پارلیمنٹ میں آدھار بل ندائی ووٹ سے منظور - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-17

پارلیمنٹ میں آدھار بل ندائی ووٹ سے منظور

نئی دہلی
پی ٹی آئی
راجیہ سبھا کی پانچ ترمیمات اور اپوزیشن کی عجلت نہ کرنے کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے لوک سبھا نے آج آدھار بل کو منظوری دے دی ۔ ایوان بالا کی جانب سے اس کی واپسی کے اندرون چھ گھنٹے بل کو منظوری دی گئی ۔ لوک سبھا میں ندائی ووٹ سے بل کو منظوری دی گئی۔ اسپیکر کی جانب سے اسے رقمی بل قرار دیا گیا تھا ۔ راجیہ سبھا سے واپسی کے بعد حکومت نے عجلت میں اسے منظور کیا کیونکہ راجیہ سبھا صرف سفارشات کرسکت اہے۔ جب ایک مرتبہ رقمی بل راجیہ سبھا کی پیش کردہ ترمیمات کی سفارشات کی منظوری یا نا منظوری بہر صورت دونوں ایوانوں کی جانب سے منظور تصور کیاجاتا ہے ۔ حکومت نے اس بل کی منظوری میں عجلت دکھائی۔ لوک سبھا میں حکومت کوبھرپور اکثریت حاصل ہے ۔ راجیہ سبھا کی جانب سے واپسی کے ایک گھنٹے میں ایوان زیریں میں اسے منظوری دے دی گئی ۔ حکومت اپنی راست فائدہ پہنچانے والی اسکیمات کی عمل آوری کے لئے آدھار بل کو ایک اہم آلہ تصور کرتی ہے ۔ اس سے مستحق افراد کو فائدہ پہنچتا ہے لیکن اپوزیشن نے یہ کہتے ہوئے حکومت پر تنقید کی کہ وہ سپریم کورٹ کی ہدایت کی خلاف ورزی کررہی ہے کہ آدھار کو لازمی نہیں بنایاجاسکتا بلکہ صرف رضا کارانہ قرا ردیاجاسکتا ہے ۔ وزیر فینانسا ارون جیٹلی نے جنہوں نے دونوں ایوانوں میں یہ بل پیش کیا اپوزیشن کی اس دلیل کو بھی مسترد کردیا کہ پارلیمنٹ سپریم کورٹ میں زیرالتوا معاملہ ہونے کی وجہ سے قانون سازی نہیں کرسکتی۔آخری کوشش کے طور پر اپوزیشن ارکان بشمول ترنمول کانگریس، سی پی آئی ایم اور بی جے ڈی نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ ایوان بالا کی دانشمندی کا احترام کرے۔ لوک سبھا نے ندائی ووٹ سے راجیہ سبھا کی مجوزہ ترمیمات کو مسترد کردیا ۔ اس وقت اپوزیشن ارکان نے واک آؤٹ کردیا۔ ارون جیٹلی ترمیمات کو قبول نہ کرنے کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا کہا ن ترمیمات کے خطرناک عواقب و نتائج برآمد ہوسکتے ہیں ۔ کیونکہ ان سے حکومت معلومات کا تبادلہ میں وسیع تر اختیارات حاصل ہوجاتے ہیں ۔ ارون جیٹلی ایوان بالا کی جانب سے منظورہ سابق وزیر ماحولیات جئے رام رمیش کی ترمیمات کا جواب دے رہے تھے ۔ انہوں نے بتایا کہ یو پی اے کے بل میں جو فقرے تھے، انہوں نے افراد کی ذاتی زندگی کے تحفظ کے لئے اسے مزید سخت بنایا ہے ۔ وزیر موسوف نے کہا کہ آدھار بل کی مخالفت سیاسی مقصد براری پر مبنی ہے اور زیادہ تر ترمیمات یو پی اے بل کا حصہ نہیں تھی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسی فرد کی منظوری سے اس کی زاتی معلومات کا تبادلہ کیاجاسکتا ہے لیکن اہم ذاتی زندگی کی تفصیلات کا فرد کی منظوری کے ساتھ بھی تبادلہ نہیں کیا جاسکتا۔ ایوان سے سی پی ایم کے واک آؤٹ پر نکتہ چینی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بائیں بازو کی پارٹی نے مغربی بنگال میں کانگریس کے ساتھ اتحاد کیا ہے لیکن کیرالا میں ایک نوجوان کانگریس لیڈر کا قتل کردیا ہے ۔ آپ مغربی بنگال میں رومانس کررہے ہیں اور کیرالا میں ایک دوسرے کا قتل کررہے ہیں ۔ اپوزیشن کے اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے جیٹلی نے کہا کہ آدھار بل ایک رقمی بل ہے کیونکہ مختلف سرکاری اسکیمات کے تحت جرورت مندوں میں سرکاری رقم یا سبسیڈی تقسیم کی جائے گی۔

Lok Sabha passes Aadhaar Bill

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں