پراویڈنٹ فنڈ سے رقم نکالنے پر ٹیکس کی تجویز - قانون ہٹانے غور کا وعدہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-02

پراویڈنٹ فنڈ سے رقم نکالنے پر ٹیکس کی تجویز - قانون ہٹانے غور کا وعدہ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
ہر طرف سے تنقیدوں کے درمیان حکومت نے آج پراویڈنٹ فنڈ سے60فیصد رقم نکالنے پر مجوزہ ٹیکس کی جزوی واپسی کے مطالبات پر غور کرنے کا وعدہ کیا۔ لیکن واضح کیا کہ پی پی ایف بدستور ٹیکس سے مستثنیٰ رہے گا ۔ قبل ازیں دن میں معتمد مال ہش مکھ ادھیا نے کہا کہ یکم ا پریل 2016 کے بعد رقومات پر سود کے صرف60فیصد پر ٹیکس عائد کیاجائے گا۔ اور رقم نکالنے کے وقت اصل جمع کردہ رقم جوں کی توں رہے گی ۔ تاہم حکومت نے شام میں ایک پریس نوٹ میں بتایا کہ صرف سود پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز ہے اور اصل رقم پر سود کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے ۔ مسٹر ادھیا نے مزید کہا کہ اس سلسلہ میں مطالبہ کیا جارہا ہے اور اس پر غور کیاجائے گا۔ پریس نوٹ میں بتایا گیا کہ نئی ٹیکس تجویز کا مقصد اونچی تنخواہ پانے والے افراد پر ٹیکس عائد کرنا ہے۔ ایسے لوگوں کی تعداد تقریبا70لاکھ ہے۔ ان میں سے3.7کروڑ ملازمین پراویڈنٹ فنڈ ارکان ہیں۔ تقریبا تین کروڑ افراد ہر ماہ پندرہ ہزار روپے قانونی اجرت کی حد میں آتے ہیں ۔ چنانچہ مجوزہ تبدیلیوں سے وہ متاثر نہیں ہوں گے ۔ وزیر فینانس ارون جیٹلی نے کل اپنی2016-17بجٹ تقریر میں تجویز رکھی تھی کہ جاریہ سال یکم اپریل کے بعد ملازمین کے پرویڈنٹ فنڈ میں جمع شدہ60فیصد رقم نکالنے پر ٹیکس عائد کیاجائے گا۔ اس تجویز پر ملازمین کی مختلف یونینوں بشمول آر ایس جی کی تائید بی ایم ایس اور سیاسی جماعتوں نے فوری تنقیدیں کی تھیں اور اسے ورکنگ کلاس پر حملہ قرار دیا اور یہ دوہرے ٹیکس کا واضح کیس ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں