این ڈی اے میں ٹی آر ایس کی شمولیت کی اطلاعات مسترد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-02-15

این ڈی اے میں ٹی آر ایس کی شمولیت کی اطلاعات مسترد

حیدرآباد
اعتماد نیوز
دہلی میں متعین تلنگانہ حکومت کے خصوصی نمائندہ وینو گوپال چاری نے این ڈی اے میں ٹی آر ایس کی شمولیت سے متعلق اطلاعات کو مسترد کردیا۔ دہلی میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وینو گوپال چاری نے کہا کہ مرکز کی این ڈی اے حکومت کوموضوعاتی اساس پر ٹی آر ایس تائید کرے گی ۔ انہوں نے واضح کیا کہ مرکز کے ساتھ تلنگانہ حکومت کسی قسم کا جارحانہ رویہ اختیار کرنے کا منصوبہ نہیں رکھتی۔ ممکنہ حد تک ریاست کے مسائل کی یکسوئی اور عوامی بہبود و ترقیاتی کاموں کو انجام دینے کے لئے ریاستی حکومت مرکز کے ساتھ دوستانہ ماحول میں کام کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس کے ارکان پارلیمنٹ ، پارلیمنٹ میں عوامی مفادات کے تحت ہی کام کریں گے اور تعمیری رول ادا کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے مفادات یا پھر عوامی مفادات کی خلاف ورزی کی جاتی ہے تو ایسی صورت میں مرکز کے فیصلوں کے خلاف آواز بھی اٹھائیں گے ۔ وینو گوپال چاری نے کہا کہ اس مرتبہ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کا دورہ انتہائی کامیاب رہا۔ ایک طرف چیف منسٹر نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کرتے ہوئے ریاست کے مسائل اور مرکز سے وصول طلب بقایا جات کو جاری کرنے کے لئے کامیاب نمائندگی کی تو دوسری طرف دیگر مرکزی وزراء سے کامیاب نمائندگی کرتے ہوئے تلنگانہ کے زیر التوا پراجکٹس کی عاجلانہ تکمیل کے لئے مالی امداد کی درخواست کی ۔ انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ ریاست میں ٹی آر ایس حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے متعدد مرتبہ دہلی کا دورہ کرتے ہوئے وزیر اعظم کے علاوہ بیشتر مرکزی وزراء سے ریاست کی ترقی کے لئے مالی امداد کی درخواست کی تھی لیکن ایک مالی سال کے ختم ہوجانے کے بعد بھی مرکز کی جانب سے کسی بھی پراجکٹ کے لئے خاطر خواہ فنڈ جاری نہیں کئے گئے ۔ سابق کے ان تمام تجربات کو ملحوظ رکھتے ہوئے چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے اس مرتبہ وزیر اعظم سے تفصیلی بات چیت کی اور تلنگانہ کے ساتھ ہورہی نا انصافیوں اور مرکز کے معاندانہ رویہ کو ختم کرنے پر زور دیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اس مرتبہ کی ملاقات میں تلنگانہ ریاست کے ساتھ ممکنہ حد تک مدد کرنے کا تیقن دیا جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ آنے والے بجٹ میں مرکزی حکومت تلنگانہ ریاست کے زیر التوا پراجکٹ کی تکمیل کے علاوہ نئے پراجکٹ کو منظور کرے گی ۔ اس کے علاوہ ریلوے بجٹ میں بھی تلنگانہ کے ساتھ اس مرتبہ مناسب انصاف ملنے کی توقع ہے ۔ وینو گوپال چاری نے کہا کہ ریاست کی تقسیم کے موقع پر تلنگانہ میں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس ، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ ، ٹرائبل یونیورسٹی اور ہائی کورٹ کی تقسیم کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن آج تک اس پر عمل آوری نہیں ہوئی۔ انفارمیشن ٹکنالوجی کے فروغ کے لئے آئی ٹی آئی آر پراجکٹ کو منظور کیا گیا لیکن اس کی سر گرمیوں کو شروع کرنے کے لئے مرکز کی جانب سے فنڈس جاری نہیں کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ جاریہ مالی سال مرکز کی کئی اسکیمات شروع ہوئیں جس میں ماڈل اسکولس ، آنگن واڑی سنٹرس و دیگر شامل ہیں لیکن ان اسکیمات کے تحت تلنگانہ ریاست کو ایک روپیہ بھی جاری نہیں کیاگیا۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ مستقبل میں تلنگانہ کے ساتھ ہورہی نا انصافی کا ازالہ ہوگا۔

TRS denies it's joining the NDA

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں