عدلیہ عوام کو عاجلانہ انصاف فراہم کرے - صدر جمہوریہ پرنب مکرجی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-14

عدلیہ عوام کو عاجلانہ انصاف فراہم کرے - صدر جمہوریہ پرنب مکرجی

الہ آباد
پی ٹی آئی
ملک کی عدالتوں میں تقریبا3کروڑ مقدمات کے زیر التوا رہنے پر صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے آج کہا کہ عدلیہ کو عوام کی عاجلانہ اور قابل استطاعت انصاف کی بھرپور تکمیل ہنوز باقی ہے ۔ چیف جسٹس آف انڈیا ٹی ایس ٹھاکر نے بہت بڑی تعداد میں مقدمات کے زیر التوا رہنے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بعض اوقات مقدمات کی یکسوئی میں بارکا بھرپور تعاون نہیں ملتا باوجود یہ کہ ججس زائد گھنٹے دینے کے لئے تیار ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ عدلیہ ایک ایسا ادارہ ہے جس کی کارکردگی کو بحران کا سامنا ہے ۔ انہوں نے ججوں سے کہا کہ وہ اپنے فرائض کی انجام دہی میں ضمیر کی آواز سے کام لیں۔ صدر جمہوریہ نے جوالہ آباد ہائی کورٹ کی150ویں سالگرہ کا افتتاح کررہے تھے کہا کہ انصاف قابل رسائی قابل استطاعت اور بعجلت ممکنہ ہونا چاہئے تاکہ عوام انصاف کے معنی سمجھ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی عدلیہ کئی لحاظ سے مستحکم ہے لیکن وہ ہمارے عوام کی جلد اور قابل استطاعت انصاف کی امیدوں پر ابھی پوری نہیں اتری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ نے آزادی کے بعد سے ملک کے جمہوری ڈھانچہ کو مستحکم کرنے اور قانون کی حکمرانی برقرار رکھنے کے لئے اہم رول ادا کیا ہے ۔ دستور ہند کے تحت ہائی کورٹ کی بالخصوص منفرد پوزیشن ہے ۔ وہ نہ صرف عوام کے حقوق اور آزادی کے نگراں ہیں بلکہ ان پر یہ بھی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ یہ یقینی بنائیں کہ معاشی یا کوئی اور مجبوری پر کوئی بھی شہری انصاف سے محروم نہ ہو۔ یو این آئی کے بموجب صدر جمہوریہ نے جلد انصاف کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مفت قانونی امداد کا کافی انتظام ہونا چاہئے ۔ ملک میں قانونی بیداری بھی عام کرنے کی ضرورت ہے ۔ قانونی تعلیم کا معیار بھی بہتر بنایاجانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ انصاف میں تاخیر انصاف سے محرومی کے مترادف ہے ۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ مرکزی حکومت اور حکومت اتر پردیش زیر التوا کیسیس کی تعداد گھٹانے کی کوشش میں الہ آباد ہائی کورٹ کا تعاون کریں گے۔ حکومتوںِ ججس اور وکیلوں کو مل جل کر کام کرنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ جمہوریت کے تین اہم ستونوں میں ایک ہے ۔ وہ دستور اور قوانین کی واحد شارح ہے ۔ عوام کو عدلیہ پر جو بھروسہ اور اعتماد رہتا ہے وہ ہمیشہ برقرار رہنا چاہئے ۔ انہوںنے کہا کہ الہ آباد ہائی کورٹ نہ صرف ہندوستان میں بلکہ دنیا میں انصاف کے بڑے مندروں میں ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ بر وقت انصاف کے مقصد کے حصول کے لئے عدالتوں اور ججس کی تمام سطح پر تعداد بڑھانا پہلا اقدام ہوگا ۔ حکومت اور عدلیہ اس مسئلہ پر مل جل کر کام کررہے ہیں ۔

Judiciary yet to meet aspirations for speedy justice: President Pranab Mukherjee

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں