اب آر ایس ایس کارکن خاکی چڈی نہیں پہنیں گے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-14

اب آر ایس ایس کارکن خاکی چڈی نہیں پہنیں گے

ناگپور، راجستھان
یو این آئی
راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ( آر ایس ایس) نے اپنی برسوں پرانی خاکی وردی( نیکر) کو بھورا رنگ کے پینٹ میں تبدیل کردیا ہے ۔ آر ایس ایس کی ، اکھل بھارتیہ پرتیندھی سبھا کی آج یہاں ہونے والی میٹنگ میں خاکی نیکر کو چھوڑ کر مکمل پینٹ کو اتفاق رائے سے منظوری دی گئی ہے ۔ اس نئے یونیفارم کا استعمال آئندہ اپریل سے شروع ہوجائے گا ۔ آر ایس ایس کے جنرل سکریٹری بھیا جی جوشی نے آج یہاں نامہ نگاروں کو یہ اطلاع دی ۔ خاکی کی جگہ بھورے رنگ کو شامل کرنے سے شناخت سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ اس تبدیلی سے آر ایس ایس کی شناخت کو کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔ آر ایس ایس زمانہ اور وقت کے مطابق چلنے والی تنظیم ہے اور اسی کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک بھورے رنگ کو شامل کرنے کا سوال ہے تو اس کے پیچھے اصل وجہ یہ ہے کہ بھورا رنگ بہ آسانی دستیاب ہوجاتا ہے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ آر ایس ایس کے یونیفارم میں کی گئی تبدیلی سے آر ایس ایس کی شناخت پر کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔ آر ایس ایس کی جسمانی تربیت میں نئے یونیفارم سے ممکنہ پریشانی کے سلسلے میں پوچھے گئے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ تنظیم کی کوشش ہوگی کہ جسمانی تربیت کے دوران نئے یونیفارم سے کوئی پریشانی نہ ہو۔
نئی دہلی سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب مختلف مذہبی گروپوں کے رہنماؤں نے آج خاکی چڈی سے براون پتلون اختیار کرنے کے آر ایس ایس کے فیصلہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ لباس سے زیادہ ذہنیت بدلنا اہم ہے۔ جماعت اسلامی ہند کے عبدالحمید نعمانی نے کہا کہ لباس وقت کے ساتھ ساتھ بدلتا ہے لیکن یہ توجہ دینے لائق اہم مسئلہ نہیں ہے ۔ اصل تبدیلی ذہنیت کی ہوگی تاکہ تمام فرقوں اور مذاہب کو ساتھ لے کر چلا جاسکے ۔ آل انڈیا کرسچن کونسل نے کہا کہ دائیں بازو ی ہندو تنظیم کو اپنی سوچ بدلنی چاہئے ۔ آل انڈیا کرسچن کونسل کے سکریٹری جنرل جان دیال نے کہا کہ پتلون پہننے سے ان کی ذہنیت نہیں بدلے گی ۔ یہ لوگ وہی کرتے رہیں گے جو کرتے رہے ہیں ۔ تاہم آر ایس ایس رکن راکیش سنہا نے کہا کہ سنگھ رجحانات کے ساتھ ہم آہنگ رکھنے میں یقین رکھتا ہے ۔

RSS Drops Its Helmlines, Sevaks Will Wear Khaki Pants

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں