طمانیت غذا قانون لاگو نہ کرنے پر سپریم کورٹ کی گجرات کو سرزنش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-02-02

طمانیت غذا قانون لاگو نہ کرنے پر سپریم کورٹ کی گجرات کو سرزنش

نئی دہلی
پی ٹی آئی
سپریم کورٹ نے آج چند ریاستوں قومی طمانیت غذا قانون( نیشنل فوڈ سیکوریٹی ایکٹ) پر عدم عمل آوری پر برہمی کا اظہار کیا ۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ کیوں گجرات جیسی ریاست نے اس قانون پر عمل آوری نہیں کی جسے پارلیمنٹ نے منظور کیا ہے ۔ جسٹس مدن بی لوکر پر مشتمل سپریم کورٹ نے بنچ نے کہا کہ پارلیمنٹ کیا کررہی ہے، آیا ریاست گجرات ، ہندوستان کا حصہ نہیں ہے ۔ قانون کہتا ہے کہ اس کا نفاذ سارے ملک میں ہوگا اور گجرات میں اس کی نفاذ عمل میںنہیں آرہا ہے ۔ کل کوئی بھی ریاست کہہ سکتی ہے کہ وہ فوجداری ، دیوانی اور شہادتی قانون کو اپنے ہاں نافذ نہیں کرے گی ۔ بنچ نے مرکزی حکومت سے خشک سالی سے متاثرہ ریاستوں کی موقف پر مبنی تفصیلی رپورٹ10فروری تک پیش کرنے ہدایت دی ۔ سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں ان ریاستوں میں چلائی جانے والی مختلف اسکیموں، مڈ ڈے میل اور مہاتما گاندھی قومی روزگار گارنٹی اسکیم( ایم جی این آر ای جی اے) پر عمل آوری سے متعلق حلف نامہ داخل کرنے کی بھی ہدایت دی ہے ۔ عام آدمی پارٹی کے سابق سینئر لیڈر یوگیندر یادو کے مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کے دوران جسٹس مدن پی لوکر کی سربراہی والی بنچ نے مرکز سے10فروری تک اس بابت تفصیلی رپورٹ جمع کرنے کی ہدایت جاری کی ۔ یوگیندر یادو نے اپنی تنظیم سوراج ابھیان کے تحت وکیل پرشانت بھوشن کے ذریعہ مفاد عامہ کی یہ درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی تھی ۔ انہوں نے اپنی درخواست میں سپریم کورٹ سے کہا کہ خشک سالی سے متاثرہ ریاستوں میں فلاحی اسکیموں کے نفاذ میں مرکزی حکومت کو خصوصی احکامات جاری کرنے کی اپیل کی تھی ۔ یاد و نے اپنی عرضی میں بھارتیہ جنتا پ ارٹی کی زیر قیادت قومی جمہوری اتحاد حکومت پر ان ریاستوں ک عوام کے لئے اقتصادی اصلاحات میں ناکام ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔ مفاد عامہ کی درخواست میں کہا گیا تھا کہ مختلف ریاستیں جیسے اتر پردیش ، کرناٹک ، مدھیہ پردیش، آندھرا پردیش ، تلنگانہ،مہاراشٹرا ، گجرات، اڈیشہ، تلنگانہ ، جھار کھنڈ ، بہار، ہریانہ ، اور چھتیس گڑھ میں قحط و خشک سالی سے متاثر ہیں اور حکام کی جانب سے ان ریاستوں کو مناسب ریلیف فراہم نہیں کی جارہی ہے ۔ درخواست میں کہا گیا کہ نیشنل فوڈ سیکوریٹی ایکٹ کے تحت ہر شخص کو ماہانہ پانچ کلو اناج فراہم کرنے کی طمانیت دی گئی ہے ۔ اس درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ حکام کو متاثرہ خاندانوں کو دالیں اور خوردنی تیل بھی فراہم کرنے کی ہدایت بھی دی جائے ۔ اس درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ اسکول جانے والے بچوں کو دوپہر کے کھانے کی اسکیم، مڈ ڈے میل ، کے تحت دودھ اور ابلے ہوئے انڈے فراہم کرنے کی بھی استدعا کی گئی ہے ۔ اس کے علاوہ فصل کی تباہی پر کسانوں کو بر وقت اور مناسب معاوضہ کی ادائیگی اور آئندہ فصل کے لئے سبسیڈی پر جانوروں کا چارہ بھی فراہم کیاجائے ۔ درخواست میں الزام عائد کیا گیا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی پابند کرنے کے باوجود شدید لاپرواہی برتنے اور حکومتوں کے عدم کارکردگی سے کئی انسانوں کی جانیں جاچکی ہیں ۔ اس طرح دستور ہند کے دفعات14اور21کے تحت دئیے گئے تیقنات کی خلاف ورزی ہورہی ہے ۔

SC raps govt for not implementing food security law

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں