لانس نائک ہنومان تھپا زندگی کی جنگ ہار گئے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-02-12

لانس نائک ہنومان تھپا زندگی کی جنگ ہار گئے

Lance-Naik-Hanumanthappa-Koppad
نئی دہلی
آئی اے این ایس
لانس نائک ہنومنتپا کوپاڈ جنہیں6دن پہلے برف کے تودوں تلے دبے رہنے کے بعد زندہ بچا لیا گیا تھا ، آج فوت ہوگئے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے انہیں خراج پیش کرتے ہوئے کہا کہ فخر ہے کہ آپ جیسے شہیدوں پر جنہوں نے ہندوستان کی خدمت کی ۔ لانس نائک کوپاڈ33کو آرمی ہاسپٹل( ریسرچ اینڈ ریفرل) لایا گیا تھا جہاں وہ دو دنوں تک زندگی کے لئے جنگ کرتے رہے ۔ وہ جمعرات کو11.45بجے فوت ہوگئے جس کے باعث ان کے لیے دعا گو فیمیلی گہرے صدمہ میں ڈوب گئی ۔ ایک ڈاکٹر نے آئی این ایس کو بتایا کہ سپاہی کے کئی اعضاء نے کام کرنا بند کردیا تھا جس کے باعث وہ فوت ہوگئے ۔ فوج کے ایک ترجمان نے بتایا کہ سپاہی کی آخرت رسومات کرناٹک میں ان کے آبائی ٹاؤن میں انجام دی جائیں گی ۔ وہ ضلع دھارواڑ کے موضع بیٹا دور سے تعلق رکھتے تھے ۔ کوپاڈ کو35فیٹ برف کے تودوں کے نیچے سے برآمد کیا گیا تھا ۔ سیاچن گلیشئر(جموں و کشمیر) میں فوج کی چوکی برفانی طوفان کی زد میں آگئی تھی ۔ چوکی پر ایک بڑی آواز کے ساتھ برف کے تودے گرنے لگے ۔ چوکی میں وہ اور دیگر9سپاہی موجود تھے جو برف کے بھاری تودوں تلے آگئے۔ دیگر9سپاہیوں کی نعشیں دستیاب ہوئی تھیں۔ لانس نائک کوپاڈ کی موت پر وزیر اعظم نریندر مودی، وزیردفاع منوہر پاریکراور آرمی چیف جنرل دلبیر سنگھ نے خراج پیش کیا ہے۔ پاریکر نے ان کی فیملی کو خراج پیش کیا اور کہا کہ قوم ان کو سلام کرتی ہے۔ جنرل دلبیر سنگھ نے کہا کہ ان میں موجود سپاہی نسلوں کو تحریک دینا جاری رکھے گا۔ فلمی شخصیتوں نے بھی انہیں خراج پیش کیا ہے۔ ملک کے لاکھوں افراد نے ان کی صحت یابی کی دعا کی تھی لیکن ایسا نہیں ہوا ۔ آج صبح ڈاکٹروں نے بتایا تھا کہ ان کی حالت بے حد نازک ہے کیوں کہ ان کے کئی اعضا کام نہیں کررہے ہیں۔ وہ شدید نمونیا کا شکار ہوگئے ۔ جسم کے کئی حصوں میں خون جم گیا تھا اور بحالی کی کوئی علامت نہیں دیکھی گئی جب کہ خون چڑھانے والے آلات بھی لگائے گئے تھے۔ کوپاڈ کے ارکان خاندان بشمول ان کی اہلیہ، ہاسپٹل کامپلکس میں مقیم تھے۔ پسماندان میں ان کی دو ماہ کی بچی بھی شامل ہے ۔ کوپاڈ، اگست2015سے طویل قامت سیاچن گلیشئر میں خدمت انجام دے رہے تھے ۔ انہیں ایک بلند چوکی پر متعین کیا گیا تھا ۔ وہاں کا درجہ حرارت منفی40ڈگری سیلسیس کے نیچے ہے اور100کلو میٹر فی گھنٹہ رفتار سے ہوائیں چلتی ہیں ۔ وہ دیگر سپاہیوں کے ساتھ انڈین آرمی کی سونم چوکی پر تھے ۔ یہ19ہزار فیٹ بلندی پر واقع ایک اونچی مستقل انسانی چوکی ہے ۔ 13سال کی اپنی پوری سرویس میں کوپاڈ نے10سال مشکل اور چیلنج بھرے علاقوں میں خدمات انجام دیں ۔ ان کی پوسٹنگ میں جموں و کشمیر شامل ہے جہاں انہوں نے2003تا2006بغاوت کی سرکوبی کے آپریشن میں سر گرمی سے حصہ لیا ۔2008تا2010انہوں نے 54راشٹریہ رائفلس( مدراس) کے ساتھ خدمات انجام دیں ۔ بعد ازاں شمال مشرق میں2010تا2012ان کی پوسٹنگ رہی جہاں انہوں نے عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشنس میں حصہ لیا۔ وہ سیاچن گلیشئر کے بلند ترین علاقہ میں اگست2015سے خدمات انجام دے رہے تھے ۔ سیاچن گلیشیئر دنیا کاایک بلند مقام والا جنگی میدان ہے جہاں ہندوستانی اور پاکستانی دونوں ٹروپس کا قیام ہے ۔ سیاچن گلیشئر کراکورم رینج میں پانچ بڑے گلیشیئر میں سے ایک ہے جو سطح سمندر سے اوسطا17,700فیٹ بلندی پر واقع ہے ۔ یو این آئی کے بموجب صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے لانس نائک ہنو منتپا کوپاڈ کی موت پر خراج پیش کرتے ہوئے ایک پیا م میں ان کی ماں باسما کوپاڈ سے کہا کہ مجھے آپ کے فرزند لانس نائک ہنومنتپا کوپاڈ کے گزر جانے کی خبر سن کر گہرا صدمہ ہوا ۔ وہ ایک ہیرو تھے جنہوں نے مصیبت کا سامنا کرنے میں ضمیر کی طاقت اور حوصلہ کی مثالی عکاسی کی ہے۔ انہوں نے فرائض کی انجام دہی میں ایک اعلٰی قربانی دی ہے ۔ نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری نے کہا کہ وہ انڈین آرمڈ فورس کی پر عزم اور بلند حوصلہ کی علامت تھے۔ انہوں نے غمزدہ خاندان کو پرسہ دیتے ہوئے کہا کہ مجھے لانس نائک کی موت کی خبر سن کر بڑا صدمہ ہوا ہے ۔ وزیر اعظم نریندرمودی نے ہنو منتپا کو خراج پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہ میں غمگین اور بے سہارا چھوڑ گئے ہیں۔ آپ میں جو سپاہی ہے وہ لافانی رہے گا۔

Siachen soldier Lance Naik Hanumanthappa Koppad loses battle

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں