ملک کی تعمیر و ترقی میں خواتین کی شراکت ناگزیر وسیلہ - وزیراعظم مودی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-07

ملک کی تعمیر و ترقی میں خواتین کی شراکت ناگزیر وسیلہ - وزیراعظم مودی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج خاتون ارکان مقننہ سے کہا کہ وہ پنچایتوں اور دیگر ادارہ جات مقامی کی خاتون نمائندے کو بااختیار بنانے کے لئے اہم کردار نبھائیں اور ترقی کے مرحلوں میں رہنمائی کرتے ہوئے اور اپنے کاموں میں عصری ٹکنالوجی کو استعمال کریں ۔ خاتون عوامی نمائندوں کے دو روزہ قومی کانگریس کے اختتامی سشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ آج سوال یہ نہیں ہے کہ خواتین کو با اختیار بنایاجائے، خواتین پہلے ہی با اختیار بن چکے ہیں اور اس کے بعد مرد کون ہوتے ہیں جو انہیں با اختیار بنائیں گے ۔ خواتین کو آج اپنی وصفی طاقت کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ تاکہ صدیوں سے خواتین کی زندگی میں آنے والے مشکل لمحات کا مقابلہ کرسکیں ۔ مودی نے کہا کہ مردوں کے مقابلہ میں خواتین کو مواقع کی کمی کے باوجود بہتر کام کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ عورت ہی ہوتی ہے جو قوم کی تعمیر میں اہم کردار نبھاتی ہے، وہ بہتر شہریوں کو بناتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سڑکین ، پیسہ ، بجٹ ، الکٹریسٹی ، اور دیگر وسائل بنانا ہی تعمیر قوم نہیں ہے۔ قوم کی تعمیر کرنے والا ایک بہتر شہری ہی ہوتا ہے مودی نے کہا کہ سروے بتاتے ہیں کہ بیوی کے انتقال کے بعد مرد زیادہ دن زندہ نہیں رہتے اور گھر ک صحیح ڈھنگ سے چلا نہیں سکتے لیکن ایک خاتون اپنے شوہر کے موت کے بعد طویل عمر پاتی ہے اور اپ نے گھر کی بہتر نگہداشت کرتی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ خاتون ارکان مقننہ بطور عوامی نمائندے کو چاہئے کہ ایوان میں قانون سازی کے تمام پہلوؤں پر غور کرے اور گہرائی سے اس کے سماج پر اثر و نتائج کا مطالعہ کریں ۔ مودی نے مزید کہا کہ بطور عوامی نمائندہ آپ کو اپنے حلقہ انتخاب میں اپنے نقوش چھوڑنے ہوں گے ۔ ایک مرتبہ جب آپ اپنی مثبت شبیہ بنالیتے ہیں ، اس کے آپ کو طویل عرصہ تک ثمرات حاصل ہوتے رہیں گے ۔ وزیر اعظم نے خواتین کے اندر پنہاں فطری خوبیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج کل کے انتظامی شعبہ میں ، ملٹی ٹاسک سر گرمیوں ، کا جملہ بہت مقبول ہے جس کا مطلب ہے کہ ایک انسان میں کتنے طرح کے کام کرنے کی خوبیاں ہوسکتی ہیں۔ اس ملٹی ٹاسک کے تناظر میں دیکھاجائے تو خواتین مردوں سے زیادہ خود انحصار ہیں ۔ چاہے گھریلو ہو یا باہر ہر محاذ پر خواتین نے اپنی مہارتوں کا ثبوت دیا ہے ۔ اور وقت آگیا ہے کہ پارٹیوں کی سیاست سے اوپر اٹھ کر خواتین کے اندر اس اہلیت اور مہارت پر پوری توجہ دی جائے اور ملک کی تعمیر میں انہیں وہ موقع فراہم کئے جائیں ، جن کی وہ مستحق ہیں ۔ نریندر مودی نے کہا کہ کوئی بھی قوم تبھی مضبوط اور مستحکم بن سکتی ہے ، جب اس کا ہر شہری مضبوط ہو ۔ اس میں بھی خواتین کا کردار ہی سب سے آگے ہے۔ خاندان میں ایک ماں کے طور پر وہ اپنا کردار ادا کرتی ہے ۔ ملک کی تعمیر میں ان کی اس شراکت کی ایک طویل تاریخ ہے ۔ وزیر اعظم نے خواتین عوامی نمائندوں سے اپنی لیاقت کو مزید بہتر بنانے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ جن خوابوں کے ساتھ آپ لوگ عوامی زندگی میں آئی ہیں ۔ اس کے لئے اپنے آپ کو کس طرح قابل اور موزوں بنائیں، یہی آپ کا مقصد ہونا چاہئے ۔ نظم و نسق کی تبدیلی ہوتی رہے گی، اس سے پہلے بڑی ضرورت یہ ہے کہ آپ لوگ اپنے انتخابی حلقوں میں اپنے ماتحت لوگوں ، خاص طور سے ان خواتین سے ملیں اور ان کی پریشانیوں کو دور کرنے کے اقدامات کریں ۔ جنہوں نے آپ پر اعتماد کرکے آپ کو یہاں تک پہنچایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ باہمی میل جول سے جو تجربے حاصل ہوتے ہیں۔ وہ گھر میں بیٹھ کر کبھی نہیں ہوسکتے۔ عوام کی آواز سننے کے لئے اس کے قریب جانا پڑتا ہے ۔ نریندر مودی نے نئی ٹیکنالوجی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ خواتین عوامی نمائندے اپنے لوگوں کی آواز سننے اور ان تک اپنی بات پہنچانے کے لئے اس موثر تکنیک کا استعمال ضرور کریں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ اس میں بھی خاتون عوامی نمائندے اپنے ساتھی مرد عوامی نمائندوں سے آگے رہیں گی کیوں کہ کسی بھی چیز کو نرمی سے اپنانے کی جو حیرت انگیز مہارت خواتنی میں ہے ویسی مردوں میں نہیں ہوتی۔ مودی نے اس موقع پر لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی خاتون ارکان پارلیمنٹ کے لئے ایک ای۔ پلیٹ فارم شروع کرنے کی درخواست کی ۔ انہوں نے خواتین کی فنی اور جذباتی قوت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی ڈھانچہ بند ترقی کو خواتین کی یہ توانائی ہی پروان چڑھا سکتی ہے ۔ مودی نے خواتین نمائندوں سے اپنی ان فطری خصوصیات کو پہنچانے اور انہیں مزید نکھارنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جب تک چیلنجوں کا سامنا نہیں کیاجاتا تب تک اپنے اندر پنہاں لیاقت کی شناخت نہیں ہوتی ، اس لئے وہ چاہتے ہیں کہ خواتین عوامی نمائندے راستے میں آنے والے چیلنجوں سے ڈٹ کر مقابلہ کرتے ہوئے ملک کی تعمیر کی راہ پر قدم آگے بڑھائیں ۔ سابق صدر جمہوریہ پرتیبھا دیوی سنگھ پاٹل نے اس موقع پر کہا کہ خواتین کو کتنا حق ملے، کتنا نہیں ، یہ سوال نہیں ہے ۔ اصل سوال یہ ہے کہ انہیں اپنی سوچ اور اپنی بات رکھنے کے لئے کافی مواقع اور پلیٹ فارم دئیے جائیں ۔ انہوں نے خواتین کو بااختیار بنانے کے ساتھ ہی اس ضمن میں اپنی سلامتی کی اہمیت کو بھی شامل کرتے ہوئے کہا کہ ہر عورت کو اپنے دفاع کا ہنر ضرور سیکھنا چاہئے۔ لوک سبھا کی اسپیکر سمترا مہاجن کی دعوت پر منعقدہ خاتون عوامی نمائندوں کی اس دو روزہ کانفرنس کا افتتاح گزشتہ روز صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے کیا تھا۔

Narendra Modi calls for development led by women

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں