ایف ڈی آئی کے ذریعہ کالے دھن کی آمد - انٹلیجنس ایجنسیوں کو آر بی آئی اطلاع دے گی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-08

ایف ڈی آئی کے ذریعہ کالے دھن کی آمد - انٹلیجنس ایجنسیوں کو آر بی آئی اطلاع دے گی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
ملک میں کالے دھن لائے جانے کا پتہ لگانے ریزروبینک آف انڈیا، بیرونی راست سرمایہ کاری سے متعلق اطلاعات کو ہندوستان کی انٹلی جنس ایجنسیوں، آئی بی، اور را کو فراہم کرے گی ملک میں معاشی جرائم کے سلسلہ میں ریوینیو سیکریٹری کے زیر صدارت حکومت کے مختلف گروپوں کے حالیہ دنون میں منعقد شدہ اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ یہ اقدام کابینی سکریٹریٹ جس کے زیر انتظام انٹلی جنس ایجنسی، را کام کرتی ہے ، کی جانب سے چند ٹیکس چوری کے لئے مشہور ممالک کی کمپنیوں کی جانب سے ملک میں سرمایہ کاری پر تشویش ظاہر کرنے کے بعد اٹھایا گیا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ اس طرح کی کمپنیوں اور ان کے فنڈز فراہم کرنے کے ذرائع کو راہ راست پر لانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کابینی سکریٹریٹ نے تجویز پیش کی تھی کہ وزارت فینانس کے زیر انتظام سنٹرل اکنامک انٹلی جنس بیورو اس طرح کے سرمایہ کار کمپنیوں کے اعداد و شمار جمع کرے، اس خیال کو بعد میں مسترد کردیا گیا۔ انٹلی جنس سے متعلق ورکنگ گروپ کے اجلاس کے دو ران انٹلی جنس بیورو کے نمائندوں کا احساس تھا کہ اس بیرونی راست سرمایہ کاری کے ذریعہ کالے دھن سے متعلق اطلاعات کا حاصل کرنا اہم ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ تب یہ فیصلہ کیا گیاکہ آر بی آئی کو چاہئے کہ وہ انٹلی جنس بیورو اور کابینی سکریٹریٹ کو ایف ڈی آئی جو در حقیقت ملک میں راست مالیہ کی شمولیت کرتے ہیں سے متعلق اطلاعات فراہم کرے ۔ یہ اقدام حکومت کے ماہرین کی جانب سے ملک ایف ڈی آئی کی بہاؤ میں اضافہ کے باعث تجارت اور آزادانہ کرنے اور تجارتی سر گرمیوں کو سہل بنانے کے اقدامات کے لئے بہت اہم مانا جاتا ہے ۔ ملک میں بیرونی راست سرمایہ کاری دو طرح سے ہوتی ہے ایک خود بخوود کی جاتی ہے جس کا آر بی آئی کا ریکارڈ رکھتی ہے ۔ جب کہ دوسرا ذریعہ بیرونی سرمایہ کاری کو ترقی دینے والے ادارہ فارن انوسمنٹ پروموشن بورڈ (ایف آئی پی بی ) کے ذریعہ کیاجاتا ہے ۔ ایف آئی پی بی بین وزارتی تنظیم ہے جس کا وزارت معاشی امور ذمہ دار ہوتا ہے اور وہ ایف ڈی آئی کے منصوبوں اور تجاویز پر حکومت کی جانب سے فیصلہ کرتی ہے ۔

RBI to share FDI-related info with IB and RAW to check inflow of black money

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں