں کرنا چاہئے ۔ شردیادو نے کہا کہ صدر راج نافذ کرنے کی ضرورت ہی نہیں تھی کیونکہ چند کانگریس ارکان اسمبلی کی مخالف پارٹی سر گرمیاں نہ تو ریاستی انتظامیہ کے لئے خطرہ کا باعث تھیں اور نہ ہی اس کی ناکامی کا اشارہ تھی۔

Uttarakhand Assembly floor test stayed

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں