بھارت ماتا کی جئے نہ کہنے پر دہلی لڑکے کا ہاتھ توڑ دیا گیا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-31

بھارت ماتا کی جئے نہ کہنے پر دہلی لڑکے کا ہاتھ توڑ دیا گیا

نئی دہلی
پی ٹی آئی
پولیس نے آج بتایا کہ بیرونی دہلی کے بیگم پور علاقہ کے ایک پارک میں جئے ماتا دی کہنے کے لئے ایک18سالہ لڑکے کو مجبور کرنے کے بعد انہوں نے اسے زدوکوب کیا اور اس کا ہاتھ توڑ دیا ۔ اس سلسلہ میں پولیس نے پانچ نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے۔ ملزمین کی آدتیہ ، ساگر، کرمجیت ، سچت اور انشو کی حیثیت سے شناخت کی گئی ہے ان کی عمریں بیس اور پچیس سال کے درمیان ہیں ۔ ان پر تعزیرات ہند کی دفعات323اور325،341اور506کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ شکایت گزار لڑکے کے بیانات میں تسلسل نہیں ہے اور مقدمہ درج کرنے سے قبل وہ ایکسرے رپورٹس پر طبی رائے حاصل کرنے کا انتظار کریں گے ۔ پولیس سے شکایت میں لڑکے نے کہیں نہیں بتایا کہ اسے بھارت ماتا کی جئے کہنے کے لئے مجبور کیا گیا ۔ اپنی شکایت میں متارہ لڑکے محمد دلکش نے پولیس کو بتایا کہ26مارچ کو یہ واقعہ پیش آیا جب وہ اپنے دو ستوں اجمل اور نعیم کے ساتھ اپنے مدرسہ کے قریب ایک پارک میں بیٹھا ہوا تھا ۔ 5افراد کا ایک گروپ قریب میں بیٹھ کر شراب نوشی کررہا تھا، اچانک ایک لڑکے نے جسے دلکش جانتا ہے ، اس کے قریبب پہنچا اور مبینہ طور پر اسے تھپڑ مار ا اور اس کے فوری بعد دیگر چار اکان بھی دلکش اور اس کے دوستوں کے قریب پہنچ گئے ۔ انہوں نے یہ کہتے ہوئے دھمکی دی کہ اگر وہ زندہ رہنا چاہتے ہیں تو انہیں جئے ماتا دی کا نعرہ لگانا ہوگا ۔ دلکش نے دعویٰ کیا کہ اس نے اور اس کے دوستوں نے اس کے حکم کی تعمیل کی ۔ اور اس نعرہ کو دوہرایا اس کے باوجود یہ گروپ بمبو کی چھڑیوں سے زدوکوب کرتا رہا ۔ پولیس نے بموجب چند مقامی باشندوں نے پولیس کنٹرول روم کو فون کیا جس کے بعد دلکش اور اس کے دوستوں کو روہنی کے سنجے گاندھی میموریل ہاسپٹل لے جایا گیا تاکہ ان کی میڈیکولیگل کونسلنگ کی جاسکے ۔

18-year-old Madrasa student’s arm broken for not saying “Jai Mata Ki”

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں