میری 29 ملین ڈالر کی دولت کا بڑا حصہ جہاد پر خرچ کیا جائے - اسامہ بن لادن وصیت کا انکشاف - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-02

میری 29 ملین ڈالر کی دولت کا بڑا حصہ جہاد پر خرچ کیا جائے - اسامہ بن لادن وصیت کا انکشاف

واشنگٹن
اے پی
القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن نے اپنی خود نوشت وصیت میں دعویٰ کیا کہ ان کی تقریبا29ملین امریکی ڈالر کی شخصی دولت ہے ، وہ چاہتے ہیں کہ اس رقم کے بڑے حصہ کو اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کے لے جہاد پر خرچ کیاجائے ۔ آج یہ وصیت جاری کی گئی ۔ مئی2011میں ایک کارروائی کے دوران100سے زائد ضبط کردہ دستاویزات میں یہ وصیت شامل ہے ۔ اس کارروائی میں ایبٹ آباد پاکستان میں ایک عمارت میں بن لادن کو ہلاک کیا گیا تھا ۔ القاعدہ سربراہ نے اپنے رشتہ داروں میں دولت تقسیم کرنے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن چاہتے تھے کہ انتہا پسند دہشت گرد نٹ ورک کے کام کاج کے لئے اس کا ایک بڑا حصہ خرچ کیاجائے ۔ ان کے ذہن میں اچانک موت کا خطرہ موجود تھا ۔ پاکستان میں کارروائی سے کئی سال قبل تک یہ خطرہ ان کے ذہن میں تھا ۔ انہوں نے اپنے والد کو تحریر کردہ2000مکتوبات میں کہا کہ اگر میں ہلاک کردیاجاؤں تو میرے نام سے مسلسل بہت سارے ایصال ثواب کے کام کے جائیں ۔ کیونکہ مجھے ابدی آرامگاہ میں پہونچنے کے لئے اس طرح کی مدد کی سخت ضرورت رہے گی۔ ڈائرکٹر نیشنل انٹلی جنس کے دفتر نے یہ دستاویزات جاری کیں ۔ ان میں مختلف موضوعات بشمول القاعدہ اور عراق کے القاعدہ کے درمیان تعلقات میں بگاڑ کابھی تذکرہ ہے ۔ جس کے باعث عراق کا القاعدہ گروپ علیحدہ ہوگیا ۔ جسے اب دولت اسلامیہ کے نام سے جانا جاتا ہے ۔ ان دستاویزات میں ان کے ادارے کے عوامی امیج کے بارے میں بن لادن کی تشویش کا بھی ذکر ہے ۔ ایک اور مکتوب میں اسلامی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے بن لادن نے ان کے جہاد کی پیشرفت اور افغانستان میں امریکی ناکامی کا تجزیہ پیش کیا ہے۔ اس مکتوب پر کوئی تاریخ درج نہیں ہے لیکن لگتا ہے کہ غالبا2010میں تحریر کیا گی اتھا ۔ انہوں نے لکھا ہم جنگ کے دسویں سال میں ہیں اور امریکہ اور اس کے حلیف ایک سراب کا ہنوز پیچھے کررہے ہیں ۔ وہ ایسے سمندر سے محروم ہوچکے ہیں جس کا کوئی کنارا نہیں۔ ان کا خیال ہے کہ جنگ آسان ہوگی اور وہ چند دنوں یا چند ہفتوں میں اپنے مقاصد کی تکمیل کرلیں گے اور وہ مالیاتی طور پر تیار نہیں ہیں اور انہیں تائید نہیں ہے کہ وہ دس سال یا اس سے زیادہ جنگ جاری رکھ سکیں گے ۔ اس مکتوب میں جو غالبا2009-10میں تحریر کیا گیا تھا انہوں نے امریکہ کی لڑائی کے موقف کا1980ء کے دہے میں افغانستان پر سوویت یونین کے قبضہ کے آخری برسوں کا تقابل کیا۔ انہوں نے لکھا ایسا معلوم ہوتا ہے کہ امریکہ ایک دھاگے پر جھول رہا ہے ۔ ہمیں کچھ طویل عرصہ تک صبر کرنے کی ضرورت ہے ۔ صبر و تحمل ہی سے ہمیں کامیابی ملے گی۔

Bin Laden left $29 million for 'jihad' in handwritten will

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں