ریل بجٹ انتہائی مایوس کن - عوام کے ساتھ دھوکہ - اپوزیشن کا ردعمل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-02-26

ریل بجٹ انتہائی مایوس کن - عوام کے ساتھ دھوکہ - اپوزیشن کا ردعمل

نئی دہلی
یو این آئی، پی ٹی آئی
سابق وزیر ریلوے پون کمار بنسل نے آج زور دے کر کہا کہ توقع ہے کہ مطابق اس بجٹ میں کوئی نئی بات نہیں ہے ، سوائے بائیو ٹائلٹس کے۔ بنسل نے کہا ریل بجٹ2016میں کوئی نئی بات نہیں سوائے ویکیوم ٹائلٹ کے، لیکن میں نہیں کہہ سکتا کہ یہ کتنے کامیاب ثابت ہوں گے ۔ اگر انہیں غلط طور پر استعمال کیاجائے تو یہ خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں ۔ سابق وزیر ریلوے نے کہا کہ دو لوکو موٹیو فیکٹریز جن کا اعلان کیا گیا ہے ، یہ بھی کافی قدیم ہیں ۔ اس کا فیصلہ میرے دور میں کیا گیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ایسٹ ویسٹ نارتھ ساؤتھ اور کوسٹل کاریڈور قائم کرنے کی تجویز بھی پہلے سے پیش کی گئی تجاویز میں اضافہ ہے ۔ اسی دوران نیشنلسٹ کانگریس پارٹی نے آج ریل بجٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایندھن کی قیمتوں میں کمی کے پیش نظر مسافر کرایوں میں بھی کمی کی جانی چاہئے تھی۔ این سی پی کے لیڈر طارق انور نے کہا کہ کوئلہ کی قیمتوں میں کمی آئی ہے ۔ بین الاقوامی سطح پر خام تیل کی قیمتیں بھی گرتی جارہی ہیں۔ اس کا فائدہ صارفین کو پہنچایاجانا چاہئے تھا لیکن حکومت نے ایسا کچھ نہیں کیا ہے ۔ مجھے اس ریل بجٹ میں کوئی نئی چیز نظر نہیں آتی ۔ مال برداری کے چارجس گھٹانا چاہئے تھا۔ بہر حال میں صرف یہ کہہ سکتا ہوں کہ یہ مجموعی طور پر مایوس کن بجٹ ہے۔ طارق انور نے کہا کہ اس بجٹ میں بہار کو کچھ نہیں دیا گیا ۔ انہوں نے2020تک انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے سریش پربھو کے تیقن کی ستائش کی ۔ ایک اور اطلاع کے مطابق ریلوے بجٹ2016-17کو قومی ریلویز کو خانگیانے کی سمت پہلا قدم قرار دیتے ہوئے جنتادل یو نے آج مایوسی کا اظہار کیا ۔ اور کہا کہ وزارت ، ملک کی شہ رگ سمجھے جانے والے اس شعبہ کے ہر دائرے میں خانگی افراد کو لانے کی کوشش کررہی ہے ۔ جنتادل یو کے جنرل سکریٹری کے سی تیاگی نے کہا کہ کیٹرنگ سے لے کر مینجمنٹ تک وہ ہر چیز کو خانگی ہاتھوں میں سونپ رہے ہیں ۔ اس بجٹ میں کوئی نئی بات نہیں اور میں ا س سے مایوس ہوا ہوں ۔ بہر حال میں معذور ین کے لئے کیے اس اعلان کا خیر مقدم کرتا ہوں کہ تمام اسٹیشنوں کو ان کے لئے قابل رسائی اور دوست بنایاجائے گا۔ پارٹی قائد نے کاہ کہ ریلویز نے اتر پردیش ، بہار ، جھار کھنڈ اور بنگال کو مکمل طور پر نظر انداز کردیا ہے اور یہ ایسی ریاستیں ہیں جہاں نقل مکانی کرنے والے افراد کی کثیر تعداد مقیم ہے۔ اس اقدام سے حکومت کی کوتاہ بینی کی عکاسی ہوتی ہے ۔ ریلویز کے عوامی خانگی شراکت داری نمونے کو ایک بڑی ناکامی قرار دیتے ہوئے تیاگی نے کہا کہ گزشتہ سال انہوں(حکومت) نے کہا تھا کہ اس ماڈل کے ذریعہ ریلویز میں تقریبا7.5لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔ لیکن انہیں صرف ایک لاکھ کروڑ روپے حاصل ہوئے اور وہ بھی ایل آئی سی سے ۔ اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ مسافرین کی سلامتی کے لئے کوئی اعلان نہیں کیا گیا ہے، تیاگی نے کہا کہ یہ بڑی افسوسناک صورتحال ہے کہ آزادی کے اتنے برسوں بعد بھی ملک میں مینول کراسنگس موجود ہیں اور عوام کو ان سے نجات نہیں ملی ہے ۔ حادثات کی یہ بھی ایک بڑی وجہ ہے ۔ آئی اے این ایس کے ب موجب سابق وزیر ریلوے دنیش ترویدی نے آج2016-17کے ریل بجٹ کو ایک سراب قرار دیا اور کہا کہ حکومت، ملک کو گمراہ کررہی ہے ۔ ترویدی نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ وزیر ریلوے سریش پربھو نے کوئی بجٹ پیش نہیں کیا ہے، بلکہ یہ صرف ان کا ایک بیان ہے، جو سراب پر مبنی ہے ۔ انہوں نے سریش پربھو کو ایک ناکام طالب علم قرار دیا ، جو گزشتہ ایک سال کے دوران کئے گئے کام کے اعداد و شمار کے ساتھ پارلیمنٹ کا سامنا نہیں کرسکتا ۔ ترویدی نے کہا کہ جب کوئی طالب علم امتحان میں ناکام ہوجاتا ہے تو وہ کبھی اپنے والدین کو یہ نہیں بتاتا کہ اس نے کس مضمون میں کتنے نشانات حاصل کیے ہیں ۔ پربھو کے ساتھ بھی یہی معاملہ ہے ۔ انہوں نے گزشتہ ایک سال کے دوران کیے گئے کام کے بارے میں کوئی اعداد و شمار نہیں بتائے ہیں ۔ انہوں نے ہمیں نتائج نہیں دکھائے ہیں ۔ ترویدی نے کہا کہ حکومت نے ایک بار پھر ملک کو بے وقوف بنایا ہے یہ دراصل ریلوے بجٹ ہے ہی نہیں، اس میں کوئی اعداد و شمار نہیں ہیں۔ صرف بڑے بڑے وعدے اور بڑی بڑی باتیں ہیں۔ ترویدی نے جنہیں ریل بجٹ پیش کرنے کے چند دن بعد عہدہ سے استعفیٰ دینے پر مجبو رکیا گیا تھا کہا کہ پربھو نے ایسا بجٹ پیش کرتے ہوئے صرف پارلیمنٹ کا وقت ضائع کیا ہے ۔ حکومت نے جس انداز میں یہ بجٹ پیش کیا ہے میں سمجھتا ہوں کہ مستقبل میں ایسا نہیں کیاجانا چاہئے اور پارلیمنٹ کا وقت ضائع نہیں کیاجانا چاہئے ۔ میں برہم نہیں بلکہ مایوس ہوں۔ آر جے ڈی صدر لالو پرساد یادو نے آج کہا کہ ریل بجٹ کے ذریعہ عوام کو دھوکہ دیا گیا ہے ، کیوں کہ اس میں کوئی پیشکش نہیں کی گئی ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بجٹ میں سلامتی کے پہلو پر بھی توجہ نہیں دی گئی ہے ۔ لالو پرساد نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ مجموعی طور پر یہ پٹری سے اتر گیا ہے، عوام کو دھوکہ دیا گیا ہے ، عام بجٹ آنے دیں اور یہ مزید بیکار ہوجائے گا ۔ لالو پرساد جنہوں نے یو پی اے کے دور میں وزیر ریلوے کی حیثیت سے خدمات انجام دی ہیں ، کہا کہ انہوں نے بحیثیت وزیر ریلوے اپنے دور میں 60ہزار کروڑ روپے کی فاضل آمدنی حاصل کی تھی، انہوں نے حکومت سے ریل بجٹ میں مدد کرنے کے لئے تک نہیں کہا تھا ، لالو نے کہا کہ ملک میں کئی ایسی ریلوے کراسنگس موجود ہیں جہاں کوئی نگرانکار نہیں اور ہرسال سینکڑوں افراد ہلاک ہوتے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ بجٹ میں سلامتی کے پہلو پر کوئی توجہ نہیں دی گئی ہے ۔ ٹرینیں وقت پر نہیں چل رہی ہیں ۔ اس بجٹ میں آمدنی پیدا کرنے کے متبادل طریقے پیش کیے جانے چاہئے تھے ۔
دریں اثنا پٹنہ سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب چیف منسٹر بہار نتیش کمار نے جاریہ سال کے ریلوے بجٹ کو مایوس کن قرار دیا اور کہا کہ اس میں صفائی ستھرائی ، سلامتی اور وقت پر ٹرینوں کی آمد و رفت کے بارے میں کوئی بات نہیں کہی گئی ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ مسافر کرایوں میں اجافہ نہ کرنے کے فیصلہ سے متاثر نہیں ہوئے ہیں۔ بین الاقوامی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی کے پیش نظر انہیں ٹرین کرایہ میں کمی کرنی چاہئے تھی۔ کرایوں میں اضافہ نہ کرنے سے بریکنگ نیوز کے مقصد کی تکمیل ہوسکتی ہے لیکن بین الاقوامی سطح پر تیل کی گرتی قیمتوں کے پیش نظر یہ کوئی بڑی بات نہیں ۔ کمار نے کہا کہ سلامتی میں اضافہ، یا ٹرینوں کی آمد و رفت میں تاخیر کی روک تھام کے لئے کوئی ٹھوس تجاویز پیش نہیں کی گئی ہیں۔
اسی دوران موصولہ اطلاع کے مطابق مرکزی وزیر پرکاش جاو دیکر نے ریلوے بجٹ کو مستقبل اور دور اندیشی پر مبنی قرار دیتے ہوئے اسکی ستائش کی اور کہا کہ اسمیں غریبوں کو کافی اہمیت دی گئی ہے اور یہ بجٹ ہندوستان کو مضبوط بنانے وزیر اعظم مودی کے ویژن کی عکاسی کرتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ یہ مسافروں پر مرکوز ہے ، سہولتوں اور سلامتی میں اضافہ کیاجائے گا اور پہلی مرتبہ غریب ترین افراد کو زیادہ اہمیت دی گئی ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں