شام میں سیدہ زینب کے مزار کے قریب بم دھماکے - 60 ہلاک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-02-01

شام میں سیدہ زینب کے مزار کے قریب بم دھماکے - 60 ہلاک

دمشق
اے ایف پی۔ رائٹرز
شامی دارالحکومت کے شیعہ اکثریتی علاقے السیدہ زینب میں کاربم اور خود کش حملوں میں کم از کم ساٹھ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ان حملوں کی ذمہ داری انتہا پسند تنظیم داعش نے قبول کرلی ہے ۔ رائٹز کے بموجب دو خود کش بم برداروں نے مقدس مزار کے نزدیک اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا لیا ۔ وزارت داخلہ نے یہ بات بتائی ۔ ریاستی ٹیلی ویژن پر مزار کے نزدیک آتش زدہ عمارتوں اور تباہ شدہ کاروں کے ڈھانچوں کا منظر بتایا گیا ۔ شہر کے اس گنجان علاقہ میں شام کے مختلف شہروں ، ایران اور لبنان کے زائرین آتے ہیں ۔ شامی حالات و واقعات پر نگاہ رکھنے والی غیر سرکاری تنظیم سیرین آبزرویٹری برائے انسانی حقوق کے مطابق جنوبی دمشق میں واقع شیعہ اکثریتی علاقے میں قائم ایک چیک پوائنٹ پر پہلے ایک بارود سے بھری موٹر کار کو اڑایا گیا اور اس کے بعداکٹھے ہونے والے لوگوں میں جاکر خود کش بمبار نے اپنی کارروائی مکمل کی۔ بعض رپورٹوں میں دو اوربعض میں تین حملوں کا بتایا گیا ہے ۔ سیرین آبزرویٹری کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں سویلین کے ہمراہ اسد حکومت کے حامی شیعہ ملیشیا کے کم از کم پچیس عسکریت پسند بھی شامل ہیں ۔ اس بیان میں جہاری گروپ واضح کیا کہ اس کے دو کارکنوں نے خود کش حملے کئے تھے ۔ یہ دھماکے ایک ایسے وقت کئے گئے جب شامی حکومت کے نمائندے اور اپوزیشن کے درمیان دو سال کے وقفہ کے بعد جنیوا میں مذاکرات شروع ہوئے ۔ اقوام متحدہ نے کہا کہ اس کی بات چیت کا مقصد چھ مہینوں کے اندر اندر پہلے جنگ بندی کروانا اور پھر اس خانہ جنگی کا سیاسی حل تلاش کرناہے جس میں اب تک دو لاکھ ساٹھ ہزار افراد اپنی جانیں گنوا بیٹھیں ہیں اور ایک کروڑ سے زیادہ بے گھر ہوچکے ہیں ۔ خانہ جنگی کے ابتدائی سالوں میں سیدہ زینب ؓ کا مزار تصادم کا مرکز رہا تاہم بعد میں شامی افواج اور حزب اللہ نے اس کی سیکوریٹی سنبھالی لی ۔ السیدہ زینب ؓ کا علاقہ انتہائی نگرانی میں ہے اور سرکاری فوج اور لبنان کی شیعہ انتہا پسند تنظیم حزب اللہ کے عسکریت پسند حضرت زینب ؓ کے مزار کی جانب جانے والے راستوں پر تعمیر کی گئی کئی چیک پوسٹوں پر مسلسل نگرانی کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ یہ علاقہ دمشق شہر کے انتہائی گنجان آباد علاقوں میں شمارہوتا ہے ۔ سیدہ زینب، حضرت علی ؓ کی صاحبزادی تھیں۔

Syria conflict: Dozens killed near Sayyida Zeinab shrine

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں