بجٹ اجلاس کا ہنگامہ خیز ہونا طے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-02-23

بجٹ اجلاس کا ہنگامہ خیز ہونا طے

نئی دہلی
پی ٹی آئی
بجٹ اجلاس کے ہنگامہ خیز آغاز کا اشارہ آج کل جماعتی اجلاس میں مل گیا ۔ اپوزیشن نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ اس نے درہم برہم ہونے کا ایجنڈہ طے کیا ہے حالانکہ حکومت نے جے این یو تنازعہ کے بشمول تمام مسائل پر بحث کے لئے آمادگی ظاہر کرتے ہوئے اسے منانے کی کوشش کی۔ وزیر پارلیمانی امور ایم وینکیا نائیڈو کے طلب کردہ کل جماعتی اجلاس کو محض رسمی قرار دے کر خارج کرتے ہوئے اپوزیشن قائدین نے افسوس ظاہر کیا کہ وزیر اعظم اور بی جے پی نے اشتعال انگیز بیانات دینے والے کسی ایک قائد تک کے خلاف کارروائی نہیں کی ۔ اس طرح انہوں نے ایوان چلانے گیند حکومت کے پالہ میں ڈال دی ۔ بر سر اقتدار اور اپوزیشن بنچس کے درمیان پہلی زور آمائی راجیہ سبھا میں24فروری کو متوقع ہے جو اجلاس کا پہلا کام کا دن ہوگا اور جے این یو مسئلہ بحث کے لئے آئے گا۔ اپوزیشن، حکومت کو گھیرنے متحد ہوچکی ہے جب کہ بی جے پی کا خیال ہے کہ وہ بحث کو محب وطنوں او رملک دشمنوں کے درمیان بحث میں تبدیل کرکے فائدہ میں رہے گی ۔ پارٹی کے ایک قائد نے یہ بات بتائی ۔ یہ واضح کرتے ہوئے کہ اپوزیشن اجلاس کے پہلے نصف حصہ میں کوئی بھی کلیدی بل منظور ہونے نہیں دے گی ، قائد اپوزیشن راجیہ سبھا غلام نبی آزاد اور لوک سبھا میں کانگریس قائد ملیکارجن کھرگے نے کہا کہ اپوزیشن میرٹ کی بنیاد پرصرف وہ بل منظور ہونے دی گی جن پر اتفاق رائے ہو ۔ کھرگے نے کہا کہ اختلافی بل پیش نہ ہوں ۔ صرف وہی بل پیش ہوں جن پر عام رضا مندی ہو ۔ جی ایس ٹی جیسے بل اجلاس کے پہلے نصف حصہ میں پیش نہ ہوں ۔ یہ پوچھنے پر کہ آیا جی ایس ٹی اجلاس کے دوسرے نصف حصہ میں منظور ہوگا، انہوں نے راست جواب ٹال دیا اور کہا کہ دیکھا جائے گا ۔ کل جماعتی اجلاس میں کئی اپوزیشن اور بی جے پی قائدین نے بھی مطالبہ کیا کہ جے این یو تنازعہ پر جلد بحث ہو۔ سی پی آئی ایم جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری نے ملک کی موجودہ صورتحال کا جرمنی میں فاشزم کے زور پکڑنے کی صورتحال سے تقابل کیا۔ انہوںنے کہا کہ حکومت اجلاس شروع ہونے سے قبل ہی پارلیمنٹ درہم برہم ہونے کا ایجنڈہ دطئے کررہی ہے ہم پچھلے تین چار اجلاس میں بی جے پی کاایجنڈہ دیکھ چکے ہیں۔ حکومت ملک میں ایسی صورتحال پیدا کرتی ہے جو اجلاس کے درہم برہم ہوجانے کی ذمہ دار ہوتی ہے ۔ وینکیا نائیڈ ونے کہا کہ کل جماعتی اجلاس ، بے حد مثبت رہا اورسیاسی جماعتیں، پارلیمنٹ چلانے کے حق میں ہیں۔ حکومت غیر کانگریس اور غیربایاں بازو جماعتوں کومنانے کی کوشش کررہی ہے ایسے میں نائیدو نے کہا کہ کئی علاقائی جماعتوں کا احساس ہے کہ اجلاس درہم برہم ہونے کے باعث انہیں مسائل اٹھانے مناسب وقت نہیں مل رہا ہے ۔ چھوٹی جماعتوں کو شکایت ہے کہ وہ اپنے مسائل نہیں اٹھا پارہی ہیں۔ حکومت تمام مسائل پر بشمول جے این یو اور ایس جی یو بحث کے لئے تیار ہے ۔ یچوری نے کل جماعتی اجلاس کومحض رسمی قرار دے کر خارج کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو تمام مسائل پر بحث کے لئے وقت مختص کرنا چاہئے ۔ حکومت نے ایسا نہیں کیا تو پھر خلل ہوگا۔ یو این آئی کے بموجب اپوزیشن نے جے این یو اور جاٹ احتجاج کے جاریہ تنازعہ پوری قوت سے اٹھائے ۔ غلام نبی آزاد نے کہا کہ جب بھی پارلیمنٹ آسانی سے نہ چلے ، حکومت کا کانگریس کو مورد الزام ٹھہرانا غلط ہے ۔ یچوری نے کہا کہ آج کے کل جماعتی اجلاس میں کئی ارکان پارلیمنٹ بغیر نہائے آئے ہیں کیونکہ جاٹوں کے احتجاج کے باعث پانی کی سربراہی متاثر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ اجلاس کے پہلے نصف میں دس دن کام کے ہیں ۔ انہوں نے پوچھا کہ حکومت پہلے نصف میں اہم مسائل پر بحث کے لئے وقت کیسے استعمال کرپائے گی۔

Budget session likely to be turbulent

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں