وزیر اعظم نفرت پھیلانے والوں کو لگام کسیں - عامر خان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-06

وزیر اعظم نفرت پھیلانے والوں کو لگام کسیں - عامر خان

نئی د ہلی
پی ٹی آئی
عدم رواداری کے اپنے ریمارکس کے کئی دن بعد بالی ووڈ اداکار عامر خان نے آج کہا کہ ہندوستان بے حد روادار ہے لیکن یہاں ایسے لوگ ہیں جو نفرت پھیلاتے ہیں ۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی کہ وہ ایسے لوگوں کو لگام کسیں۔ اداکار کا یہ بھی ماننا ہے کہ وہ ہنوز ملک کا برانڈ ایمبسڈر برقرار ہے چاہے حکومت نے اس کی خدمات ترک کردی ہوں۔ عامر نے کہا کہ ہندوستان مادر وطن ہے ، برانڈ نہیں ۔ انہوں نے انڈیا ٹی وی پر رجت شرما کے پروگرام آپ کی عدالت میں کہا کہ ہمارا ملک نہایت روادار ہے لیکن یہاں ایسے لوگ ہیں جو تلخیاں گھولتے رہتے ہیں ، جو اس بڑے ملک کو توڑنے کی باتیں کرتے ہیں ۔ ایسے لوگ سبھی مذاہب مین موجود ہیں ۔ صرف مودی جی انہیں روک سکتے ہیں ۔ آخر کار مودی جی ہمارے وزیر اعظم ہیں۔ ہمیں ان ہی سے تو کہنا ہے ۔ عامر نے کہا کہ سلامتی کا احساس نظام عدلیہ اور منتخبہ نمائندوں سے ہوتا ہے ۔ نظام عدلیہ کو تیزی سے انصاف یقینی بنانا چاہئے اور منتخبہ نمائندوں کو جب بھی کچھ غلط ہو اپنی آواز بلند کرنی چاہئے ۔ آخر کا ر قانون سبھی کے لئے مساوی ہے ۔ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے ۔ بد قسمتی کی بات ہے کہ ایسے لوگ ہیں جو منفی باتین اور نفرت پھیلاتے رہتے ہٰں ۔ اگر میں غلط نہیں ہوں تو ہمارے وزیر اعظم بھی تشویش ظاہر کرچکے ہیں ۔ ان کا نعرہ سب کا ساتھ، سب کا وکاس ہے ۔ عامر نے میڈیا اور نیوز چیانلوں سے بھی کہا کہ وہ ٹی وی تشدد کی خبریں نہ دکھائیں کیونکہ اس سے خوف کا ماحول پیدا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر ہندوستانی خوف میں ہے ۔ میں میڈیا سے اپیل کروں گا کہ وہ ایسے تشدد کو اجاگر نہ کرے کیون کہ اس سے عام آدمی میں عدم تحفظ کا احساس اور خوف پیدا ہوتا ہے ۔ سوپر اسٹار نے کہا کہ جب بھی لوگ ہمیں بانٹنے کی کوشش کریں ہمیں چوکنا ہوجانا چاہے ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں کشمیری پنڈتوں کے کا زسے بڑی ہمدردی ہے ۔ میں وادی میں رہنے والے عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ کشمیری پنڈتوں کوواپس لے آئیں ۔ انہوں نے فلم “پی کے” کے حوالہ سے کہا کہ ان کا یا ڈائرکٹر کا ہندو دھرم کا مذاق اڑانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔

Stop people spreading hatred in 'tolerant India': Aamir Khan

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں