کنہیا کمار کی نقل و حرکت کی جانکاری دہلی پولیس کو مطلوب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-06

کنہیا کمار کی نقل و حرکت کی جانکاری دہلی پولیس کو مطلوب

نئی دہلی
پی ٹی آئی
صدر جے این یو ایس یو کنہیا کمار کو پختہ سیکوریٹی فراہم کرنے کی کوششوں کے ایک حصہ کے طور پر دہلی پولیس نے یونیورسٹی حکام سے کہا ہے کہ اسے کیمپس کے باہر طلبا قائد کی نقل و حرکت اور دوروں کی نوعیت کی جانکاری دی جائے۔ کنہیا کی رہائی کے بعد یونیورسٹی حکام کو لکھے گئے مکتوب میں ڈی سی پی ساؤتھ پریم ناتھ نے کہا ہے کہ ایس ایچ اووسنت کنج(نارتھ)پولیس اسٹیشن جس کے تحت یونیورسٹی کیمپس ہے، کو کنہیا کمار کی کیمپس سے باہر نقل و حرکت کی پیشگی جانکاری دی جائے تاکہ کسی ناخوشگوار واقعہ کو ٹالنے ضروری سیکوریٹی، تدارکی اقدامات کئے جائیں۔ مکتوب میں آگے لکھا گیا ہے کہ کنہیا جب بھی کیمپس سے باہر جائے گا اس کے ساتھ پولیس ٹیم موجود ہوگی۔دریں اثناء نئی دہلی سے یو این آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب جواہرلال نہرو یونیورستی طلبا یونین قائد کنہیا کمار کی شعلہ بیان تقریر وائرل ہونے کے دو دن بعد دہلی پریس کلب کے قریب ایک پوسٹر چسپاں کیا گیا ہے جس میں اسے ہلاک کرنے کی دھمکی دی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ ہلاک کرنے والے کو11لاکھ روپے انعام ملے گا۔ اطلاعات کے بموجب پوسٹر مبینہ طور پر پوروانچل سینا قائد امیت کمار نے لگایا ہے جو موافق سنگھ پریوار گروپ ہے ۔ اتر پردیش میں بی جے پی یووا مورچہ سے تعلق رکھنے والے ایک اور قائد نے پیشکش کی ہے کہ کنہیا کی زبان کاٹنے والے کو پانچ لاکھ روپے انعام دیاجائے گا۔ مورچہ کے بدایوں صدر کلدیپ ورشنی نے کہا کہ ضمانت پر رہائی کے بعد سے کنہیا، وزیراعظم نریندر مودی اور بی جے پی کے خلاف بول رہا ہے ۔ وہ ایسے ملک دشمن نعرے بھی لگا چکا ہے جس میں پارلیمنٹ حملہ کے خاطی افضل گرو کی تائید کی گئی ہے ، لہذا میں کنہیا کی زبان کاٹنے والے کو پانچ لاکھ روپے انعام کی پیشکش کرتا ہوں ۔ ان ریمارکس کے فوری بعد بی جے پی نے ورشنی کو چھ سال کے لئے پارٹی سے خارج کردیا۔ پی ٹی آئی کے بموجب کنہیا کی زبان کاٹنے پر پانچ لاکھ روپے انعام کا اعلان کرنے والے بھی جے پی یوووا مورچہ قائد کو آج پارٹی کی ابتدائی رکنیت سے چھ سال کے لئے خارج کردیا گیا۔ بی جے پی ضلع یونٹ کے صدر ہریش شاکیہ نے بتایا کہ پارٹی نے بی جے پی یوووا مورچہ کے ضلع صدر ورشنی کو چھ سال کے لئے خارج کردیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ورشنی کا بیان انکا اپنا بیان ہے ۔ پارٹی کا ا س سے کوئی لینا دینا نہیں ۔ انہیں پارٹی عہدیداروں کی رضامندی کے بغیر ایسا بیان دینے پر خارج کردیا گیا ۔ شاکیہ نے کہا کہ ورشنی کو عہدہ سے ہٹانے کی نوٹس چھ ماہ قبل دی گئی تھی اور ان کیت موریہ کو ان کی جگہ پر کارگزار صدر بنایا گیا تھا۔

Police asks JNU to keep it informed about Kanhaiya's movements

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں